گاندربل: نوجوانوں میں کافی کچھ کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے، لیکن ایک پرانی کہاوت ہے کہ جو جتنا جاگتا ہے وہ اتنا پاتا ہے اور جو جتنا سوتا ہے وہ اتنا ہی کھوتا ہے، وادی کشمیر کے ایک نوجوان جو بچپن میں اپنے گھروں کے الیکٹرونک سامان کو توڑ دیا کرتا تھا تاکہ وہ دیکھ سکے کہ آخر اس کے مشین میں ہے کیا، نوجوان کے گھر والے بھی اپنے بچے کی اس حرکت سے پریشان رہتے تھے، لیکن کسی کو کیا پتا کہ ایک دن ان کا بچہ کچھ ایسا کارنامہ انجام دے گا جسے دیکھ کر سبھی حیران ہوں گے۔
دراصل یہ کہانی صفاپورہ گاندربل سے تعلق رکھنے والا عاقب احمد شاہ کی ہے جو اپنی اس چھوٹی سی عمر میں کئی ایوارڈز جیت چکا ہے۔ دراصل اس نوجوان کو بچپن سے ہی کچھ نیا کرنے کا شوق تھا اسی لیے تو وہ اپنے گھروں میں رکھے کھلونے اور دیگر الیکٹرک ڈیوائسز کو کھولتا اور توڑتا رہتا تھا، گھر کے بڑوں سے کئی بار اسے ڈانٹ بھی ملتا تھا لیکن ڈانٹ کا اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا وہ اپنا کام مسلسل کرتا رہتا تھا۔ لیکن آج اس نے ایک ایسا سیٹ بیلٹ بنایا ہے جو قابل تعریف ہے، یہ ایک ایسا سیٹ بیلٹ ہے جس کے بغیر گاڑی اسٹارٹ نہیں ہوگی، یہ سیٹ پیلٹ ہارٹ سے کنیکٹ ہے جب تک اسے لگائیں گے نہیں گاڑی اسٹارٹ نہیں ہوگی، گاڑی اسٹارٹ کرنے کے لیے سیٹ بیلٹ لگانا ضروری ہوگا اس حوالے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عاقب احمد شاہ بتاتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
عاقب احمد شاہ نے اب تک سائنس کی دنیا سے کئی ایوارڈ اپنے نام کرچکے ہیں۔ ان کے ایوارڈز کا سفر سال 2019 میں شروع ہوا اور اب تک جاری ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے آئی آئی ٹی کانپور میں منعقد انوویشن کنکلیو کے لیے بھی ایک آئیڈیا بھیجا تھا جس کو آئی آئی ٹی کانپور نے منتخب کیا اور عاقب احمد شاہ کو کانپور آئی آئی ٹی نے مدعو کیا تھا۔ احمد شاہ کا نام انڈیا بک آف ایوارڈز میں بھی درج ہو چکا ہے۔