اننت ناگ: ضلع اننت ناگ کے عشمقام علاقہ سے بہہ رہی تاریخی نہر جسے مقامی طور "شاہ کول" کے نام سے جانا ہے آلودگی کا شکار ہو رہی، جس سے مذکورہ نہر کی افادیت اور شفافیت کافی متاثر ہوئی ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق آبادی بڑھنے کے ساتھ ساتھ، شاہ کول میں آلودہ بڑھ گئی ہے۔نہر کے کناروں پر آج جگہ جگہ بستیاں آباد ہیں، رہائشی مکانوں و کمرشل عمارات سے خارج ہونے والے فضلات کا رخ نہر کی جانب کیا گیا ہے۔
وہیں جگہ جگہ پر نہر کے کناروں پر گوبر کے انبار جمع کئے گئے ہیں،جس کی وجہ سے نہ صرف نہر آلودگی کا شکار ہو رہی ہے بلکہ اس کی تاریخی اور سیاحتی اہمیت ختم ہوتی جا رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ شاہ کول معروف سیاحتی مقام پہلگام جانے والی شاہراہ کے متصل بہہ رہی ہے، شفافیت اور شاہراہ کے کنارے رواں دواں یہ نہر علاقہ کی خوبصورتی میں اضافہ کر دیتی ہے جس سے سیاح بھی خوب لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ شاہ کول کو اولیاء کامل سخی زین الدین ولی نے تعمیر کیا تھا،جس سے ایک وسیع آبادی مستفید ہوتی ہے۔ دریائے لدر اس نہر کا ممبا ہے، اس کے نیلے رنگ کا صاف و شفاف پانی سے نہ صرف ہزاروں کنال اراضی کو سیراب کرتی ہے، بلکہ متعدد علاقوں کو اس سے پینے کا پانی فراہم کیا جاتا ہے۔لوگوں کے مطابق شاہ کول ان کے لئے ایک خاص معنی رکھتی ہے،کناروں پر آباد بستیوں کے لوگ چند برس قبل شاہ کول کا پانی بالواسطہ طور پر پینے کے لئے استعمال کرتے تھے، لیکن آبادی بڑھنے کے ساتھ ہی آہستہ آہستہ نہر آلودگی کی شکار ہوتی گئی، یہی وجہ ہے کہ دور حاضر میں لوگ اس کا پانی پینے سے گریز کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: Dumping Site In River Lidder Banks میونسپل حکام مٹن کی لاپرواہی سے تفریحی مقام گندگی کے ڈھیر میں تبدیل
لوگوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ محکمہ انہیں اسی نہر کا پانی پائپ کے ذریعے فراہم کر رہا ہے، تاہم آلودگی کے سبب لوگ اس پانی کے پینے سے بیمار ہو جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ جل شکتی کو پانی کا ٹیسٹ کرنا چاہئے وہیں انہوں نے میونسپل حکام، اریگیشن و دیگر متعلقہ محکمہ جات سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہر کے اطراف اور اس کے کناروں پر آباد ان مکینوں کے خلاف کارروائی کرے جنہوں نے اپنے فضلات کا اخراج نہر کی جانب رکھا ہے اور اس کے کناروں پر گوبر جمع رکھا ہے، تاکہ اس تاریخی نہر کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے اور لوگوں کو شفاف پانی فراہم کیا جا سکے۔