ETV Bharat / sports

Under 19 PSL: پی ایس ایل انڈر 19 ایڈیشن کا منصوبہ - نوجوان ٹیلینٹ کو پروان چڑھانے کے لیے پی ایس ایل انڈر 19

پاکستان کرکٹ ٹیم بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے نوجوان ٹیلینٹ کو پروان چڑھانے کے لیے پی ایس ایل انڈر 19 ایڈیشن کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ PCB introduced the Pakistan Junior League

پاکستان کرکٹ ٹیم بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ
پاکستان کرکٹ ٹیم بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ
author img

By

Published : Apr 16, 2022, 4:33 PM IST

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)نے پاکستان سُپر لیگ (پی ایس ایل) کے انڈر 19 ایڈیشن کا اعلان کرکے فرنچائزی کرکٹ کو عمر کے گروپ کی سطح پر لے جانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ پاکستان جونیئر لیگ کہلانے والی فرنچائزی پر مبنی یہ لیگ پہلی بار دنیا کے جونیئر کرکٹرز کو عمر کے گروپ مرحلے میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔ PCB Chairman Ramiz Raja

پی سی بی کے سربراہ رمیز راجہ نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ 'اس جونیئر لیگ کے پیچھے بنیادی مقصد نوجوانوں کو مقابلے اور پیشہ ورانہ مہارت کے ماحول میں مواقع فراہم کرنا ہے۔ وہ اپنے ہم پلہ گروپ کے بہترین کھلاڑیوں سے مقابلہ کر سکیں گے، دنیا کے بہترین کی جانب سے کوچنگ لیں گے (تربیت یافتہ ہوں گے) اور ان کے ساتھ ڈگ آؤٹ میں بہترین بین الاقوامی کھلاڑی ہوں گے'۔ Pakistan Junior League to Nurture Young Talent

رمیز راجہ کا مقصد چند ماہ میں اس ٹورنامنٹ کا پہلا ایڈیشن شروع کرنا ہے۔ یہ ممکنہ طور پر اکتوبر میں شروع ہوسکتا ہے جو پانچ ٹیموں پر مشتمل چیمپیئن شپ ہوگی جس میں ہر طرف سے اعلیٰ کرکٹر سرپرست کا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک نوجوان کرکٹر کو ٹیلنٹ اور عمدہ ماحول کے علاوہ اور کیا چاہیے۔ ہمارے پاس ڈرافٹنگ سسٹم ہوگا جس سے نوجوان کھلاڑی اپنا نام روشن کر سکیں گے۔ ہر ٹیم کے پاس ویوین رچرڈس کے قد کا ایک مینٹر (سرپرست) ہوگا۔ لیگ کے تقریباً 15 دنوں تک چلنے کی امید ہے'۔ رمیز راجہ کے مطابق ٹورنامنٹ کی تجویز بین الاقوامی کرکٹ بورڈز کے سامنے رکھی گئی ہے اور وہ سبھی اس خیال کے تئیں مثبت ہیں۔ رمیز نے کہا کہ 'ان کی منصوبہ بندی کافی عرصے سے چل رہی تھی۔ ہم نے یہ خیال اپنے آئی سی سی کے ساتھیوں کے ساتھ دبئی میں ہونے والی حالیہ میٹنگوں کے دوران شیئر کیا اور انہوں نے اس منصوبے میں کافی دلچسپی ظاہر کی'۔

