اننت ناگ: وادی کشمیر میں سیب کے بعد سبزیوں کی کاشت کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ یہاں بڑی آبادی نامیاتی (آرگینک فارمنگ) سبزیوں کی کاشتکاری کرکے منافع کمارہی ہیں۔ ضلع اننت ناگ کا بنگلہ ڈار علاقہ ان علاقوں میں شامل ہے جہاں تقریباً 95 فیصد افراد انٹیگریٹڈ اور آرگینک فارمنگ سے منسلک ہے اور نامیاتی کاشتکاری کررہے ہیں۔ یہاں کاشت کی جانے والی سبزیاں نہ صرف وادی کشمیر میں سپلائی ہوتی ہے، بلکہ جموں کے کچھ خطوں میں بھی درآمد کی جاتی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی کاشتکاروں نے کہاکہ ان کے علاقہ کی بیشتر آبادی جن میں نہ صرف مرد بلکہ خواتین اور نوجوانوں کی بڑی تعداد آرگینک سبزی فارمنگ کے ذریعے اپنا روزگار کما رہے ہیں، جس سے انہیں معقول آمدنی حاصل ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ زراعت کی جانب سے انہیں وقتاً فوقتاً مدد بھی کی جاتی ہے اور انہیں آرگینک فارمنگ کے لیے تربیت بھی دی جاتی ہے۔ وہیں کاشتکاروں کی شکایت ہے کہ اس شعبہ کے تئیں سرکار کے اقدامات نا کافی ہیں، متعلقہ محکمہ کوالٹی کو بڑھاوا دینے اور سال کے بارہ مہینے سبزیوں کی کاشت اور ان کی اسٹوریج کو یقینی بنانے کے لیے کارگر اقدامات نہیں اٹھا رہی ہے۔'
کاشتکاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ سردیوں کے موسم میں سبزیاں اگانے کے لیے سہولیات دستیاب نہ ہونے کے سبب ان کا کام صرف چند ماہ تک محدود رہتا ہے، وہیں اعلی کوالٹی کے بیج کی عدم دستیابی سے ان کی سبزیاں باہر کی سبزیوں سے مقابلہ نہیں کر پا رہی ہیں۔ کاشتکاروں نے ہر موسم میں سبزیوں کی کاشتکاری کو یقینی بنانے کے لیے بڑے اور کشادہ ہائی ٹیک پالی ہاؤس، مختلف اقسام کے ہائی بریڈ بیج فراہم کرنے اور کولڈ اسٹوریج کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں چیف ایگریکلچر افسر اعجاذ حسین ڈار نے کہاکہ محکمہ کی جانب سے اس شعبہ کی جانب خاص توجہ دی جارہی ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ محکمہ مارکیٹ کی تنگی کو دور کرنے، ہر موسم میں سبزیوں کی کاشت کاری کو یقینی بنانے، قبل ازوقت اعلی کوالٹی کے بیج فراہم کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کولڈ اسٹوریج کے قیام کےلیے بھی سرکار منصوبہ بنا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: