ETV Bharat / international

Nuclear Talks in Qatar End: ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات بغیر کسی پیش رفت کے ختم

ایران اور امریکہ کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے بالواسطہ جوہری مذاکرات Nuclear Talks بغیر کسی اہم پیش رفت کے ختم ہوگئے۔ Nuclear Talks in Qatar End ایران اور امریکہ ایک دوسرے پر مذاکرات کی ناکامی کا الزام عائد کررہے ہیں لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ مذاکرات کا دوسرا دور ہوگا یا نہیں۔

Nuclear talks between Iran and US in Qatar end without any progress
ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات بغیر کسی پیش رفت کے ختم
author img

By

Published : Jun 30, 2022, 8:48 PM IST

دوحہ: ایران کے جوہری پروگرام کے سلسلے میں بڑھتے ہوئے بحران کے درمیان ایران اور امریکہ کے بیچ بالواسطہ بات چیت تعطل کو ختم کئے بغیر ہی ختم ہوگیا۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے جوہری مذاکرات Nuclear Talks دو دن کے بعد بغیر کسی ٹھوس حل کے ختم ہو گئی۔ اس سے قبل اس کا اہتمام ویانا میں کیا گیا تھا لیکن اس دوران بھی مذاکرات سے متعلق اہم امور پر بات نہیں ہوئی۔

دریں اثنا، ایران نے جوہری پلانٹس کی نگرانی کرنے والی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی ( آئی اے ای اے) کے نگرانی کے کیمرے ہٹانے کا الزام عائد کیا گیا لیکن ایران اسکی تردید کرتا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ایران کے پاس اب ایٹمی بم بنانے کے لیے وافر مقدار میں یورینیم موجود ہے۔ ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کا یہ دور بھی الزامات اور جوابی الزامات کے ساتھ ختم ہوا۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ میٹنگ کا اگلا دور کب ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:

Israeli PM Warns Iran: ایران خطرناک حد تک جوہری پروگرام کے قریب، نفتالی بینیٹ

یورپی یونین کے ثالث اینریک مورا نے ٹویٹر پر بتایا کہ دوحہ میں ہونے والی دو روزہ بات چیت کافی زیادہ سخت تھی۔ مورا نے لکھا، "بدقسمتی سے، ابھی تک وہ ترقی نہیں ہوئی جس کی کوآرڈینیٹر کے طور پر یورپی یونین ٹیم نے امید کی تھی۔ ہم علاقائی استحکام کے لیے ایک اہم معاہدے کو ٹریک پر واپس لانے کے لیے مزید تیزی کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔

یو این آئی

دوحہ: ایران کے جوہری پروگرام کے سلسلے میں بڑھتے ہوئے بحران کے درمیان ایران اور امریکہ کے بیچ بالواسطہ بات چیت تعطل کو ختم کئے بغیر ہی ختم ہوگیا۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے جوہری مذاکرات Nuclear Talks دو دن کے بعد بغیر کسی ٹھوس حل کے ختم ہو گئی۔ اس سے قبل اس کا اہتمام ویانا میں کیا گیا تھا لیکن اس دوران بھی مذاکرات سے متعلق اہم امور پر بات نہیں ہوئی۔

دریں اثنا، ایران نے جوہری پلانٹس کی نگرانی کرنے والی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی ( آئی اے ای اے) کے نگرانی کے کیمرے ہٹانے کا الزام عائد کیا گیا لیکن ایران اسکی تردید کرتا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ایران کے پاس اب ایٹمی بم بنانے کے لیے وافر مقدار میں یورینیم موجود ہے۔ ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کا یہ دور بھی الزامات اور جوابی الزامات کے ساتھ ختم ہوا۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ میٹنگ کا اگلا دور کب ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:

Israeli PM Warns Iran: ایران خطرناک حد تک جوہری پروگرام کے قریب، نفتالی بینیٹ

یورپی یونین کے ثالث اینریک مورا نے ٹویٹر پر بتایا کہ دوحہ میں ہونے والی دو روزہ بات چیت کافی زیادہ سخت تھی۔ مورا نے لکھا، "بدقسمتی سے، ابھی تک وہ ترقی نہیں ہوئی جس کی کوآرڈینیٹر کے طور پر یورپی یونین ٹیم نے امید کی تھی۔ ہم علاقائی استحکام کے لیے ایک اہم معاہدے کو ٹریک پر واپس لانے کے لیے مزید تیزی کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.