سبھاش گھئی بالی ووڈ میں ایک ایسے فلمساز کے طور پر مانے جاتے ہیں جنہوں نے اپنی فلموں کے ذریعے ناظرین کے دلوں پر راج کیا۔ 24 جنوری 1945 کو ناگپور میں پیدا ہونے والے سبھاش گھئی بچپن سے ہی فلموں میں کام کرنا چاہتے تھے۔ اس خواب کو سچ کرنے کے لیے سبھاش گھئی نے فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، پونہ میں ٹریننگ لی اور اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے ممبئی آگئے۔Subhash Ghai came to Bombay after graduating from FTII
اپنے کیریئر کے ابتدائی دور میں سبھاش گھئی نے چند فلموں میں کام کیا لیکن بطور اداکار اپنی شناخت نہ بنا سکے۔ سبھاش گھئی نے بطور ہدایت کار اپنے کیریئر کا آغاز سال 1976 میں ریلیز ہونے والی فلم 'کالی چرن' سے کیا۔ اس فلم میں شتروگھن سنہا کا ڈبل رول تھا۔ یہ فلم ٹکٹ کھڑکیوں پر سپر ہٹ ثابت ہوئی۔Subhash Ghai’s career as a director began with the film Kalicharan
سال 1978 میں سبھاش گھئی نے ایک بار پھر شتروگھن سنہا کے ساتھ 'وشوناتھ' بنائی۔ اس فلم میں شتروگھن سنہا نے ایک تیزطرار وکیل کا کردار ادا کیا تھا۔ یہ فلم ٹکٹ کھڑکیوں پر سپر ہٹ ثابت ہوئی۔ اس فلم میں شتروگھن سنہا کا بولا گیا یہ ڈائیلاگ.. 'جلی کو آگ کہتے ہیں، بجھی کو راکھ بنتے ہیں جس راکھ سے بارود بنے اسے وشوناتھ کہتے ہیں' آج بھی ناظرین میں مقبول ہے۔ Subhash's Vishwanath film was a blockbuster in box office
سال 1980 میں ریلیز ہونے والی فلم 'قرض' سبھاش گھئی کے کیریئر کی ایک اور سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ دوبارہ جنم لینے پر مبنی اس فلم میں رشی کپور، ٹینا منیم، سمی گریوال، پران، پریم ناتھ اور راج کرن نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔ اس فلم میں سیمی گریوال نے منفی کردار ادا کر کے شائقین کو محظوظ کیا۔ یہ فلم ٹکٹ کھڑکی پر سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ اس فلم کے ذریعے سبھاش گھئی نے اداکاری کے شہنشاہ دلیپ کمار، شمی کپور، سنجیو کمار اور سنجے دت جیسے ملٹی اسٹارز کو جمع کیا۔ فلم نے کامیابی کے نئے ریکارڈ بنائے۔ Subhash Ghai is one of the most successful directors of Bollywood
یہ بھی پڑھیں : Sushant Singh Rajput's Birthday: بالی ووڈ اسٹار سوشانت سنگھ راجپوت کا ٹیلی ویژن سے بالی ووڈ تک کا سفر
سال 1982 میں سبھاش گھئی نے اپنی پروڈکشن کمپنی مکتا آرٹس قائم کی، جس کے بینر کے تحت انہوں نے سال 1983 میں ریلیز ہونے والی فلم 'ہیرو' کی پروڈیوس اور ہدایت کاری کی۔ اس فلم کے ذریعے سبھاش گھئی نے فلم انڈسٹری کو جیکی شراف اور میناکشی شیشادری کے کردار میں ایک نیا سپر اسٹار دیا۔
سال 1986 میں سبھاش گھئی نے دلیپ کمار کے ساتھ اپنی ڈریم فلم 'کرما' بنائی۔ دلیپ کمار، نوتن، جیکی شراف، انل کپور، نصیر الدین شاہ، سری دیوی، پونم ڈھلون اور انوپم کھیر جیسے سپر اسٹار سے سجی فلم کے ذریعہ سبھاش گھئی نے ناظرین میں حب الوطنی کا جذبہ جگایا۔
سال 1989 میں ریلیز ہونے والی فلم 'رام لکھن' بھی سبھاش گھئی کے کیرئیر کی سپر ہٹ فلموں میں شامل ہے۔ سال 1991 میں سبھاش گھئی نے دلیپ کمار اور راجکمار کے ساتھ اپنی زبردست فلم 'سوداگر' بنائی۔ دلیپ کمار اور راج کمار 1959 کی فلم 'پیغام' کے بعد دوسری بار آمنے سامنے تھے۔ سوداگر میں اداکاری کی دنیا کے ان دو ماسٹرز کے درمیان ٹکراؤ دیکھنے کے قابل تھا۔ اس فلم کے ذریعے سبھاش گھئی نے منیشا کوئرالا اور وویک مشران کو فلم انڈسٹری میں لانچ کیا۔ اس فلم کے لیے سبھاش گھئی کو بہترین فلم ڈائریکٹر کے لیے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔Ghai won the Filmfare Best Director Award for the hit film
یہ بھی پڑھیں : Aamir Khan’s Laal Singh Chaddha not postponed: عامر خان کی فلم لال سنگھ چڈھا 14 اپریل کو ریلیز ہوگی
اس کے بعد سبھاش گھئی نے 1993 میں سنجے دت کے ساتھ 'کھل نائک'، سال 1997 میں شاہ رخ خان کے ساتھ 'پردیس' اور سال 1999 میں ایشوریہ رائے کے ساتھ 'تال' جیسی سپرہٹ فلمیں بنائیں۔ پردیس کے ذریعے سبھاش گھئی نے مہیما چودھری کو فلم انڈسٹری میں لانچ کیا۔ 2000 کی دہائی سبھاش گھئی کے کیریئر کے لیے اچھی ثابت نہیں ہوئی۔ اس دوران بطور ہدایت کار یادیں، کسنا اور یوراج جیسی فلمیں ریلیز ہوئیں جو ٹکٹ کھڑکی پر بے اثر ثابت ہوئیں۔ He chose Mahima Chaudhary for Pardes.
سبھاش گھئی نے 2008 کی فلم یوراج کی ناکامی کے بعد فلموں کی ہدایت کاری بند کردی۔ سبھاش گھئی نے سال 2014 میں فلم 'کانچی' سے بطور ہدایت کار واپسی کی لیکن یہ فلم ٹکٹ کھڑکی پر کامیاب نہیں ہوسکی۔ سبھاش گھئی ان دنوں فلم '36 فارم ہاؤس'بنارہے ہیں۔ یہ فلم او ٹی ٹی پر سبھاش گھئی کی پہلی فلم ہے جو بطور رائٹر اور میوزک کمپوزرہے۔