اننت ناگ (جموں کشمیر) : سینئر کانگریس لیڈر اور جے کے پی سی سی کے سابق صدر، جی اے میرم نے لداخ ہل کونسل انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے پر کرگل کی عوام کو مبارکباد پیش کی ہے۔ جی اے میر نے کہا: ’’جس طرح سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے لداخ میں الیکشن جیتنے کے لیے ایڑی چوڑی کا زور لگایا ور پھر بری طرح سے ہار کا سامنا کرنا پڑا اس سے انہیں سبق حاصل کرنا چاہئے۔ کرگل کے باشندوں نے انڈین نیشنل کانگریس اور جموں کشمیر نیشنل کانفرنس کے امیدواروں پر اپنا اعتماد ظاہر کیا وہ اس بات کا اشارہ کر رہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی ساخت کمزور ہو چکی ہے۔‘‘ جی اے میر نے ان باتوں کا اظہار جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
جموں میں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے حوالہ سے انہوں نے کہا: ’’بھارتیہ جتنا پارٹی جموں و کشمیر میں عوامی سرکار کے حق میں نہیں ہے اسی وجہ سے اسمبلی الیکشن کو ٹالا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’جب بھی الیکشن کی بات آتی ہے تب یہ لوگ (بی جے پی) سکیورٹی کا بہانہ بنا کر کر انتخابات کو ٹال دیتے ہیں لیکن خود ہی چیخ چیخ کر دنیا کو بتا رہے ہیں کہ جموں و کشمیر حالات پوری طرح سے پر امن ہیں۔‘‘ میر کا کہنا ہے کہ ’’اب جبکہ اپوزیشن جماعتیں بی کے پی کے خلاف متحد ہو چکی ہیں، بی جے پی جموں وکشمیر میں الیکشن منعقد کرانے میں خوف محسوس کر رہی ہے۔‘‘
پریس کانفرنس کے دوران میر نے کہا ’’جموں کے دھرنے میں 15 پارٹیوں نے حصہ لیا۔‘‘ میر کا کہنا ہے کہ ’’ملک کی دیگر ریاستوں میں قانون کے مطابق الیکشن نوٹیفکیشن جاری کی گئی تاہم کشمیر میں ابھی تک اس جانب ایک بھی قدم آگے نہیں بڑھایا جا رہا ہے۔ لوگ افسر شاہی نظام سے تنگ آ چکے ہیں اور قانون کے مطابق جمہوری طرز کی حکومت کے خواہاں ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: Ravinder Raina on Opposition Protest: جموں میں اپوزیشن کا احتجاج ایک چال ہے، بی جے پی
دریں اثناء، غزہ اسرائیل تنازعہ سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں غلام احمد میر نے کہا کہ ’’ہم فلسطین میں شہری ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہیں تاہم ہم نے ہمیشہ فلسطین کے کاز کی حمایت کی ہے۔ جس طرح اسرائیلی فوج دہائیوں سے فلسطینیوں پر ظلم کرتی آرہی ہے وہ قابل مذمت ہے۔ اور اسی مسلسل ظلم کے نتیجے میں حماس نے اسرائیل کو جواب دیا ہے۔‘‘ میر نے کارکنان پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ گھر گھر جا کر عوامی مسائل کو اجاگر کرانے میں اپنا کلیدی رول ادا کریں اور پارٹی کی ساخت زمینی سطح پر مضبوط کرنے کیلئے کوششیں جاری رکھیں۔