کولکتہ: بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سلیکشن کمیٹی کے سابق چیئرمین کرشنما چاری سری کانت نے ایشیا کپ 2022 کے لئے بھارتی ٹیم کے اعلان کے بعد کہا کہ 'تیز گیند باز محمد شامی کو ٹیم میں شامل کیا جانا چاہئے تھا۔' former chief selector Krishnamachari Srikkanth on Shami
سری کانت نے پیر کے روز اسٹار اسپورٹس کے شو 'فالو دی بلوز' میں کہا 'میری ٹیم میں شامی شامل تھے، اگر میں سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین ہوتا تو شامی ٹیم میں ہوتے اور شاید روی بشنوئی نہ ہوتے۔ میرا یہ بھی ماننا ہے کہ اکشر پٹیل ٹیم میں جگہ حاصل کرنے کے مضبوط دعویدار تھے۔ اکشر پٹیل اور اشون کے درمیان انتخاب کرنا مشکل ہوتا۔'
انھوں نے کہا 'میرا خیال ہے کہ ٹیم اچھی ہے، لیکن اس میں ایک اور میڈیم پیسر ہونا چاہیے تھا۔ ہم ٹورنامینٹ میں ایک میڈیم پیسر کی کمی کے ساتھ جا رہے ہیں۔ دو کلائی اسپنرز کافی ہیں۔ مجھے اکشر پٹیل کے لیے برا لگ رہا ہے جو ٹیم کا حصہ نہیں بن پائے۔ مجھے دیپک ہڈا کے لیے خوشی ہے وہ گیند بازی کرسکتے ہیں، اچھے بلے باز ہے اور تیز بھی کھیلتے ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: India Squad For Asia Cup: ایشیا کپ کے لیے ٹیم انڈیا کا اعلان، کوہلی-راہل کی واپسی
سری کانت نے کہا 'مجھے دیپک ہڈا کے بارے میں جو بات پسند ہے وہ یہ ہے کہ وہ گیند کے اچھے اسٹرائیکر ہیں۔ ورنہ یہ ٹیم لاجواب ٹیم ہے، صرف اکشر پٹیل کے لئے برا لگتا ہے۔ مجھے اب بھی یقین ہے کہ وہ آسٹریلیا کی صورتحال میں ایک اچھا گیند باز آل راؤنڈر ثابت ہو سکتا ہے۔ میں صرف ایشیا کپ کے بارے میں نہیں سوچ رہا ، یہ ٹیم آئی سی سی ٹی۔ ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا بھی بلیو پرنٹ ہونا چاہیے'۔
یو این آئی