ETV Bharat / state

اننت ناگ کا ایس ٹی پی، آلودہ پانی کی ریسائکلنگ کے لیے کارگر

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 30, 2023, 1:12 PM IST

Updated : Dec 30, 2023, 3:53 PM IST

Sewage Treatment plant in Anantnag جدید ٹیکنالوجی سے لیس اننت ناگ کا ایس ٹی پی پانی کو آلودگی سے پاک بنانے کے ساتھ ساتھ زرعی اراضی کے لیے آرگینک کھاد تیار کرنے میں بھی کارگر ثابت ہو رہا ہے۔

STP
STP
اننت ناگ کا ایس ٹی پی، آلودہ پانی کی ریسائکلنگ کے لیے کارگر

اننت ناگ (جموں کشمیر): سال 2020 میں محکمہ اربن انورانمنٹ انجینئرنگ (یُو ای ای ڈی) کی جانب سے ضلع اننت ناگ کے مہندی کدل میں دریائے آرپتھ کے کنارے پر سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) STPقائم کیا گیا، تاکہ آبی وسائل کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کافی کارگر ثابت ہو رہا ہے اسلئے لوگ قصبہ اننت ناگ میں مزید ایسے پروجیکٹس کی تنصیب کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ شہر کا سارا گندا مواد ٹریٹ (صاف) کیا جا سکے۔

جون 2017میں 13۰90 کروڑ روپے کی لاگت سے اس ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر شروع کی گئی اور اور جنوری 2020 میں اس کا تعمیراتی کام مکمل کرکے اسے فعال بنایا گیا۔گھروں، کمرشل یونٹس اور صنعتی اداروں سے خارج ہونے والا گندہ مواد خصوصی لائنوں کے ذریعے ایس ٹی پی میں پہنچ جاتا ہے، جہاں پر جدید ٹیکنالوجی سے لیس مشینوں کے ذریعے پراسیسنگ کرکے گندے مواد کو صاف کیا جاتا ہے اور لیبارٹری میں معقول ٹیسٹنگ کے بعد صاف پانی کو دریا میں بہایا جاتا ہے جبکہ ٹھوس مواد کو کھاد میں تبدیل کیا جاتا ہے۔

قصبہ کے گیارہ وارڈس پر مشتمل تقریبا 35 ہزار کی آبادی اس سے مستفید ہو رہی ہے، جبکہ ایس ٹی پی میں روزانہ 4۰0 ملین لیٹر گندے مواد کو صاف کرنے کی گنجائش ہے۔ اس پروجیکٹ کو اربن اینورانمنٹ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ نے تعمیر کیا ہے جبکہ سومبانسی اینورانمنٹ انجینئرنگ لمیٹڈ اور بایو نیکس کنسورٹیم پرائیویٹ لمیٹڈ دہلی کو اس کا تعمیراتی کام سونپا گیا تھا جنہوں نے 30 ماہ کے اندر اس کا تعمیراتی کام مکمل کر لیا اور آج محکمہ یو ای ای ڈی کی زیر نگرانی مذکورہ ایس ٹی پی کام کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: اننت ناگ: آبی ذخائر کے تحفظ کے لئے صفائی مہم

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایس ٹی پی کے انچارج ڈاکٹر بشارت مشتاق نے کہا کہ یہ پلانٹ قصبہ اننت ناگ میں اپنی نوعیت کا پہلا ایسا سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ ہے جو جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔ یہ پلانٹ 24 گھنٹے کام کرتا ہے جس کو چلانے کے لئے پیشہ ور افراد پر مشتمل ایک ٹیم متحرک رہتی ہے۔ پلانٹ میں ایک لیب بھی قائم ہے جہاں فضلہ سے الگ کئے گئے پانی کے نمونے حاصل کرکے باضابطہ طور ٹیسٹ کیا جاتا ہے جس کے بعد ہی اُس پانی کو دریا میں چھوڑ دیا جاتا ہے۔ یہ عمل نہ صرف آبی وسائل کو آلودگی سے بچانے میں ایک کارگر قدم ہے بلکہ فضلاء کی ری سائکلنگ کرکے ٹھوس مواد سے کھاد بھی تیار کی جاتی ہے جو زمین کو زرخیز بنانے کے لئے کافی مدد دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Dumping Site In River Lidder Banks میونسپل حکام مٹن کی لاپرواہی سے تفریحی مقام گندگی کے ڈھیر میں تبدیل

