ETV Bharat / state

سوچھ بھارت مشن تشہیری مہم تک محدود

دو اکتوبر کو ہر برس مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش بڑے جوش و جذبے کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ سنہ 2014 میں اسی روز ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے نئی دلی میں سوچھ بھارت مشن کا آغاز کیا تھا۔ اس کے بعد اسے ملک گیر سطح پر قومی تحریک کے طور پر شروع کیا گیا تھا۔

سوچھ بھارت مشن تشہیری مہم تک محدود
سوچھ بھارت مشن تشہیری مہم تک محدود
author img

By

Published : Oct 2, 2020, 7:45 PM IST

ایک صاف ستھرے ملک کے ویژن کو حاصل کرنے کی غرض سے سنہ دو ہزار چودہ میں اس مہم کی شروعات کی گئی تھی۔ وزیراعظم نے 'نہ گندگی کریں گے، نہ کرنے دیں گے' نعرے کے ساتھ یہ مہم شروع کی تھی۔

سوچھ بھارت مشن تشہیری مہم تک محدود

تاہم چھ برس گزر جانے کے بعد بھی سرکار زمینی سطح پر ملک کے صاف ستھرے ویژن کو حاصل کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔ جس کی مثال ہمیں ہر گزرتے دن آس پاس کے موحول کو دیکھ کر ملتی ہے۔ اگرچہ عام لوگوں کو گندگی پھیلانے میں ذمہ ٹھہرایا جاتا ہے، جب لوگ گھر کا سارا کوڑا کرکٹ سڑکوں گلی کوچوں اور ندی نالوں کے حوالے کر دیتے ہیں۔ تاہم سرکاری محکمہ بھی اس حوالے سے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے۔

حد تو یہ ہے کہ میونسپلٹی حکام کی جانب سے یہاں کے منفرد اور صاف و شفاف آبی وسائل کے متصل ڈمپنگ سائٹس بنائی گئی ہیں۔ جس کی وجہ سے صفائی ستھرائی کے حوالے سے عام لوگوں تک منفی پیغام پہنچ جاتا ہے۔ جس کی مثال ضلع اننت ناگ کے، سیاحتی مقام اچھہ بل، بجبہاڑہ، پہلگام، کری کدل، سیاحتی شاہراہ، مہندی کدل، مٹن دریائے لدر کے کنارے پر موجود ڈمپنگ سائٹس کو دیکھ کر مل رہیں ہیں۔

ادھر حکومت پابندی کے باوجود حکومت پالیتھین کے استعمال کو روکنے میں بھی ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ روزانہ بازاروں میں کھلے عام پالیتھین کا استعمال بلا روک ٹوک جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ابھرتی ہوئی فنکارہ 'صاحبہ ارشاد'


ماہرین کا کہنا ہے کہ جب سرکاری محکمے خود غیر ذمی دارانہ رویہ اپنائیں گے تو عام لوگوں تک صفائی ستھرائی کے حوالے سے منفی پیغام جانا یقینی طور پر ظاہر ہے۔ ایسے میں سوچھ بھارت مشن کے بارے میں عوام کو بیدار کرنا بے سود ثابت ہو جاتا ہے۔

صفائی ستھرائی کے حوالے سےگزشتہ چھ برسوں میں سرکاری محکموں کی کارکردگی صرف پروگراموں کو منعقد کرنے تک ہی محدود رہی۔ جس دوران مختلف سرکاری محکموں کے اعلیٰ افسران بھی ہاتھوں میں جھاڈو لے کر اپنی تشہیر کرتے نظر آئے۔

وہیں کھلے میں رفع حاجت کو روکنے کے لئے حکومت نے 'کلین انڈیا مشن' کے تحت دو ہزار انیس تک ملک کے تمام گھروں میں ٹائیلٹس بنانے کا ہدف مقرر کیا تھا۔ جن میں انفرادی اور کمیونٹی ٹائیلٹس بنانے پر کروڑوں روپے خرچ کرنے کی بات کہی گئی تھی۔

