اننت ناگ: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صڈر وجموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ سورت کی سیشن عدالت کی جانب سے راہل گاندھی کی عرضی کو خارج دینے سے ایک واضح پیغام ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلہ سے بی جے پی اپوزیشن کو یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ بی جے پی ملک میں اپنی پارٹی کا نظام چلانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا عدالت کی جانب سے ہتک عزت کے مقدمے میں راہل گاندھی کی درخواست کو مسترد کر دینا بھارت کی جمہوریت کے لیے ایک سیاہ دن ہے۔
انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی مقبولیت کو بی جے پی برداشت نہیں کرسکتی ہے اس لیے راہل گاندھی کے مقدمات کو فاسٹ ٹریک بنیاد پر چلایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کی درخواستوں کو دیکھیں، وہ کئی سالوں سے بغیر سماعت کے زیرالتوا ہیں۔ اسی طرح بلقیس بانو کا کیس زیرالتوا ہے لیکن راہل گاندھی کے کیس میں سماعت فاسٹ ٹریک پر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا جارہا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی جمہوریت کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ وہ آئین کو پس پشت ڈال کر ایک پارٹی نظام بی جے پی 'راشٹرا' قائم کرنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: Modi surname remark: ہتک عزت معاملے میں راہل گاندھی کی عرضی خارج
محبوبہ مفتی نے مزید کہا یہاں کے علماء، اور کئی لیڈر اب بھی جیلوں میں کئی برسوں سے نظر بند ہیں تو ایسے میں ان کے اہل خانہ کےلیے یہ عیدالفطر کوئی معنی نہیں رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کی اقتصادیات کو ختم کرنے کے لیے سازشیں کی جارہی ہیں، ایسے میں یہاں کے لوگوں پر ذمہ داری ہے کہ وہ اس گھڑی میں ایک دوسرے کی مدد کریں۔ بتادیں کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے آج مٹن اننت ناگ میں معروف سماجی کارکن غلام نبی بٹ کے انتقال پر تعزیتی مجلس میں شرکت کے لیے گئی تھی ۔ اس موقع پر محبوبہ مفتی نے غم زدہ اہل خانہ کے ساتھ اظہار ہم دردی بھی کی۔