ETV Bharat / state

Amarnath Yatra 2022 مختلف نشیب و فراز سے پُر رہی امرناتھ یاترا

برادرانِ وطن ہرسال کی طرح امسال بھی اپنے قدیم اورمذہبی یاتراؤں میں سے ایک ’امرناتھ یاترا’کے سفر پر نکلے،متعدد دفعہ اچانک موسم کی بےرُخی اور جولائی کے شروعاتی ہفتہ میں میں دفعتاً بادل کے پھٹ جانے کے سبب متعدد یاتری کی موت ہوگئی۔سال 2022 کی امرناتھ یاترا کئی تلخ و شیریں یادوں کے ساتھ تاریخ کے اوراق میں درج ہوگئی۔Some of the highlights during Amarnath Yatra 2022

امرناتھ یاترا
امرناتھ یاترا
author img

By

Published : Dec 27, 2022, 3:28 PM IST

Updated : Dec 27, 2022, 8:20 PM IST

ہر سال کے وسط میں شروع ہونے والی روایتی امرناتھ یاترا منعقد کی جاتی ہے، یاترا کو کامیاب بنانے کے لئے سرکار سیول و سکیورٹی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ عام لوگ بھی اپنا بھرپور تعاون فراہم کرتے ہیں، اور لاکھوں یاتری مقدس گھپا کا درشن کرکے لوٹ جاتے ہیں،لیکن ماضی کی یاترا کے مقابلہ میں امرناتھ یاترا 2022 چیلینجس سے بھرپور رہی۔Some of the highlights during Amarnath Yatra 2022

امرناتھ یاترا



رواں برس حکومت کی جانب سے امرناتھ یاترا پر خاص توجہ مرکوز کی گئی تھی، سیول انتظامیہ سمیت سکیورٹی ایجنسیوں کی سخت چوکسی کو دیکھ کر لگ رہا تھا کہ امرناتھ یاترا کو پُر امن طریقہ سے منعقد کرنا سرکار کے لئے ایک بہت بڑا چیلنیج تھا۔

کووڈ19 کی وجہ سے معطل رہنے کے بعد امرناتھ یاترا دو برس بعد شروع ہونے والی تھی،حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ 2022 میں پہلی بار یاتریوں کی ریکارڈ توڈ آمد ہوگی،اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ تقریباً 6 لاکھ یاتریوں کی آمد متوقع ہے جو تاریخ میں یاتریوں کی سب سے بڑی تعداد ہوگی، تاہم اس یاترا میں صرف 3 لاکھ 65 ہزار یاتریوں نے امرناتھ گھپا کے درشن کئے۔

تقریباً تین برس بعد 30 جون سے شروع ہونے والی یاترا بڑے جوش و عقیدے کے ساتھ جاری تھی، تاہم 8 جولائی کو امرناتھ گھپا کے قریب بادل پھٹ جانے کا واقع پیش آیا، جس دوران 16 یاتریوں کی موت واقع ہوئی تھی اور پچاس سے زائد یاتری لاپتہ ہو گئے تھے جنہیں ریسکیو آپریشن کے دوران بازیاب کیا گیا،یاترا کے دوران موسمی صورتحال خراب رہنے کی وجہ سے حکام کی جانب سے یاترا کو کئی بار معطل بھی کرنا پڑا۔جس کے سبب امرناتھ یاترا کو مستقل طور انجام دینے میں کافی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق سالانہ امرناتھ یاترا کے دوران مختلف قدرتی وجوہات کی وجہ سے 42 سے زیادہ یاتریوں کی موت ہوئی تھی۔

اگرچہ 42 روز تک محیط 2022 امرناتھ یاترا 15 اگست کو اختتام ہونی تھی،تاہم یکم اگست کے بعد جموں کشمیر انتظامیہ نے خراب موسمی صورتحال کا جواز پیش کرتے ہوئے یاتریوں سے 5 اگست سے قبل اپنی یاترا مکمل کرنے کی اپیل کی۔ جس کے بعد یاتریوں کے اندراج کا سلسلہ بند کر دیا گیا تھا،جموں میں یاتریوں کی جانب سے حکومت کے اُس فیصلہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے تھے۔

ایل جی منوج سنہا نے یاترا کے اختتام کے بعد اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر بادل پھٹنے کا واقع رونما نہ ہوا ہوتا تو امسال ریکارڈ توڑ یاتریوں کی آمد متوقع تھی۔موسمی صورتحال خراب رہنے کی وجہ سے 44 دنوں پر محیط یاترا میں 20 دن موسم خراب رہا، اس کے باوجود بھی امسال یاتریوں کی تعداد زیادہ رہی۔

قابل ذکر ہے کہ یاترا کے لئے حکومت کی جانب سے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے، جس میں سکیورٹی فورسز کی کئی اضافی کمپنیاں بھی تعینات کی گئیں وہیں یاتریوں کو طبی و دیگر ضروری سہولیات فراہم کرنے کے لئے بھی غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔جبکہ یاتریوں کی لوکیشن کا سراغ لگانے کے لئے جدید آلات بھی نصب کئے گئے تھے، تاکہ یاتریوں کی حفاظت کو مزید ممکن بنایا جاسکے۔

