ETV Bharat / state

کشمیر میں نوے کی دہائی کو دوبارہ نہ دوہرایا جائے : کشمیری پنڈت - کشمیری پنڈتوں میں خوف

اننت ناگ اور ویسو قاضی گنڈ مائگرنٹ کالونیوں میں مقیم کشمیری پنڈتوں نے حکومت سے ان کی جان کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ شہری ہلاکتیں روایتی بھائی چارے کو زک پہنچانے اور انہیں کشمیر سے باہر نکالنے کی ایک سازش ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس بات کی روک تھام کی جانی چاہیے کہ کشمیر میں نوے کی دہائی کو دوبارہ نہ دوہرایا جائے۔

کشمیر میں نوے کی دہائی کو دوبارہ نہ دوہرایا جائے : کشمیری پنڈت
کشمیر میں نوے کی دہائی کو دوبارہ نہ دوہرایا جائے : کشمیری پنڈت
author img

By

Published : Oct 16, 2021, 4:13 PM IST

کشمیر میں گذشتہ ہفتے چار غیر مسلم افراد کی ہلاکتوں سے اقلیتی آبادی خاص طور پر کشمیری پنڈتوں میں خوف پیدا ہوا ہے۔ اس معاملے پر اننت ناگ اور ویسو قاضی گنڈ مائگرنٹ کالونیوں میں مقیم کشمیری پنڈتوں نے حکومت سے ان کی جان کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔

کشمیر میں نوے کی دہائی کو دوبارہ نہ دوہرایا جائے : کشمیری پنڈت

انہوں نے نوے کی دہائی جیسے حالات کی پیشگی روک تھام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شہری ہلاکتیں روایتی بھائی چارے کو زک پہنچانے اور انہیں کشمیر سے باہر نکالنے کی ایک سازش ہے۔ سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دینا ہے۔

انہوں نے مسلم برادری سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ سامنے آئیں اور سازش کو ناکام بنانے میں اہم رول ادا کریں تاکہ دینا بھر میں کشمیر کے بھائی چارے کی مثال دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: سکیورٹی اہلکاروں کے بجائے ہمسایہ ہی ہمیں تحفط دے گا: سنجے تکو

قابل ذکر ہے کہ کچھ روز قبل سرینگر میں اقلیتی برادری کے چار افراد کو قتل کیا گیا، جن میں ایک سکھ اسکول ٹیچر سپندر کور، معروف فارمیسی کے مالک ماکھن لال بندرو، جموں کے دیپک چند اور بہار کے چھاپڑی فروش وریندر پاسوان شامل ہیں۔ ان ہلاکتوں کی وجہ سے کشمیری مائگرنٹ پنڈتوں میں کافی خوف وہراس پھیل گیا۔

کشمیر میں گذشتہ ہفتے چار غیر مسلم افراد کی ہلاکتوں سے اقلیتی آبادی خاص طور پر کشمیری پنڈتوں میں خوف پیدا ہوا ہے۔ اس معاملے پر اننت ناگ اور ویسو قاضی گنڈ مائگرنٹ کالونیوں میں مقیم کشمیری پنڈتوں نے حکومت سے ان کی جان کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔

کشمیر میں نوے کی دہائی کو دوبارہ نہ دوہرایا جائے : کشمیری پنڈت

انہوں نے نوے کی دہائی جیسے حالات کی پیشگی روک تھام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شہری ہلاکتیں روایتی بھائی چارے کو زک پہنچانے اور انہیں کشمیر سے باہر نکالنے کی ایک سازش ہے۔ سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دینا ہے۔

انہوں نے مسلم برادری سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ سامنے آئیں اور سازش کو ناکام بنانے میں اہم رول ادا کریں تاکہ دینا بھر میں کشمیر کے بھائی چارے کی مثال دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: سکیورٹی اہلکاروں کے بجائے ہمسایہ ہی ہمیں تحفط دے گا: سنجے تکو

قابل ذکر ہے کہ کچھ روز قبل سرینگر میں اقلیتی برادری کے چار افراد کو قتل کیا گیا، جن میں ایک سکھ اسکول ٹیچر سپندر کور، معروف فارمیسی کے مالک ماکھن لال بندرو، جموں کے دیپک چند اور بہار کے چھاپڑی فروش وریندر پاسوان شامل ہیں۔ ان ہلاکتوں کی وجہ سے کشمیری مائگرنٹ پنڈتوں میں کافی خوف وہراس پھیل گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.