جنوبی ضلع اننت ناگ کے لارنو کے لوگوں نے کھنہ بل میں قائم چوہدری گلزار کھٹانہ (خالدہ بی بی کے شوہر) کی رہائش گاہ پر احتجاج کیا۔ احتجاج میں شامل لوگوں کا کہنا تھا کہ 5 فروری کو انہیں خبر ملی تھی کہ ڈی ڈی سی انتخابات کی دوبارہ گنتی میں ان کے 100 سے زائد ووٹ خارج کر دئے گئے ہیں۔ اگرچہ انہوں نے صحیح طریقے سے اپنا ووٹ ڈالا، لیکن ووٹوں کو کس بنیاد پر غیر آئینی قرار دیا گیا ہے۔
احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ اگرچہ پہلے ہی پی اے جی ڈی امیدوار نے سات ووٹوں سے اپنی جیت کو درج کیا تھا، جبکہ 45 دنوں تک ہماری چنندہ نمائندہ خالدہ بی بی نے ضلع انتظامیہ کے ساتھ کئی میٹنگ بھی منعقد کی۔ یہی نہیں بلکہ جیت درج کرنے کے بعد انہوں نے حلقہ کے مختلف علاقوں میں لوگوں سے ملاقات بھی کی۔
انہوں نے کہا ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کالدہ کو 61 ووٹوں سے ہرایا گیا۔
لارنو بلاک میں ووٹوں کی گنتی دوبارہ کرنے کا مطالبہ احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ اگرچہ انتظامیہ نے لارنو بلاک کی ووٹوں کی گنتی دوبارہ اُن ہی لوگوں سے کرائی جنہوں نے پہلی مرتبہ بھی ووٹ گنے تھے، تو یہ کیسے ممکن ہے کہ جس نمائندے نے پہلے سات ووٹوں سے جیت درج کی اُسی نمائندہ کو 61 ووٹوں سے ہرایا گیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ جمہوری نظام میں جمہوریت کو تار تار کیا جاتا ہے۔اس موقع پر پی اے جی ڈی امیدوار کے شوہر چوہدری گلزار احمد کھٹانہ کا کہنا تھا کہ پچھلی بار یہی افسران ووٹوں کی گنتی کر رہے تھے۔ دوبارہ بھی ووٹوں کی گنتی انہی افسران کی نگرانی میں ہوئی۔ جب پچھلی بار ہمارے ووٹ صحیح تھے تو آج ان میں کیا خرابی آئی جس سے ہمارے سو سے زائد ووٹوں کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ چوہدری گلزار کھٹانہ نے گورنر انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ لارنو کے لوگوں کے ساتھ انصاف کیا جائے۔