یاتراشروع ہونے سے قبل پہلگام کے کئی سیاحتی مقامات کی سیرو تفریح پر پابندی عائد کر دی گئی تھی ، جبکہ یاترا گاڑیوں کے قافلے کے گزر کے دوران جموں سرینگر قومی شاہراہ سمیت اننت ناگ کے، کے پی روڈ پر نجی ٹریفک کی نقل و حمل پر پابندی لگا دی گئی تھی،جس پر سیاسی و سماجی تنظیموں کی جانب سے سرکار کی نقطہ چینی کی گئی تھی جبکہ عام لوگوں و تجارت پیشہ افراد نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا، وہیں پہلگام میں سیاحتی سرگرمیوں سے روزی روٹی کمانے والے افراد نے بھی سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔

اگرچہ حکومت کی جانب سے دس روز قبل ہی امرناتھ یاترا کو معطل کیا گیا تھا، تاہم روایتی طور پر یہ یاترا رکھشا بندھن، شرون پورنیما کے روز اختتام پذیر ہوئی ،یاترا کے اختتام سے قبل چھڑی مبارک کو مہینت دپیندر گری کی قیادت میں پہلگام کے چندن واڑی راستہ سے درشن کے لئے امرناتھ گھپا کی جانب روانہ کیا گیا تھا،اور انتہائی مذہبی عقیدت و جوش و جذبہ اور خصوصی پوجا کے بعد چھڑی مبارک کو دھشمی اکھاڑہ سرینگر منتقل کیا گیا، جس کے ساتھ ہی امرناتھ یاترا اختتام کو پہنچی..

واضح رہے کہ 2019 میں یاترا خوش اسلوبی سے جاری تھی تاہم 2 اگست کو حکومت کی جانب سے یاترا کو مکمل ہونے سے قبل ہی معطل کیاگیا تھا۔ جس کے بعد 5 اگست کو ریاست کا خصوصی درجہ ختم کیا گیا، اور ہزاروں یاتریوں کو یاترا مکمل ہونے سے قبل ہی واپس لوٹنا پڑا تھا۔

وہیں سنہ 2020 اور 2021 میں عالمی وبا کووڈ19 کی وجہ سے یاترا پر پابندی عائد کر دی گئی تھی،لیکن سنہ 2021 میں یاترا کو ماضی کی طرح صرف پندرہ روز تک محدود رکھا گیا تھا،جس دوران امرناتھ گھپا سے دوردرشن کے ذریعہ شیولنگم کا درشن لائیو نشر کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:Amarnath Yatra 2022 Concluded: امسال تین لاکھ 65 ہزار یاتریوں نے امرناتھ گپھا کے درشن کیے

ہر سال کے وسط میں شروع ہونے والی روایتی امرناتھ یاترا منعقد کی جاتی ہے، یاترا کو کامیاب بنانے کے لئے سرکار سیول و سکیورٹی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ عام لوگ بھی اپنا بھرپور تعاون فراہم کرتے ہیں، اور لاکھوں یاتری مقدس گھپا کا درشن کرکے لوٹ جاتے ہیں،لیکن ماضی کی یاترا کے مقابلہ میں امرناتھ یاترا 2022 چیلینجس سے بھرپور رہی۔Some of the highlights during Amarnath Yatra 2022

امرناتھ یاترا



رواں برس حکومت کی جانب سے امرناتھ یاترا پر خاص توجہ مرکوز کی گئی تھی، سیول انتظامیہ سمیت سکیورٹی ایجنسیوں کی سخت چوکسی کو دیکھ کر لگ رہا تھا کہ امرناتھ یاترا کو پُر امن طریقہ سے منعقد کرنا سرکار کے لئے ایک بہت بڑا چیلنیج تھا۔

کووڈ19 کی وجہ سے معطل رہنے کے بعد امرناتھ یاترا دو برس بعد شروع ہونے والی تھی،حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ 2022 میں پہلی بار یاتریوں کی ریکارڈ توڈ آمد ہوگی،اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ تقریباً 6 لاکھ یاتریوں کی آمد متوقع ہے جو تاریخ میں یاتریوں کی سب سے بڑی تعداد ہوگی، تاہم اس یاترا میں صرف 3 لاکھ 65 ہزار یاتریوں نے امرناتھ گھپا کے درشن کئے۔

