بھارتی ٹیم کے سابق کپتان اور بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ(بی سی سی آئی) کے صدر سورو گنگولی نے کہا ہے کہ وہ جانتے تھے کہ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بلے باز مہیندر سنگھ دھونی میں بڑے شاٹس لگانے کی صلاحیت ہے اسی لئے انہوں نے اپنی کپتانی میں دھونی کو ٹاپ آرڈر میں اتارا تھا۔
اپنی کپتانی میں ٹیم کو دو ورلڈ کپ جتانے والے دھونی نے 15 اگست کو انٹرنیشنل کرکٹ سے سبکدوشی کا اعلان کیا تھا۔ گنگولی نے کہا کہ دھونی میں بڑے شاٹس کھیلنے کی صلاحیت ہے لہذا انھیں بیٹنگ آرڈر میں اوپرلانا اور آزادانہ طور پر کھیلنے دینا ضروری تھا۔
گنگولی نے کہا کہ انہوں نے 2005 میں چیلنجر ٹرافی کے دوران ممبئی میں انڈیا سینیئر کی جانب سے کھیلتے ہوئے ٹاپ آرڈر میں دھونی کو کھلانے کا فیصلہ کیا تھا اور اس میچ میں دھونی نے 96 گیندوں پر ناقابل شکست 102 رن بنائے تھے اور انہوں نے ٹیم کو جیتنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
گنگولی نے اسپورٹس تک سے کہا کہ چیلنجر ٹرافی کے دوران دھونی میری ٹیم کے لئے کھیلے تھے اور سنچری بنا چکے تھے تب ہی مجھے ان کی قابلیت کا پتہ چلا۔ انہیں وشاکھاپٹنم میں تیسرے نمبر پر کھیلنے کا موقع ملا اور وہاں بھی سنچری بنائی۔ جب بھی انہیں زیادہ اوورز کھیلنے کا موقع ملا انہوں نے بڑے رن بنائے۔
انہوں نے کہا کہ ایک کھلاڑی اس وقت بنتا ہے جب اسے صحیح آرڈر میں کھیلنے کے لئے بھیجا جائے۔ لوور آرڈر میں بیٹسمین کوکھلا کر آپ کوئی بڑا کھلاڑی نہیں بنا سکتے۔ میں نے ہمیشہ یقین کیا ہے کہ آپ ڈریسنگ روم کے اندر بیٹھ کر کسی کرکٹر کو بڑا کھلاڑی نہیں بنا سکتے۔
گنگولی نے کہا کہ دھونی کی صلاحیت خاص طور پر چھکے مارنا بہت کم تھا۔ اپنے کیریئر کے اختتام تک انہوں نے اپنا کھیل تبدیل کرلیا تھا۔ لیکن جب دھونی جوان تھے تو یہ ضروری تھا کہ انہیں آزادانہ طور پر کھیلنے کی اجازت دی جائے۔
قابل ذکر ہے کہ دھونی نے گنگولی کی قیادت میں بین الاقوامی سطح پر ڈیبیو کیا تھا۔ دھونی نے اپنے کیریئر میں 16 مرتبہ تیسرے نمبر پر کھیلا ہے اور اس پوزیشن پر اوسط 82.75 ہے۔ گنگولی نے کہا کہ جب میں ریٹائر ہوا تو میں نے کئی بار اپنے خیالات رکھے کہ دھونی کو ٹاپ آرڈر میں کھلانا چاہئے۔