رمیز راجہ نے مزید کہا کہ 'بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کی پالیسی تھی کہ عمر گروپ کے کھلاڑیوں کو ٹی 20 کرکٹ کھیلنے کی اجازت نہ دی جائے لیکن مجھے اس اقدام میں کوئی تضاد نظر نہیں آتا۔ پی سی بی کے سربراہ نے یہ کہتے ہوئے یہ دلیل دی کہ 'کھلاڑیوں کو دباؤ کے حالات کا تجربہ ملے گا اور معلوم ہوگا کہ کیسے مظاہرہ کرنا ہے۔ وہ جانیں گے کہ مشکل حالات میں کیسے رنز بنانے ہیں اور وکٹ لینے ہیں۔ جب سینیئر گریڈ کرکٹ میں آئیں گے تو وہ ایسی میچ صورتحال سے بے خوف ہو چکے ہوں گے۔ ہم پاکستان جونیئر لیگ میں عالمی کرکٹ کے مستقبل کے ستارے بنائیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)نے پاکستان سُپر لیگ (پی ایس ایل) کے انڈر 19 ایڈیشن کا اعلان کرکے فرنچائزی کرکٹ کو عمر کے گروپ کی سطح پر لے جانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ پاکستان جونیئر لیگ کہلانے والی فرنچائزی پر مبنی یہ لیگ پہلی بار دنیا کے جونیئر کرکٹرز کو عمر کے گروپ مرحلے میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔ PCB Chairman Ramiz Raja

پی سی بی کے سربراہ رمیز راجہ نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ 'اس جونیئر لیگ کے پیچھے بنیادی مقصد نوجوانوں کو مقابلے اور پیشہ ورانہ مہارت کے ماحول میں مواقع فراہم کرنا ہے۔ وہ اپنے ہم پلہ گروپ کے بہترین کھلاڑیوں سے مقابلہ کر سکیں گے، دنیا کے بہترین کی جانب سے کوچنگ لیں گے (تربیت یافتہ ہوں گے) اور ان کے ساتھ ڈگ آؤٹ میں بہترین بین الاقوامی کھلاڑی ہوں گے'۔ Pakistan Junior League to Nurture Young Talent

رمیز راجہ کا مقصد چند ماہ میں اس ٹورنامنٹ کا پہلا ایڈیشن شروع کرنا ہے۔ یہ ممکنہ طور پر اکتوبر میں شروع ہوسکتا ہے جو پانچ ٹیموں پر مشتمل چیمپیئن شپ ہوگی جس میں ہر طرف سے اعلیٰ کرکٹر سرپرست کا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک نوجوان کرکٹر کو ٹیلنٹ اور عمدہ ماحول کے علاوہ اور کیا چاہیے۔ ہمارے پاس ڈرافٹنگ سسٹم ہوگا جس سے نوجوان کھلاڑی اپنا نام روشن کر سکیں گے۔ ہر ٹیم کے پاس ویوین رچرڈس کے قد کا ایک مینٹر (سرپرست) ہوگا۔ لیگ کے تقریباً 15 دنوں تک چلنے کی امید ہے'۔ رمیز راجہ کے مطابق ٹورنامنٹ کی تجویز بین الاقوامی کرکٹ بورڈز کے سامنے رکھی گئی ہے اور وہ سبھی اس خیال کے تئیں مثبت ہیں۔ رمیز نے کہا کہ 'ان کی منصوبہ بندی کافی عرصے سے چل رہی تھی۔ ہم نے یہ خیال اپنے آئی سی سی کے ساتھیوں کے ساتھ دبئی میں ہونے والی حالیہ میٹنگوں کے دوران شیئر کیا اور انہوں نے اس منصوبے میں کافی دلچسپی ظاہر کی'۔

رمیز راجہ نے مزید کہا کہ 'بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کی پالیسی تھی کہ عمر گروپ کے کھلاڑیوں کو ٹی 20 کرکٹ کھیلنے کی اجازت نہ دی جائے لیکن مجھے اس اقدام میں کوئی تضاد نظر نہیں آتا۔ پی سی بی کے سربراہ نے یہ کہتے ہوئے یہ دلیل دی کہ 'کھلاڑیوں کو دباؤ کے حالات کا تجربہ ملے گا اور معلوم ہوگا کہ کیسے مظاہرہ کرنا ہے۔ وہ جانیں گے کہ مشکل حالات میں کیسے رنز بنانے ہیں اور وکٹ لینے ہیں۔ جب سینیئر گریڈ کرکٹ میں آئیں گے تو وہ ایسی میچ صورتحال سے بے خوف ہو چکے ہوں گے۔ ہم پاکستان جونیئر لیگ میں عالمی کرکٹ کے مستقبل کے ستارے بنائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.