تقریباً تین برس بعد 30 جون سے شروع ہونے والی یاترا بڑے جوش و عقیدے کے ساتھ جاری تھی، تاہم 8 جولائی کو امرناتھ گھپا کے قریب بادل پھٹ جانے کا واقع پیش آیا، جس دوران 16 یاتریوں کی موت واقع ہوئی تھی اور پچاس سے زائد یاتری لاپتہ ہو گئے تھے جنہیں ریسکیو آپریشن کے دوران بازیاب کیا گیا،یاترا کے دوران موسمی صورتحال خراب رہنے کی وجہ سے حکام کی جانب سے یاترا کو کئی بار معطل بھی کرنا پڑا۔جس کے سبب امرناتھ یاترا کو مستقل طور انجام دینے میں کافی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق سالانہ امرناتھ یاترا کے دوران مختلف قدرتی وجوہات کی وجہ سے 42 سے زیادہ یاتریوں کی موت ہوئی تھی۔

اگرچہ 42 روز تک محیط 2022 امرناتھ یاترا 15 اگست کو اختتام ہونی تھی،تاہم یکم اگست کے بعد جموں کشمیر انتظامیہ نے خراب موسمی صورتحال کا جواز پیش کرتے ہوئے یاتریوں سے 5 اگست سے قبل اپنی یاترا مکمل کرنے کی اپیل کی۔ جس کے بعد یاتریوں کے اندراج کا سلسلہ بند کر دیا گیا تھا،جموں میں یاتریوں کی جانب سے حکومت کے اُس فیصلہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے تھے۔

ایل جی منوج سنہا نے یاترا کے اختتام کے بعد اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر بادل پھٹنے کا واقع رونما نہ ہوا ہوتا تو امسال ریکارڈ توڑ یاتریوں کی آمد متوقع تھی۔موسمی صورتحال خراب رہنے کی وجہ سے 44 دنوں پر محیط یاترا میں 20 دن موسم خراب رہا، اس کے باوجود بھی امسال یاتریوں کی تعداد زیادہ رہی۔

قابل ذکر ہے کہ یاترا کے لئے حکومت کی جانب سے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے، جس میں سکیورٹی فورسز کی کئی اضافی کمپنیاں بھی تعینات کی گئیں وہیں یاتریوں کو طبی و دیگر ضروری سہولیات فراہم کرنے کے لئے بھی غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔جبکہ یاتریوں کی لوکیشن کا سراغ لگانے کے لئے جدید آلات بھی نصب کئے گئے تھے، تاکہ یاتریوں کی حفاظت کو مزید ممکن بنایا جاسکے۔

یاتراشروع ہونے سے قبل پہلگام کے کئی سیاحتی مقامات کی سیرو تفریح پر پابندی عائد کر دی گئی تھی ، جبکہ یاترا گاڑیوں کے قافلے کے گزر کے دوران جموں سرینگر قومی شاہراہ سمیت اننت ناگ کے، کے پی روڈ پر نجی ٹریفک کی نقل و حمل پر پابندی لگا دی گئی تھی،جس پر سیاسی و سماجی تنظیموں کی جانب سے سرکار کی نقطہ چینی کی گئی تھی جبکہ عام لوگوں و تجارت پیشہ افراد نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا، وہیں پہلگام میں سیاحتی سرگرمیوں سے روزی روٹی کمانے والے افراد نے بھی سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔

اگرچہ حکومت کی جانب سے دس روز قبل ہی امرناتھ یاترا کو معطل کیا گیا تھا، تاہم روایتی طور پر یہ یاترا رکھشا بندھن، شرون پورنیما کے روز اختتام پذیر ہوئی ،یاترا کے اختتام سے قبل چھڑی مبارک کو مہینت دپیندر گری کی قیادت میں پہلگام کے چندن واڑی راستہ سے درشن کے لئے امرناتھ گھپا کی جانب روانہ کیا گیا تھا،اور انتہائی مذہبی عقیدت و جوش و جذبہ اور خصوصی پوجا کے بعد چھڑی مبارک کو دھشمی اکھاڑہ سرینگر منتقل کیا گیا، جس کے ساتھ ہی امرناتھ یاترا اختتام کو پہنچی..

واضح رہے کہ 2019 میں یاترا خوش اسلوبی سے جاری تھی تاہم 2 اگست کو حکومت کی جانب سے یاترا کو مکمل ہونے سے قبل ہی معطل کیاگیا تھا۔ جس کے بعد 5 اگست کو ریاست کا خصوصی درجہ ختم کیا گیا، اور ہزاروں یاتریوں کو یاترا مکمل ہونے سے قبل ہی واپس لوٹنا پڑا تھا۔

وہیں سنہ 2020 اور 2021 میں عالمی وبا کووڈ19 کی وجہ سے یاترا پر پابندی عائد کر دی گئی تھی،لیکن سنہ 2021 میں یاترا کو ماضی کی طرح صرف پندرہ روز تک محدود رکھا گیا تھا،جس دوران امرناتھ گھپا سے دوردرشن کے ذریعہ شیولنگم کا درشن لائیو نشر کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:Amarnath Yatra 2022 Concluded: امسال تین لاکھ 65 ہزار یاتریوں نے امرناتھ گپھا کے درشن کیے

Last Updated : Dec 27, 2022, 8:20 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.