اننت ناگ: چوپاؤں میں لمپی اسکن نامی بیماری کے کیسز بڑھنے سے جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے مویشی پروروں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ مویشی پروروں نے محکمہ پشو پالن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’لمپی اسکن چوپاؤں میں تیزی سے پھیل رہی ہے، مویشیوں کی ہلاکتیں بھی ہو چکی ہیں، جبکہ متعلقہ محکمہ کی جانب سے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے۔‘‘Lumpy Skin Disease in Cattle
ضلع اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے مویشی پروروں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ پشو پالن کی جانب سے ادویات فراہم کی جا رہی ہیں جو موثر ثابت نہیں ہو رہیں۔ وہیں محکمہ پشو پالن کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس حوالہ سے ویکسینیشن ڈرائیو شروع کر دی ہے اور جلد ہی اس بیماری پر قابو پالیا جائے گا تاہم مویشی پروروں کا الزام ہے ویکسین کی ڈوز دئے جانے کے باوجود مویشی اس عارضہ میں مبتلا ہو رہے ہیں۔Lumpy Skin Disease Worries Cattle Farmers
لمپی اسکن نامی بیماری میں جانوروں کی جلد پر پھوڑے یا گٹھلیاں بننا شروع ہو جاتی ہیں اور یہ نشان جانوروں کی جلد پر واضح نظر آتے ہیں۔ لمپی اسکن بنیادی طور پر ایک وائرس ہے جو وبا کی شکل میں ہی پھیلتا ہے جس سے متاثرہ جانور کی جلد پر پھوڑے نمودار ہونا شروع ہو جاتی ہیں، مویشی بخار میں مبتلا ہوتے ہیں ٹانگوں میں سوزش پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ جانور چارہ کھانا بھی چھوڑ دیتے ہیں اور وزن تیزی سے کم ہونے لگتا ہے اور جانوروں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ Cattle Farmers of JK Worries over Lumpy Skin Disease
ادھر، سرکاری ذرائع نے بتایا جموں کشمیر میں 33690 مویشی لمپی اسکن بیماری میں مبتلا ہو چکے ہیں، محکمہ پشو پالن کے مطابق متاثرہ علاقوں میں ویکسین کا عمل جاری ہے تاہم بیماری کے باعث کسانوں میں کافی تشویش پائی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: ویکسین کی عدم دستیابی سے مویشی پرور پریشان