ETV Bharat / state

Trout Fish Farming: ٹراؤٹ مچھلی کلچر کو فروغ دینے میں اننت ناگ ضلع کا اہم کردار

محکمہ فشریز کے ڈائریکٹر نے کہا کہ ضلع اننت ناگ کے پانزتھ علاقے میں قائم ٹراؤٹ ہیچری فارم محکمہ فشریز کی پچاس فیصد ضرورتوں کو پورا کرتا ہے۔ Panzath Tout Fish Farm

ٹراوٹ مچھلی کلچر کو فروغ دینے میں اننت ناگ ضلع کا اہم کردار
ٹراوٹ مچھلی کلچر کو فروغ دینے میں اننت ناگ ضلع کا اہم کردار
author img

By

Published : Aug 12, 2022, 9:12 PM IST

اننت ناگ: جنوبی کشمیر کا ضلع اننت ناگ نہ صرف سیاحتی مقامات بلکہ قدرتی چشموں سے بھی مالا مال ہے۔ The Land of Springs Anantnagیہی وجہ ہے کہ اننت کو ’’دی لینڈ آف سپرنگس‘‘ کے نام سے بھی موسوم کیا جاتا ہے۔ قدرتی چشموں کا پانی نہ صرف لاکھوں لوگوں کی ضرورتوں کو پورا کرتا ہے بلکہ ان چشموں کا پانی نایاب اور منفرد اقسام کی مچھلیوں کی پیداوار کے لئے بھی کافی موزوں ہے۔ اننت ناگ ضلع میں ایشا کا سب سے بڑا ٹراؤٹ بریڈنگ سینٹر بھی موجود ہے۔

ٹراوٹ مچھلی کلچر کو فروغ دینے میں اننت ناگ ضلع کا اہم کردار

آبی وسائل کا بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے محکمہ فشریز کی جانب سے یہاں ٹراؤٹ کلچر کو عام کرنے کی کافی کوششیں کی جا رہی ہیں، جس سے نہ صرف محکمہ کو سالانہ کروڑوں روپے کی آمدنی حاصل ہوتی ہے بلکہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مفید مواقع بھی فراہم ہوتے ہیں۔ اسی سلسلہ کی ایک کڑی کے تحت محکمہ فشریز نے قاضی گنڈ کے پانزتھ علاقہ میں ایک ٹراؤٹ مچھلی یونٹ کا قیام عمل میں لایا ہے۔ Trout Fish Farming in Anantnagیہ ضلع کا ایک ایسا گاؤں ہے جہاں سب سے زیادہ قدرتی چشمے موجود ہیں۔ محکمہ فشریز کی اس کامیاب کوشش کے بعد مذکورہ فارم کو مزید وسعت دی گئی، جس کے بعد مارچ 2018 میں ٹراؤٹ ہیچری فارم بھی قائم کیا گیا۔

اس وقت ٹراؤٹ ہیچری فارم پانزتھ میں سالانہ 4 لاکھ انڈے پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ وہیں فارم سے چار سے پانچ ٹَن ٹراؤٹ مچھلیاں تیار کی جاتی ہیں، جس سے محکمہ کو 20 سے 25 لاکھ کی آمدنی حاصل ہوتی ہے۔ مذکورہ فارم میں ڈنمارک اور انگلستان سے درآمد شدہ رینبو ٹراوٹ نسل کی مچھلیاں اور ان کے انڈے تیار کئے جاتے ہیں۔Anantang Trout Fish Farming

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے محکمہ فشریز کے ڈائریکٹر محمدصدیق وانی نے کہا کہ پانزتھ ٹراؤٹ ہیچری فارم محکمہ کی پچاس فیصد ضرورتوں کو پورا کرتا ہے۔ اسلئے مستقبل میں اسے مزید وسعت دی جائے گی تاکہ یہ کوکرناگ ٹراوٹ فش پروجیکٹ کے بعد دوسرا بڑا فارم ابھر کر سامنے آئے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع اننت ناگ میں ٹراؤٹ کلچر کو مزید فروغ دینے کے لئے نجی سیکٹر کو وسعت دی جا رہی ہے تاکہ ٹراوٹ مچھلی کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جا سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضلع میں تقریبا 479 نجی ٹراوٹ مچھلی فارمز قائم ہیں، جن میں مختلف سرکاری اسکیموں کے تحت 204 فارمز قائم کئے گئے ہیں۔ وہیں ضلع میں کئی نجی ہیچری فارمز بھی فعال ہیں جو نہ صرف مچھلی پالن بلکہ مچھلیوں کے انڈے بھی تیار کر رہے ہیں جن کی پیداواری صلاحیت سالانہ ڈھائی لاکھ انڈوں تک پہنچ گئی ہے۔

مزید پڑھیں: Trout on Wheels in Srinagar: وادی میں زندہ مچھلی کو گھر گھر تک پہنچانے والے عقیب مشتاق

محمد صدیق نے بے روزگار نوجوانوں سے سرکاری نوکریوں کی جدوجہد میں اپنا قیمتی وقت ضائع نہ کرنے کے بجائے مختلف سرکاری اسکیموں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مچھلی پالن میں مشغول ہونے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر سائنسی بنیادوں پر اور محکمہ کے تعاون سے مچھلی فارم شروع کیا جائے تو ہر سال ایک فارم سے لاکھوں روپے آمدن کی توقع ہے۔‘‘

