کوکرناگ (اننت ناگ): جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ کے کھرٹی لارنو علاقے میں سی آر پی ایف کی 164 بٹالین کی جانب سے سیوک ایکشن پروگرام کے تحت فٹبال میچ کا اہتمام کیا گیا۔ اس میچ میں نوجوانوں کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ فٹبال میچ شترو فٹبال کلب اور لارنو فٹبال کلب کے درمیان کھیلا گیا۔ تقریب کی سربراہی سی آر پی ایف 164 بٹالین کے سی ای او کمار نوین نے کی، ان کے علاوہ متعلقہ بٹالین کے کئی عہدیدار بھی شرکت رہے۔
اس موقعہ پر فٹبال شائقین نے کھیل کا بھرپور لطف اٹھایا اور سی آر پی ایف کے اس اقدام کی کافی سراہنہ کی۔ اس موقع پر کھلاڑیوں نے کہا کہ یہ مقامی نوجوانوں کے لئے ایک بڑی بات ہے کہ ایسے دور دراز علاقے میں فٹبال کو فروغ مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ایسے دیہی علاقوں میں کھیل کود کی سرگرمیاں عمل میں لائی جائیں گی تو ظاہر سی بات ہے کہ دیہی علاقوں میں بھی اچھے کھلاڑی ابھر کر سامنے آسکتے ہیں۔
کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ہمیں کافی تعاون مل رہا ہے، تاہم ابھی بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔انہوں نے کہا کہ کھیل سرگرمیوں کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے،اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو فٹبال کے علاؤہ دیگر کھیلوں کی طرف راغب کرنے کے غرض سے نوجوانوں کو بیداری کیمپس کا اہتمام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہاں کے نوجوان نہ صرف مقامی اور ریاستی بلکہ بین الاقوامی سطح پر اپنا لاہا منوا سکیں۔
اس موقع پر سی آر پی ایف کے کمانڈنگ آفیسر کمار نوین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ نوجوانوں کو کھیل کود کی سرگرمیوں کی جانب مائل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت معاشرے میں منشیات کی بدعت نے نوجوان نسل کو تباہ کر دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ سی آر پی ایف کی 164 بٹالین ایسے پروگرامز کا اہتمام کرتی ہے، تاکہ یہاں کی نئی نسل غلط کام چھوڑ دیں۔
مزید پڑھیں: Crpf Organises Medical Camp لارنو اننت ناگ میں سی آر پی ایف کی جانب سے میڈیکل کیمپ کا انعقاد
انہوں نے کہا کہ سی آر پی ایف گزشتہ ماہ سے سروے کر رہے ہیں کہ یہاں کے زیادہ سے زیادہ نوجوان فٹبال کی جانب متوجہ ہوں۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ منشیات جیسی بری لت سے دور رہیں اور اچھے کام کی جانب راغب ہوجائی۔ سی سی او کا مزید کہنا تھا کہ وہ آئندہ بھی ایسی کوششیں کریں گے جس سے نوجوانوں کو حوصلہ ملے گا۔۔
وہی مقامی لوگوں نے سی آر پی ایف کی طرف سے اٹھائے جانے والے اس اقدام کی کافی سرہانہ کی اور کہا کہ مستقبل میں بھی اس طرح کے پروگرامز کا انعقاد عمل میں لایا جانا چاہیے، تاکہ دہی علاقوں میں کھیل کو فروغ ملے۔