پہلگام: جنوبی کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام سے قریب 40 کلو میٹر دور پہاڑی گپھا میں شیو سے منسوب برفانی عکس (شیولنگ) کے درشن کے لئے ہر سال لاکھوں کی تعداد میں شردھالو کشمیر آتے ہیں۔ جن میں بچے بزرگ اور خواتین بھی شامل ہوتی ہیں۔ مگر اس سال اس مقدس یاترا پر آئی ہوئے خواتین کافی خوش ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سال بابا برفانی نے بلایا ہے اور ہم اپنی فریادیں لے کر جا رہے ہیں۔
انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ کافی خوش ہیں۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز کی تعریفیں کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے ملک کے دیگر ریاستوں میں کشمیر کے بارے میں منفی تاثرات پھیلائے جاتے ہیں، کشمیر میں آکر پتہ چلتا ہے کہ وہ سب بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کشمیری عوام کی تعریفیں کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کے بغیر امرناتھ یاترا نا ممکن ہے۔ کشمیری عوام نے صدیوں سے یاتریوں کی خدمت کی ہیں اور یاتریوں کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کی ہیں۔ یاتریوں کی مہمان نوازی میں کوئی کمی نہیں ہونے دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری عوام کے بنا یاترا نامکمل ہے اور کشمیر کا یہ بھائی چارہ دنیا بھر کے لوگوں کے لئے ایک مثال بن چکا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ اس بار بھی یاترا کامیاب ثابت ہوگی۔ جموں وکشمیر کے لوگوں نے ہمیشہ یاتریوں کی مہمان نوازی کی ہے۔ وہ اس بار بھی مہمان نوازی میں پیچھے نہیں رہیں گے۔ ریاست میں سب لوگ چاہتے ہیں کہ یاترا کامیاب ثابت ہو اور زیادہ سے زیادہ لوگ اس یاترا میں شامل ہوں۔
گھپا کی طرف روانہ ہونے والے یاتریوں کا مزید کہنا ہے کہ انتظامیہ نے ہمارے لئے بہت اچھے انتظامات کر رکھے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ، فورسز اور کشمیری عوام کا بھی شکریہ ادا کیا۔ واضح رہے کہ وادی میں دو ماہ تک جاری رہنے والی سالانہ امرناتھ یاترا کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے۔ سطح سمندر سے 13 ہزار 500 فٹ بلندی پر واقع امرناتھ گپھا کی طرف روانگی کے ساتھ ہوگا۔ سالانہ امرناتھ یاترا 31 اگست کو خصوصی پوجا کے ساتھ اختتام پذیر ہوگی۔