ETV Bharat / sports

Asia Cup 2022 India Squad: شامی کو ایشیا کپ کی ٹیم میں ہونا چاہیے تھا، سری کانت

سلیکشن کمیٹی کے سابق چیئرمین کرشنما چاری سری کانت کا کہنا ہے کہ 'ایشیا کپ 2022 اسکواڈ میں محمد شامی کو روی بشنوئی کی جگہ ٹیم میں ہونا چاہیے تھا۔' Krishnamachari Srikkanth on Shami

شامی کو ایشیا کپ کی ٹیم میں ہونا چاہیے تھا، سری کانت
شامی کو ایشیا کپ کی ٹیم میں ہونا چاہیے تھا، سری کانت
author img

By

Published : Aug 9, 2022, 1:54 PM IST

کولکتہ: بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سلیکشن کمیٹی کے سابق چیئرمین کرشنما چاری سری کانت نے ایشیا کپ 2022 کے لئے بھارتی ٹیم کے اعلان کے بعد کہا کہ 'تیز گیند باز محمد شامی کو ٹیم میں شامل کیا جانا چاہئے تھا۔' former chief selector Krishnamachari Srikkanth on Shami

سری کانت نے پیر کے روز اسٹار اسپورٹس کے شو 'فالو دی بلوز' میں کہا 'میری ٹیم میں شامی شامل تھے، اگر میں سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین ہوتا تو شامی ٹیم میں ہوتے اور شاید روی بشنوئی نہ ہوتے۔ میرا یہ بھی ماننا ہے کہ اکشر پٹیل ٹیم میں جگہ حاصل کرنے کے مضبوط دعویدار تھے۔ اکشر پٹیل اور اشون کے درمیان انتخاب کرنا مشکل ہوتا۔'

انھوں نے کہا 'میرا خیال ہے کہ ٹیم اچھی ہے، لیکن اس میں ایک اور میڈیم پیسر ہونا چاہیے تھا۔ ہم ٹورنامینٹ میں ایک میڈیم پیسر کی کمی کے ساتھ جا رہے ہیں۔ دو کلائی اسپنرز کافی ہیں۔ مجھے اکشر پٹیل کے لیے برا لگ رہا ہے جو ٹیم کا حصہ نہیں بن پائے۔ مجھے دیپک ہڈا کے لیے خوشی ہے وہ گیند بازی کرسکتے ہیں، اچھے بلے باز ہے اور تیز بھی کھیلتے ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: India Squad For Asia Cup: ایشیا کپ کے لیے ٹیم انڈیا کا اعلان، کوہلی-راہل کی واپسی

سری کانت نے کہا 'مجھے دیپک ہڈا کے بارے میں جو بات پسند ہے وہ یہ ہے کہ وہ گیند کے اچھے اسٹرائیکر ہیں۔ ورنہ یہ ٹیم لاجواب ٹیم ہے، صرف اکشر پٹیل کے لئے برا لگتا ہے۔ مجھے اب بھی یقین ہے کہ وہ آسٹریلیا کی صورتحال میں ایک اچھا گیند باز آل راؤنڈر ثابت ہو سکتا ہے۔ میں صرف ایشیا کپ کے بارے میں نہیں سوچ رہا ، یہ ٹیم آئی سی سی ٹی۔ ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا بھی بلیو پرنٹ ہونا چاہیے'۔

یو این آئی

کولکتہ: بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سلیکشن کمیٹی کے سابق چیئرمین کرشنما چاری سری کانت نے ایشیا کپ 2022 کے لئے بھارتی ٹیم کے اعلان کے بعد کہا کہ 'تیز گیند باز محمد شامی کو ٹیم میں شامل کیا جانا چاہئے تھا۔' former chief selector Krishnamachari Srikkanth on Shami

سری کانت نے پیر کے روز اسٹار اسپورٹس کے شو 'فالو دی بلوز' میں کہا 'میری ٹیم میں شامی شامل تھے، اگر میں سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین ہوتا تو شامی ٹیم میں ہوتے اور شاید روی بشنوئی نہ ہوتے۔ میرا یہ بھی ماننا ہے کہ اکشر پٹیل ٹیم میں جگہ حاصل کرنے کے مضبوط دعویدار تھے۔ اکشر پٹیل اور اشون کے درمیان انتخاب کرنا مشکل ہوتا۔'

انھوں نے کہا 'میرا خیال ہے کہ ٹیم اچھی ہے، لیکن اس میں ایک اور میڈیم پیسر ہونا چاہیے تھا۔ ہم ٹورنامینٹ میں ایک میڈیم پیسر کی کمی کے ساتھ جا رہے ہیں۔ دو کلائی اسپنرز کافی ہیں۔ مجھے اکشر پٹیل کے لیے برا لگ رہا ہے جو ٹیم کا حصہ نہیں بن پائے۔ مجھے دیپک ہڈا کے لیے خوشی ہے وہ گیند بازی کرسکتے ہیں، اچھے بلے باز ہے اور تیز بھی کھیلتے ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: India Squad For Asia Cup: ایشیا کپ کے لیے ٹیم انڈیا کا اعلان، کوہلی-راہل کی واپسی

سری کانت نے کہا 'مجھے دیپک ہڈا کے بارے میں جو بات پسند ہے وہ یہ ہے کہ وہ گیند کے اچھے اسٹرائیکر ہیں۔ ورنہ یہ ٹیم لاجواب ٹیم ہے، صرف اکشر پٹیل کے لئے برا لگتا ہے۔ مجھے اب بھی یقین ہے کہ وہ آسٹریلیا کی صورتحال میں ایک اچھا گیند باز آل راؤنڈر ثابت ہو سکتا ہے۔ میں صرف ایشیا کپ کے بارے میں نہیں سوچ رہا ، یہ ٹیم آئی سی سی ٹی۔ ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا بھی بلیو پرنٹ ہونا چاہیے'۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.