اننت ناگ: پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر محبوبہ مفتی نے سرکاری ملازمین کی برطرفی کو لیکر سرکار کی سخت مخالفت کی۔انہوں نے کہا سرکار یہاں کے پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے بجائے روزگار چھینے کا کام کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جموں و کشمیر انتظامیہ نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 311 کو استعمال کرتے ہوئے عسکریت پسندی کے الزامات کے تحت ڈاکٹرز ایسوسی ایشن آف کشمیر (ڈی اے کے) کے صدر سمیت چار سرکاری ملازمین کو نوکری سیے برطرف کر دیا ہے۔
محبوبہ نے کہا کہ دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد ایل جی کی حکومت کے دوران نوکریاں کم جبکہ زیادہ تر لوگوں کو بے روزگار کیا گیاٹنہ کوئی عدالت نہ کوئی وکالت بلا کسی وجہ سے سرکاری ملازمین کو برطرف کیا جاتا ہے،اس سے بڑی بدقسمتی کیا ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکار یہاں کھ لوگوں کو ایک سزا کے طور پر ایسا کرتی ہے ،کیونکہ بی جے پی یہاں کے لوگوں کو اپنا نہیں مان رہی ہے اور یہاں کے لوگوں کو ایک الگ نظریہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی یہاں کی عوام کی ترقی خوشحالی کا زبانی دعوی کر رہی ہے جبکہ ان کی پالیسی یہاں کے عوام کے مخالف ہے،اسلئے یہاں کے لوگوں پر مختلف طرح کے ظلم و ستم ڈھائے جا رہے ہیں، جس کی یہ بھی ایک کڑی ہے اور اُسی کڑی کے تحت ملازمین کو برطرف کرکے ان کا روزگار چھینا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:
محبوبہ نے کہا کہ حیرانگی کی بات یہ یے کہ نوکریوں سے برطرف کرنے والے ملازمین کو عسکری اور وطن مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگا کر ان سے نوکریاں چھین لی جاتی ہیں،جبکہ ان کے خلاف کسی بھی طرح کے ثبوت یا شواہد منظر عام پر نہیں لائے جا رہے ہیں۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ ان کے دور میں یہاں کے بے روزگار نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کی گئیں، لیکن بی جے پی یہاں کے نوجوانوں سے ملیٹنسی کے نام پر روزگار چھین رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: