وادی خصوصا جنوبی کشمیر میں بیشتر کسان سیب کی کاشت اور تجارت کے ساتھ منسلک ہیں۔ تاہم رواں برس طویل عرصہ سے موسم خشک رہنے سے کسان بے چینی اور اضطراب کے شکار ہو رہے ہیں۔
میوہ کاشتکاروں اور کسانوں کا کہنا ہے کہ لمبے عرصہ سے بارش نہ ہونے کی وجہ سے میوہ باغات پر کافی اثر پڑا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رواں موسم میں سیب کی اعلیٰ کوالٹی تیار ہوتی ہے، تاہم موسم مسلسل خشک رہنے اور تیز دھوپ کے سبب نہ صرف میوہ خراب ہو رہا ہے بلکہ اس کی چمک اور رنگ بھی متاثر ہو رہے ہیں، جس کے نتیجے میں اول درجے کا سیب سوم درجے میں تبدیل ہو رہا ہے۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ اس حالت کو دیکھ کر وہ مختلف خدشات میں مبتلا ہوئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ’’اگر موسم کا حال ایسا ہی رہا تو سال بھر کی محنت برباد ہو سکتی ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: کوکرناگ: شترو علاقے کے رہائشی رابطہ سڑک کی خستہ حالی سے پریشان
سیب کی صنعت سے وابستہ افراد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا درختوں سے سیب اتارنے کا سیزن بہت قریب ہے، کئی اقسام کے سیب تیار ہونے میں ابھی وقت ہے تاہم دھوپ کی تپش سے سیب قبل از وقت پک کر گر رہے ہیں جس سے انہیں مزید نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: اننت ناگ: یوسف پٹھان خواتین کرکٹ لیگ کی افتتاحی تقریب میں پہنچے
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سیب کی صنعت سے جڑے کسانوں کا کہنا ہے کہ اس وقت انہیں محکمہ باغبانی کے مشورہ کی کافی ضرورت تھی تاہم انکے مطابق متعلقہ محکمہ غفلت کی نیند میں ہے۔
انہوں نے محکمہ باغبانی کے ذمہ داران سے پر زور مطالبہ کیا کہ وہ میوہ باغات کا دورہ کرکے کسانوں کو بر وقت مفید مشوروں سے نوازیں تاکہ نقصانات سے بچنے کے لئے قبل از وقت سدباب کیا جا سکے۔