ETV Bharat / state

Kokernag Residents Demand Bridge Construction: ’دہائیوں بعد بھی پل کی تعمیر کے وعدے وفا نہ ہو سکے‘

کوکرناگ کے پورو اور اس سے ملحقہ علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے کئی بار بیک ٹو ولیج Back To Village پروگرامز کا انعقاد کیا گیا، جن میں لوگوں نے پل کی تعمیر کے دیرینہ مطالبے Kokernag Residents Demand Bridge Construction کی جانب انتظامیہ کی توجہ مبذول کرائی گئی، تاہم ’’پروگرامز میں لوگوں کو یقین دہانی کے سوائے اور کچھ بھی حاصل نہیں ہوا، جبکہ الیکشن کے موقع پر کئی سیاسی رہنماؤں نے بھی لوگوں کو راحت پہچانے کے کئی وعدے کئے، تاہم وہ وعدے آج تک وفا نہ ہو سکے۔‘‘

Kokernag Residents Demand Bridge Construction :’دہائیوں بعد بھی پل کی تعمیر کے وعدے وفا نہ ہو سکے‘
Kokernag Residents Demand Bridge Construction :’دہائیوں بعد بھی پل کی تعمیر کے وعدے وفا نہ ہو سکے‘
author img

By

Published : Dec 18, 2021, 6:59 PM IST

آئے روز حکومتی اداروں کی جانب سے دیہی علاقوں میں بنیادی سہولیات Basic Facilities in Rural Areasبہم پہچانے کے بلند و بانگ دعوے کیے جا رہے ہیں، تاہم بعض علاقوں کا مشاہدہ کرنے سے زمینی حقائق اس کے بالکل برعکس معلوم ہوتے ہیں۔

پل کی عدم دستیابی سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا

جنوبی کشمیر South Kashmirکے ضلع اننت ناگ کے دور افتداہ علاقہ پورو، اڑیگام، کوکرناگ میں دو دیہات کو جوڑنے کے لئے مقامی باشندوں نے نالہ برنگی پر از خود لکڑی کا ایک عارضی پُل تعمیر کیا ہے۔ پورو اور اڑیگا کی کثیر آبادی کو دہائیوں سے نالہ برنگی پر پل نہ ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا No Bridge on Nalla Barangiکرنا پڑ رہا ہے۔

اڑیگام کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ بیشتر کسانوں کی اراضی دریائے برنگی کی دوسری جانب واقع ہے جبکہ وہ نالہ کے اس پار رہائش پذیر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر لکڑی سے تعمیر کیا گیا عارضی پُل پار کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا: ’’کسانوں کو روزانہ اسی لکڑی کے بنے عارضی پُل سے گزر کر کھیتوں تک جانا پڑتا ہے، وہیں لوگوں کو اشیاء ضروریہ بھی اسی لکڑی کے پل کے سہارے گھر لانا پڑتے ہیں، اور لوگ یہ کام روزانہ اپنی جان پر کھیل کر سرانجام دیتے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ نالہ پار کرنے کے دوران کئی مرتبہ حادثات بھی رونما ہو چکے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے مزید کہا: ’’بارشوں کے دوران نالہ برنگی میں پانی کی سطح بڑھ جانے کے نتیجے میں لوگ پُل پار کرنے سے کتراتے ہیں، لوگوں کا گھروں سے باہر نکلنا مشکل ہوجاتا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ نالہ میں طغیانی کے دوران ایمرجنسی خصوصا بیمار کو اسپتال پہنچانے میں انہیں ناقابل بیان دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ انکے مطابق، کئی لوگ اُس صورتحال کے دوران فوت بھی ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: Kashmir Tourist Destination Matigawran kokernag: کوکرناگ کا متی گاؤرن علاقہ دنیا کی نظروں سے اوجھل

پورو اور اس سے ملحقہ علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے کئی بار بیک ٹو ولیج Back To Villageپروگرامز کا انعقاد کیا گیا، جن میں لوگوں نے پل کی تعمیر کے دیرینہ مطالبے کی جانب انتظامیہ کی توجہ مبذول کرائی، تاہم ’’پروگرامز میں لوگوں کو یقین دہانی کے سوائے اور کچھ بھی حاصل نہیں ہوا، جبکہ الیکشن کے موقع پر کئی سیاسی رہنماؤں نے بھی لوگوں کو راحت پہچانے کے کئی وعدے کئے، تاہم وہ وعدے آج تک وفا نہ ہو سکے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: River Brengi In Kokernag: دریائے برنگی تباہی کے دہانے پر، حکام خاموش؟