تاہم وادی میں ابھی بھی ایسے علاقے موجود ہیں جہاں بیت الخلاء کی عدم دستیابی سے لوگ کھلے میں رفع حاجت کے لئے مجبور ہو جاتے ہیں۔

ایک صاف ستھرے ملک کے ویژن کو حاصل کرنے کی غرض سے سنہ دو ہزار چودہ میں اس مہم کی شروعات کی گئی تھی۔ وزیراعظم نے 'نہ گندگی کریں گے، نہ کرنے دیں گے' نعرے کے ساتھ یہ مہم شروع کی تھی۔

سوچھ بھارت مشن تشہیری مہم تک محدود

تاہم چھ برس گزر جانے کے بعد بھی سرکار زمینی سطح پر ملک کے صاف ستھرے ویژن کو حاصل کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔ جس کی مثال ہمیں ہر گزرتے دن آس پاس کے موحول کو دیکھ کر ملتی ہے۔ اگرچہ عام لوگوں کو گندگی پھیلانے میں ذمہ ٹھہرایا جاتا ہے، جب لوگ گھر کا سارا کوڑا کرکٹ سڑکوں گلی کوچوں اور ندی نالوں کے حوالے کر دیتے ہیں۔ تاہم سرکاری محکمہ بھی اس حوالے سے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے۔

حد تو یہ ہے کہ میونسپلٹی حکام کی جانب سے یہاں کے منفرد اور صاف و شفاف آبی وسائل کے متصل ڈمپنگ سائٹس بنائی گئی ہیں۔ جس کی وجہ سے صفائی ستھرائی کے حوالے سے عام لوگوں تک منفی پیغام پہنچ جاتا ہے۔ جس کی مثال ضلع اننت ناگ کے، سیاحتی مقام اچھہ بل، بجبہاڑہ، پہلگام، کری کدل، سیاحتی شاہراہ، مہندی کدل، مٹن دریائے لدر کے کنارے پر موجود ڈمپنگ سائٹس کو دیکھ کر مل رہیں ہیں۔

ادھر حکومت پابندی کے باوجود حکومت پالیتھین کے استعمال کو روکنے میں بھی ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ روزانہ بازاروں میں کھلے عام پالیتھین کا استعمال بلا روک ٹوک جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ابھرتی ہوئی فنکارہ 'صاحبہ ارشاد'


ماہرین کا کہنا ہے کہ جب سرکاری محکمے خود غیر ذمی دارانہ رویہ اپنائیں گے تو عام لوگوں تک صفائی ستھرائی کے حوالے سے منفی پیغام جانا یقینی طور پر ظاہر ہے۔ ایسے میں سوچھ بھارت مشن کے بارے میں عوام کو بیدار کرنا بے سود ثابت ہو جاتا ہے۔

صفائی ستھرائی کے حوالے سےگزشتہ چھ برسوں میں سرکاری محکموں کی کارکردگی صرف پروگراموں کو منعقد کرنے تک ہی محدود رہی۔ جس دوران مختلف سرکاری محکموں کے اعلیٰ افسران بھی ہاتھوں میں جھاڈو لے کر اپنی تشہیر کرتے نظر آئے۔

وہیں کھلے میں رفع حاجت کو روکنے کے لئے حکومت نے 'کلین انڈیا مشن' کے تحت دو ہزار انیس تک ملک کے تمام گھروں میں ٹائیلٹس بنانے کا ہدف مقرر کیا تھا۔ جن میں انفرادی اور کمیونٹی ٹائیلٹس بنانے پر کروڑوں روپے خرچ کرنے کی بات کہی گئی تھی۔

تاہم وادی میں ابھی بھی ایسے علاقے موجود ہیں جہاں بیت الخلاء کی عدم دستیابی سے لوگ کھلے میں رفع حاجت کے لئے مجبور ہو جاتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.