کوکرناگ: کوکرناگ لارنو سے تعلق رکھنے والے ہارون چودھری نے غلام نبی آزاد کی قیادت والی ڈیموکریٹک پراگریسو آزاد پارٹی میں حال ہی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وہیں آج لارنو کانسچیونسی میں پارٹی ورکران کا پہلا کنونشن منعقد کیا گیا۔ اس اجلاس میں پارٹی کے سربراہ غلام نبی آزاد کے ساتھ ساتھ پارٹی کے جنرل سیکرٹری جی ایم سروری، سلمان نظامی، محمد امین بٹ، گلزار احمد وانی اور دیگر سینیئر رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں لارنو کانسچیونسی کے اطراف و اکناف سے آئے ہوئے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ لوگوں نے پارٹی کے صدر غلام نبی آزاد کا بڑی ہی گرم جوشی سے استقبال کیا اور پورے اجلاس میں "جموں وکشمیر کی مجبوری ہے آزاد صاحب ضروری ہے" جیسے نعروں سے پوری لارنو کانسچیونسی گونج اٹھی۔
تقریب میں شرکت کرنے والے سینیئر لیڈران نے عوام کو خطاب کیا اور پارٹی کو زمینی سطح پر مضبوط بنانے کے لیے ہدایات دی ۔غلام نبی آزاد نے شرکت کرنے والے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ "آج تک میں نے اننت ناگ کے کسی بھی اجلاس میں لوگوں کی اتنی بڑی تعداد نہیں دیکھی، جتنی تعداد آج اس اجلاس میں ہے۔" غلام نبی آزاد نے اپنے دور اقتدار میں انجام دیئے ترقیاتی کاموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج کے حالات دیکھ کر تعمیر وترقی کے علاوہ کچھ اور سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، کیونکہ 5 اگست 2019 کے بعد جموں و کشمیر کو یونین ٹیریٹری بنایا گیا، جو کہ بہت ہی بڑا کھلواڑ ہے جموں وکشمیر کے ساتھ۔ انہوں نے کہا کئی سالوں سے یہاں الیکشن کروانے کی کوئی کوشش بھی نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے یہاں کی عوام کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
غلام نبی آزاد نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگ پچھلے 33 سالوں سے عسکریت پسندی کی وجہ سے کئی طرح کی پریشانیوں میں مبتلا ہیں، لوگ عسکریت پسندی کی وجہ سے غریبی کا شکار ہو گئے ہیں ، کیونکہ یہاں کے خراب حالات کی وجہ سے جموں کشمیر میں ریڈھ کی ہڈی تصور کیا جانے والا شعبہ سیاحت بھی بہت زیادہ متاثر رہا۔ انہوں نے کہا کہ جب سیاحوں کا کشمیر آنا بند ہو گیا تو شعبہ سیاحت کے ساتھ ساتھ دوسرے ثقافتی کاموں پر بُرا اثر پڑا کیونکہ جب کشمیر میں سیاحوں کا رش ہی نہیں رہا تو ہمارے کشمیر میں بننے والی چیزیں اور دیگر کاموں کو کون پرکھتا ، جس کی وجہ سے پورے جموں وکشمیر میں لوگوں کو غربت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: Ghulam Nabi Azad on Anti-encroachment جموں و کشمیر میں جاری انسداد تجاوزات مہم پر غلام نبی آزاد کا بیان
دو مہینے پہلے شروع کی جانے والی اینٹی انکروچمنٹ ڈرائیو کے حوالے سے غلام نبی آزاد نے کہا کہ یہاں کی غربت کو مد نظر رکھتے ہوئے انہوں نے اپنے دور حکومت میں روشنی ایکٹ کو اسمبلی سے پاس کروایا تاکہ یہاں کے لوگوں کو فائدہ حاصل ہو۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں خالص ڈی اے پی پارٹی نے حکومت کے اس فیصلے کے خلاف لڑائی شروع کی۔ انہوں نے کہا کہ میں لوگوں سے وعدہ کرتا ہوں کہ "اگر ہماری پارٹی اقتدار میں آئی تو میں اس روشنی لینڈ ایکٹ کو دوبارہ سے اسمبلی میں پاس کروا لوں گا۔" غلام نبی آزاد نے کہا کہ "اگر لارنو کانسچیونسی کو ریزرو نہ کیا گیا ہوتا تو میں اگلا الیکشن خود یہاں سے لڑتا، مگر اب اس کانسچیونسی میں ہمارے لئے بندشیں ہے اس لئے اب ہماری پارٹی کی جانب سے لارنو کانسچیونسی سے ہمارے نمائندے ہارون چودھری ہی اگلا الیکشن لڑیں گے ۔"