اننت ناگ کے بہرام شاہ ہر ناگ علاقے میں کوثر جان نامی خاتون کی پراسرار موت کے بعد اس کے میکہ والوں نے سسرال والوں کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔Family members protest over woman's mysterious death
اگرچہ کوثر کے سسرال والوں کا کہنا ہے کہ اسکی موت قدرتی طور پر واقع ہوئی۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے فون پر بتایا کہ کوثر کی طبیعت گھر میں اچانک خراب ہو گئی جس کے بعد کوثر کو گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ پہنچایا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے کوثر کا علاج معالجہ کیا مگر کچھ وقت کے بعد کوثر کی حالت انتہائی خراب ہو گئی اور اس کی موت واقع ہوگئی۔ تاہم کوثر کے رشتہ داروں کا کہنا ہے اسکو سسرال میں قتل کر دیا گیا ہے۔ Family alleged that their daughter was murdered by her in-laws
رشتہ داروں کا الزام ہے کہ کوثر کی شادی شدہ زندگی پہلے سے ہی ناکام رہی ہے کیونکہ اسکے شوہر اور سسرال والے جہیز و دیگر بہانوں سے اسے ہمیشہ نشانہ بناتے تھے۔ جس کی وجہ سے وہ اکثر اپنے میکہ لوٹ آتی تھی۔ انکے مطابق کوثرچند روز پہلے ہی سسرال کافی عرصے کے بعد گئی تھی۔ جبکہ کوثر کل شام دیر گئے تک سسرال میں ٹھیک تھی اور پھر اچانک اس کی موت اس چیز کی عکاسی کرتا ہے کہ اس کو سسرال میں قتل کیا گیا ہے۔ Family alleges murder of their daughter over dowry
یہ بھی پڑھیں : Demand for Action against in-Laws by Placing the Body on the Road: شادی شدہ خاتون کی موت، لاش سڑک پر رکھ کر کارروائی کا مطالبہ
لواحقین نے پولیس سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے ملوث افراد کو جلد سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ادھر پولیس نے لاش کا پوسٹ مارٹم کروا کے لاش کو لواحقین کے سپرد کر دیا اور اس سلسلے میں باضابطہ طور پر معاملہ درج کر کے مزید تحقیقات اور سسرال والوں سے پوچھ تاچھ شروع کر دی گئی ہے۔