اننت ناگ: جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے حجاج کرام فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد وطن واپسی کا سلسلہ شروع منگل سے شروع ہوا۔ دیگر اضلاع کے ساتھ ساتھ ضلع اننت ناگ کے حاجیوں کا پہلا قافلہ خوش اسلوبی سے اننت ناگ پہنچ گیا، جہاں ضلع انتظامیہ کی جانب سے ان کا والہانہ استقبال کیا گیا.حرمین شریفین سے لوٹے حجاج کرام کے پہلے قافلے کو اننت ناگ کے ڈاک بنگلو میں ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ سید فخر الدین حامد نے والہانہ استقبال کیا ،جہاں سے حجاج کرام اپنے گھروں کی جانب لوٹ گئے۔
ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ سید فخر الدین حامد نے سفر محمود سے لوٹے حجاج کرام سے ملاقات کی اور کامیابی سے مذہبی فریضہ انجام دینے پر حجاج کرام کو مبارکباد پیش کی۔حجاج نے ضلع انتظامیہ کی جانب سے ان کے لئے کیے گئے انتظامات پر ڈی سی اننت ناگ کا شکریہ ادا کیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے حجاج نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے ان کے لئے معقول انتظامات کئے گئے تھے ،جس دوران جانے اور آنے میں انہیں کسی طرح کی دقت پیش نہیں آئی ،البتہ حجاج نے محکمہ حج کمیٹی پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حرمین شریفین میں ان کے لئے ناقص انتظامات کئے گئے تھے، انہوں نے کہا کہ وہاں پر حجاج کے لئے ضروری سہولیات کا فقدان تھا خاص کر حاجیوں کے ٹھہرنے کی جگہ پر کافی تنگی اور بھیڑ بھاڑ تھی جس کی وجہ سے حجاج کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مزید پڑھیں: Haj Pilgrims Return حکومت کے غیرتسلی بخش انتظامات پر واپس لوٹے عازمین حج نالاں
خیال رہے کہ جموں وکشمیر سے 7 جون سے 630 حجاج کرام پر مشتمل پہلا قافلہ خصوصی دو پروازوں کے زریعے سرینگر کے بین الاقوامی ہوئی اڈے سے جدہ شریف کے لیے روانہ ہوا تھا۔امسال حج بیت اللہ کے لیے بھارت کے ایک لاکھ 38 ہزار سے زائد عازمین فریضہ حج انجام دینے گئے،جن میں جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے تقریبا 12 ہزار سے زائد عازمین بھی شامل تھے ۔اس مرتبہ111 بغیر محرم کی خواتین نے بھی حج کا فریضہ ادا کیا ۔ادھر حج کے دوران بھارت کے تقریباً31 حجاج کرام کی موت سعودی عرب میں واقع ہوئی ہے جن میں جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے تین حاجی بھی شامل ہیں۔