اننت ناگ (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے اننت ضلع کے کوکرناگ علاقے میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین انکاؤنٹر میں ڈی وائی ایس پی (DySP) اور 19آر آر کے کمانڈنگ آفیسر سمیت تین اہلکار ہلاک ہو گئے۔ یاد رہے کہ پولیس نے انکاؤنٹر کی اطلاع سماجی رابطہ گاہ ایکس (سابق ٹویٹر) پر دی تھی۔ سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین گولیوں کا یہ تبادلہ کوکرناگ کے گڈول علاقے میں شروع ہوا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق حفاظتی اہلکاروں، جن میں فوج، سی آر پی ایف اور جموں و کشمیر پولیس ٹیم شامل ہیں، نے گڈول علاقے کو اُس وقت محاصرے میں لے لیا جب انہیں علاقے میں عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاع موصول ہوئی۔
ذرائع کے مطابق جوں ہی حفاظتی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے حفاظتی اہلکاروں پر فائرنگ شروع کی جس کے جواب میں فورسز بھی مورچہ زن ہوئے۔ گولیوں کا تبادلہ انکاؤنٹر کی شکل اختیار کر گیا اور گولیوں کے تبادلے میں دو فوجی اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جو زخموں کی تاب نہ لاکر فوت ہو ہو گئے۔ فوت ہونے والوں میں فوج کی 19آر آر کے کمانڈنگ آفسیر کرنل منجیت سنگھ اور میجر ابھیشیک اور جموں و کشمیر پولیس کے ڈی وائی ایس پی ہمایون بٹ شامل ہیں۔ ہمایون بٹ جموں و کشمیر پولیس کے ریٹائرڈ آئی جی غلام حسن بٹ کے فرزند ہے۔ ہمایون بٹ کی میت کو سرینگر پولیس ہیڈکوارٹر پہنچایا جا رہا ہے جہاں سرکاری اعزاز کے ساتھ گلباری کی تقریب منعقد کی جا رہی ہے۔ بعد ازاں ان کی جسد خاکی کو آخری رسومات کے لیے وارثین کے سپرد کر دیا جائے گا۔
جنوبی ضلع اننت ناگ کے گڈول کوکر ناگ علاقے میں بدھ کے روز سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین خونین معرکہ آرائی میں فوج کا سی او (کرنل)، میجر اور جموں وکشمیر پولیس کے ڈی ایس پی سمیت تین اعلیٰ آفیسران جاں بحق ہوئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے گڈول کوکر ناگ کے جنگلی علاقے کو پوری طرح سے سیل کرکے فرار ہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں جبکہ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے اس علاقے کو کھنگالا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق فوج اور ایس او جی کی اضافی کمک کو جنگلی علاقے کی اور روانہ کیا گیا جبکہ فوج اور پولیس کے سینئر آفیسران اس تصادم آرائی کی از خود نگرانی کر رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اننت ناگ سے تقریباً 40کلومیٹر کی دوری پر واقع جنگلی علاقہ گڈول میں دہشت گردوں کی موجودگی کی ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے اس علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی کارروائی شروع کی۔
ذرائع نے بتایا کہ جوں ہی سیکورٹی فورسز کے اہلکار مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر موجود ملی ٹینٹوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں فوجی کرنل ، میجر اور ڈی ایس پی سمیت تین اعلیٰ آفیسران شدید طور پر زخمی ہوئے۔ معلوم ہوا ہے کہ جنگلی علاقے کے پیش نظر زخمی ہوئے اعلیٰ آفیسروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہلے نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیاچنانچہ تشویشناک حالت کے پیش نظر انہیں مزید علاج ومعالجہ کی خاطر فوجی ہسپتال روانہ کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق فوجی ہسپتال میں تعینات ڈاکٹروں نے انہیں بچانے کی بھر پور کوشش کی تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔
تصادم کے دوران جاں بحق ہوئے آفیسران کی شناخت سی او (کرنل ) من پریت سنگھ ، میجر آشیش اور ڈی ایس پی ہمایو بٹ کے بطور ہوئی ہے۔بتادیں کہ ہمایو بٹ سابق ڈی آئی جی غلام حسن بٹ کے فرزند تھے۔ دریں اثنا فوج کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایاکہ گڈول کے جنگلی علاقے کو سیکورٹی فورسز نے پوری طرح سے سیل کرکے لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اندھیرا چھا جانے کے باوجود بھی علاقے میں آپریشن جاری ہے جبکہ فوج اور پولیس کی اضافی کمک کو بھی طلب کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق فوج ، پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ آفیسران علاقے میں خیمہ زن ہیں اور وہ اس آپریشن کی از خود نگرانی کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: Rajouri Encounter Update راجوری انکاؤنٹر پھر شروع، ایک فوجی اہلکار اور دو عسکریت پسند ہلاک
معلوم ہوا ہے کہ دہشت گردوں کو مار گرانے کی خاطر ہیلی کاپٹروں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں اور پورے علاقے کو ہیلی کاپٹروں اور ڈرون کیمروں کی نگرانی میں رکھاگیا ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کو فرار ہونے کا کوئی موقع فراہم نہ ہو سکے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے پیرا کمانڈوز کو بھی جنگلی علاقے میں اتار ا گیا ہے تاکہ دہشت گردوں کو جلد ازجلد انجام تک پہنچایا جاسکے۔ علاوہ ازیں گڈول کوکر ناگ میں تین اعلیٰ آفیسروں کی شہادت کے بعد جنگلی علاقے میں محصور ملی ٹینٹوں کو ہلاک کرنے کی خاطر سیکورٹی فورسز کی جانب سے نئی حکمت عملی اپنائی جارہی ہیں۔ آخری اطلاعات موصول ہونے تک کوکر ناگ کے گڈول جنگلی علاقے میں آپریشن جاری تھا۔اس سلسلے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