قصبہ اننت ناگ کے باشندوں نے حکومت کے اس اقدام کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ اننت ناگ شہر کو گندگی اور غلاظت سے پاک کرنے کے لئے مزید ایس ٹی پیز قائم کئے جائیں۔

اننت ناگ کا ایس ٹی پی، آلودہ پانی کی ریسائکلنگ کے لیے کارگر

اننت ناگ (جموں کشمیر): سال 2020 میں محکمہ اربن انورانمنٹ انجینئرنگ (یُو ای ای ڈی) کی جانب سے ضلع اننت ناگ کے مہندی کدل میں دریائے آرپتھ کے کنارے پر سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) STPقائم کیا گیا، تاکہ آبی وسائل کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کافی کارگر ثابت ہو رہا ہے اسلئے لوگ قصبہ اننت ناگ میں مزید ایسے پروجیکٹس کی تنصیب کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ شہر کا سارا گندا مواد ٹریٹ (صاف) کیا جا سکے۔

جون 2017میں 13۰90 کروڑ روپے کی لاگت سے اس ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر شروع کی گئی اور اور جنوری 2020 میں اس کا تعمیراتی کام مکمل کرکے اسے فعال بنایا گیا۔گھروں، کمرشل یونٹس اور صنعتی اداروں سے خارج ہونے والا گندہ مواد خصوصی لائنوں کے ذریعے ایس ٹی پی میں پہنچ جاتا ہے، جہاں پر جدید ٹیکنالوجی سے لیس مشینوں کے ذریعے پراسیسنگ کرکے گندے مواد کو صاف کیا جاتا ہے اور لیبارٹری میں معقول ٹیسٹنگ کے بعد صاف پانی کو دریا میں بہایا جاتا ہے جبکہ ٹھوس مواد کو کھاد میں تبدیل کیا جاتا ہے۔

قصبہ کے گیارہ وارڈس پر مشتمل تقریبا 35 ہزار کی آبادی اس سے مستفید ہو رہی ہے، جبکہ ایس ٹی پی میں روزانہ 4۰0 ملین لیٹر گندے مواد کو صاف کرنے کی گنجائش ہے۔ اس پروجیکٹ کو اربن اینورانمنٹ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ نے تعمیر کیا ہے جبکہ سومبانسی اینورانمنٹ انجینئرنگ لمیٹڈ اور بایو نیکس کنسورٹیم پرائیویٹ لمیٹڈ دہلی کو اس کا تعمیراتی کام سونپا گیا تھا جنہوں نے 30 ماہ کے اندر اس کا تعمیراتی کام مکمل کر لیا اور آج محکمہ یو ای ای ڈی کی زیر نگرانی مذکورہ ایس ٹی پی کام کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: اننت ناگ: آبی ذخائر کے تحفظ کے لئے صفائی مہم

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایس ٹی پی کے انچارج ڈاکٹر بشارت مشتاق نے کہا کہ یہ پلانٹ قصبہ اننت ناگ میں اپنی نوعیت کا پہلا ایسا سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ ہے جو جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔ یہ پلانٹ 24 گھنٹے کام کرتا ہے جس کو چلانے کے لئے پیشہ ور افراد پر مشتمل ایک ٹیم متحرک رہتی ہے۔ پلانٹ میں ایک لیب بھی قائم ہے جہاں فضلہ سے الگ کئے گئے پانی کے نمونے حاصل کرکے باضابطہ طور ٹیسٹ کیا جاتا ہے جس کے بعد ہی اُس پانی کو دریا میں چھوڑ دیا جاتا ہے۔ یہ عمل نہ صرف آبی وسائل کو آلودگی سے بچانے میں ایک کارگر قدم ہے بلکہ فضلاء کی ری سائکلنگ کرکے ٹھوس مواد سے کھاد بھی تیار کی جاتی ہے جو زمین کو زرخیز بنانے کے لئے کافی مدد دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Dumping Site In River Lidder Banks میونسپل حکام مٹن کی لاپرواہی سے تفریحی مقام گندگی کے ڈھیر میں تبدیل

قصبہ اننت ناگ کے باشندوں نے حکومت کے اس اقدام کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ اننت ناگ شہر کو گندگی اور غلاظت سے پاک کرنے کے لئے مزید ایس ٹی پیز قائم کئے جائیں۔

Last Updated : Dec 30, 2023, 3:53 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.