واضح رہے کہ رینبو ٹراؤٹ مچھلی ایک ایسی نایاب اور منفرد مچھلیوں میں شمار ہوتی ہے جو لطافت و ضیافت سے بھرپور ہے۔ دراصل ٹراوٹ مچھلی ایک غیر ملکی نسل ہے جس کا بیج سنہ 1889 میں فرینک جان مچھل نامی ایک انگریز نے انگلستان سے یہاں لایا تھا۔

اننت ناگ: جنوبی کشمیر کا ضلع اننت ناگ نہ صرف سیاحتی مقامات بلکہ قدرتی چشموں سے بھی مالا مال ہے۔ The Land of Springs Anantnagیہی وجہ ہے کہ اننت کو ’’دی لینڈ آف سپرنگس‘‘ کے نام سے بھی موسوم کیا جاتا ہے۔ قدرتی چشموں کا پانی نہ صرف لاکھوں لوگوں کی ضرورتوں کو پورا کرتا ہے بلکہ ان چشموں کا پانی نایاب اور منفرد اقسام کی مچھلیوں کی پیداوار کے لئے بھی کافی موزوں ہے۔ اننت ناگ ضلع میں ایشا کا سب سے بڑا ٹراؤٹ بریڈنگ سینٹر بھی موجود ہے۔

ٹراوٹ مچھلی کلچر کو فروغ دینے میں اننت ناگ ضلع کا اہم کردار

آبی وسائل کا بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے محکمہ فشریز کی جانب سے یہاں ٹراؤٹ کلچر کو عام کرنے کی کافی کوششیں کی جا رہی ہیں، جس سے نہ صرف محکمہ کو سالانہ کروڑوں روپے کی آمدنی حاصل ہوتی ہے بلکہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مفید مواقع بھی فراہم ہوتے ہیں۔ اسی سلسلہ کی ایک کڑی کے تحت محکمہ فشریز نے قاضی گنڈ کے پانزتھ علاقہ میں ایک ٹراؤٹ مچھلی یونٹ کا قیام عمل میں لایا ہے۔ Trout Fish Farming in Anantnagیہ ضلع کا ایک ایسا گاؤں ہے جہاں سب سے زیادہ قدرتی چشمے موجود ہیں۔ محکمہ فشریز کی اس کامیاب کوشش کے بعد مذکورہ فارم کو مزید وسعت دی گئی، جس کے بعد مارچ 2018 میں ٹراؤٹ ہیچری فارم بھی قائم کیا گیا۔

اس وقت ٹراؤٹ ہیچری فارم پانزتھ میں سالانہ 4 لاکھ انڈے پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ وہیں فارم سے چار سے پانچ ٹَن ٹراؤٹ مچھلیاں تیار کی جاتی ہیں، جس سے محکمہ کو 20 سے 25 لاکھ کی آمدنی حاصل ہوتی ہے۔ مذکورہ فارم میں ڈنمارک اور انگلستان سے درآمد شدہ رینبو ٹراوٹ نسل کی مچھلیاں اور ان کے انڈے تیار کئے جاتے ہیں۔Anantang Trout Fish Farming

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے محکمہ فشریز کے ڈائریکٹر محمدصدیق وانی نے کہا کہ پانزتھ ٹراؤٹ ہیچری فارم محکمہ کی پچاس فیصد ضرورتوں کو پورا کرتا ہے۔ اسلئے مستقبل میں اسے مزید وسعت دی جائے گی تاکہ یہ کوکرناگ ٹراوٹ فش پروجیکٹ کے بعد دوسرا بڑا فارم ابھر کر سامنے آئے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع اننت ناگ میں ٹراؤٹ کلچر کو مزید فروغ دینے کے لئے نجی سیکٹر کو وسعت دی جا رہی ہے تاکہ ٹراوٹ مچھلی کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جا سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضلع میں تقریبا 479 نجی ٹراوٹ مچھلی فارمز قائم ہیں، جن میں مختلف سرکاری اسکیموں کے تحت 204 فارمز قائم کئے گئے ہیں۔ وہیں ضلع میں کئی نجی ہیچری فارمز بھی فعال ہیں جو نہ صرف مچھلی پالن بلکہ مچھلیوں کے انڈے بھی تیار کر رہے ہیں جن کی پیداواری صلاحیت سالانہ ڈھائی لاکھ انڈوں تک پہنچ گئی ہے۔

مزید پڑھیں: Trout on Wheels in Srinagar: وادی میں زندہ مچھلی کو گھر گھر تک پہنچانے والے عقیب مشتاق

محمد صدیق نے بے روزگار نوجوانوں سے سرکاری نوکریوں کی جدوجہد میں اپنا قیمتی وقت ضائع نہ کرنے کے بجائے مختلف سرکاری اسکیموں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مچھلی پالن میں مشغول ہونے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر سائنسی بنیادوں پر اور محکمہ کے تعاون سے مچھلی فارم شروع کیا جائے تو ہر سال ایک فارم سے لاکھوں روپے آمدن کی توقع ہے۔‘‘

واضح رہے کہ رینبو ٹراؤٹ مچھلی ایک ایسی نایاب اور منفرد مچھلیوں میں شمار ہوتی ہے جو لطافت و ضیافت سے بھرپور ہے۔ دراصل ٹراوٹ مچھلی ایک غیر ملکی نسل ہے جس کا بیج سنہ 1889 میں فرینک جان مچھل نامی ایک انگریز نے انگلستان سے یہاں لایا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.