مقامی باشندوں نے ضلع انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ وہ لوگوں کی مشکلات کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے نالہ برنگی پر اڑیگام اور پورو کے درمیان ایک پُل کی تعمیر Kokernag Residents Demand Bridge Constructionکو یقینی بنائے، تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔

آئے روز حکومتی اداروں کی جانب سے دیہی علاقوں میں بنیادی سہولیات Basic Facilities in Rural Areasبہم پہچانے کے بلند و بانگ دعوے کیے جا رہے ہیں، تاہم بعض علاقوں کا مشاہدہ کرنے سے زمینی حقائق اس کے بالکل برعکس معلوم ہوتے ہیں۔

پل کی عدم دستیابی سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا

جنوبی کشمیر South Kashmirکے ضلع اننت ناگ کے دور افتداہ علاقہ پورو، اڑیگام، کوکرناگ میں دو دیہات کو جوڑنے کے لئے مقامی باشندوں نے نالہ برنگی پر از خود لکڑی کا ایک عارضی پُل تعمیر کیا ہے۔ پورو اور اڑیگا کی کثیر آبادی کو دہائیوں سے نالہ برنگی پر پل نہ ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا No Bridge on Nalla Barangiکرنا پڑ رہا ہے۔

اڑیگام کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ بیشتر کسانوں کی اراضی دریائے برنگی کی دوسری جانب واقع ہے جبکہ وہ نالہ کے اس پار رہائش پذیر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر لکڑی سے تعمیر کیا گیا عارضی پُل پار کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا: ’’کسانوں کو روزانہ اسی لکڑی کے بنے عارضی پُل سے گزر کر کھیتوں تک جانا پڑتا ہے، وہیں لوگوں کو اشیاء ضروریہ بھی اسی لکڑی کے پل کے سہارے گھر لانا پڑتے ہیں، اور لوگ یہ کام روزانہ اپنی جان پر کھیل کر سرانجام دیتے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ نالہ پار کرنے کے دوران کئی مرتبہ حادثات بھی رونما ہو چکے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے مزید کہا: ’’بارشوں کے دوران نالہ برنگی میں پانی کی سطح بڑھ جانے کے نتیجے میں لوگ پُل پار کرنے سے کتراتے ہیں، لوگوں کا گھروں سے باہر نکلنا مشکل ہوجاتا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ نالہ میں طغیانی کے دوران ایمرجنسی خصوصا بیمار کو اسپتال پہنچانے میں انہیں ناقابل بیان دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ انکے مطابق، کئی لوگ اُس صورتحال کے دوران فوت بھی ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: Kashmir Tourist Destination Matigawran kokernag: کوکرناگ کا متی گاؤرن علاقہ دنیا کی نظروں سے اوجھل

پورو اور اس سے ملحقہ علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے کئی بار بیک ٹو ولیج Back To Villageپروگرامز کا انعقاد کیا گیا، جن میں لوگوں نے پل کی تعمیر کے دیرینہ مطالبے کی جانب انتظامیہ کی توجہ مبذول کرائی، تاہم ’’پروگرامز میں لوگوں کو یقین دہانی کے سوائے اور کچھ بھی حاصل نہیں ہوا، جبکہ الیکشن کے موقع پر کئی سیاسی رہنماؤں نے بھی لوگوں کو راحت پہچانے کے کئی وعدے کئے، تاہم وہ وعدے آج تک وفا نہ ہو سکے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: River Brengi In Kokernag: دریائے برنگی تباہی کے دہانے پر، حکام خاموش؟

مقامی باشندوں نے ضلع انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ وہ لوگوں کی مشکلات کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے نالہ برنگی پر اڑیگام اور پورو کے درمیان ایک پُل کی تعمیر Kokernag Residents Demand Bridge Constructionکو یقینی بنائے، تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.