اسلام آباد: پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے ہفتہ وار میڈیا بیان میں مذہبی آزادی پر مبنی امریکی رپورٹ سے متعلق کہا کہ اس طرح کی رپورٹس کے ساتھ بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ یہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے یک طرفہ ہیں اور تخلیقی وابستگی کے عنصر سے خالی ہیں۔ Pak Rejects US Religious Freedom Report
افتخار احمد نے کہا کہ اس طرح کی رپورٹ اکثر زمینی حقیقت اور ملک کی کوششوں کو پوری طرح سے پیش نظر نہیں رکھتی۔اس وقت ہم نے دیکھا ہے کہ ایسی روپرٹس ہمیشہ یکطرفہ ہوتی ہیں۔ آپ ان رپورٹس میں مختلف ممالک میں انسانی حقوق کے مسائل اور مختلف حالات کے تناظر اور انہیں پیش کرنے کے طریقے میں کچھ دوہرے معیارات واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں۔
احمد نے کہا کہ پاکستان عالمگیر نوعیت کے انسانی حقوق کے احترام کے لیے پرعزم ہے۔ یہ ملک میں انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کے احترام کو یقینی بنانے کے لئے تہہ دل سے وقف ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے مذہبی اقلیتوں کے حقوق کو فروغ دینے اور ان کے تحفظ کے لیے متعدد اصلاحات کی ہیں اور وہ ان معاملات پر اپنے تمام اتحادیوں کے ساتھ تعمیری طور پر جڑا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
India Reacts US Report: بھارت نے اقلیتوں پر حملے سے متعلق امریکی رپورٹ کو متعصبانہ قرار دیا
واضح رہے کہ امریکی کمیشن کی بین الاقوامی مذہبی آزادی پر 2021 کی رپورٹ نے پاکستان کو 'خصوصی تشویش کا ملک' کے طور پر دوبارہ نامزد کرنے کی سفارش کی ہے۔ رپورٹ میں ملک پر بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے ذریعہ بیان کردہ مذہبی آزادی کی منظم اور سنگین خلاف ورزی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ (یو این آئی)