لبیک اللھم لبیک لا شریک لک لبیک ان الحمد والنعمتہ لک و الملک لا شریک لک۔
اس تلبیہ کی شروعات آخرکار آج ہزاروں کی زبان پر جاری ہو گئی ہے۔ آج ذو الحجہ کی 8 ویں تاریخ ہے اور آج سے ہی حج کے ایام شروع ہو جاتے ہیں۔ کورونا وائرس کے بعد پہلی بار 10لاکھ عازمین حج کی سعادت حاصل کریں گے۔ جس میں دنیا کے مختلف ممالک سے آنے والے عازمین میں ساڑھے 8 لاکھ غیرملکی بھی شامل ہیں۔ مزد رواں برس سعودی عرب نے 45 برس سے کم عمر کی خواتین کو بھی بغیر محرم حج کی اجازت دی ہے۔
مزید پڑھیں:
ہر برس ماہ ذی الحجہ کی 8 سے 12 تاریخ کو مکہ مکرمہ میں کچھ مخصوص ارکان اد کیے جاتے ہیں۔ ان ارکان کی ادائیگی کو اسلامی اصطلاح میں حج کا نام دیا گیا ہے۔ حج اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے اور ہر صاحب استطاعت بالغ مسلمان پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے۔ Hajj Rituals & How to Perform Hajj a Step by Step
حج کے کتنے ارکان ہیں؟
حج کے تین ارکان ہیں۔
پہلا احرام یعنی حج کی نیت سے بغیر سلے ہوئے دو کپڑے زیب تن کرنا۔
دوسرا وقوف عرفہ یعنی میدان عرفات میں قیام کرنا ہے۔
تیسرا طواف زیارت یعنی خانہ کعبہ کے سات بار چکر لگانا۔
ان تین کے علاوہ بقیہ ارکان یا تو واجبات میں ہیں یا پھر ان کا شمار سنن میں کیا جاتا ہے۔
حج کے ارکان کی ترتیب
حج کے 5 ایام ہوتے ہیں۔ یعنی 8 ذی الحجہ سے 12 ذی الحجہ تک حج کے سبھی ارکان ادا کیے جاتے ہیں۔
حجاج کرام 8 ذی الحجہ كو مكہ يا حرم كے قريب سے احرام باندھتے ہیں اور احرام باندھنے کے بعد تلبیہ یعنی لبیک اللھم لبیک پڑھنے کی شروعات کرتے ہیں۔
حج کا پہلا دن
حج کا پہلا دن 8 ذی الحجہ سے شروع ہوتا ہے اور اس دن ظہر سے لے کر 9 ذی الحجہ کی فجر تک پانچوں نمازیں منیٰ میں ادا کرنی ہوتی ہیں۔ بعد ازاں عرفات کا رخ کیا جاتا ہے۔
حج کا دوسرا دن
نویں ذی الحجہ حج کا دوسرا دن ہے۔ سورج طلوع ہونے كے بعد حجاج کرام عرفات كى طرف روانہ ہوتے ہیں، وہاں ظہر اور عصر كى نمازيں ایک ساتھ ادا کی جاتی ہے جسے جمع بین الصلاتین کہتے ہیں۔ اس دن عرفات کے میدان میں ٹھہرنے کو وقوف عرفات کہا جاتا ہے اور اصل حج کا دن یہی ہوتا ہے، یعنی اگر کوئی شخص وقوف عرفہ کے علاوہ تمام مناسک ادا کر لے تب بھی اس کا حج ادا نہیں ہوگا۔
بعد ازاں غروب آفتاب کے بعد حجاج کرام عرفات سے مزدلفہ کی طرف روانہ ہوتے ہیں۔ اور مغرب و عشاء كى نمازيں مزدلفہ پہنچ كر ایک ساتھ یعنی جمع بین الصلاتین ادا كرتے ہیں۔ حجاج مزدلفہ میں رات گذارتے اور یہاں رمی جمرات کے لیے کنکریاں یکجا ہیں۔
حج کا تیسرا دن
دسویں ذی الحجہ حج کا تیسرا دن ہے۔ تیسرے روز یہاں سب سے پہلے بڑے شیطان کر کنکری ماری جاتی ہے بعد ازاں قربانی اور حلق یا قصر کرایا جاتا ہے۔ طواف زیارت، زمزم پینا، صفا مروہ کی سعی بھی اسی روز کی جاتی ہے۔
حج کا چوتھا اور پانچواں دن
حج کے چوتھے اور پانچویں روز یعنی 11ویں اور 12 ویں ذی الحجہ کو حجاج کرام منی میں قیام کرتے ہیں اور دوبارہ شیطانوں کو کنکری مارتے ہیں۔ بعد ازاں طواف وداع یعنی آخری بار بھی کعبے کا طواف کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ اگر حج کے سبھی ارکان اخلاص ساتھ ادا کر لیے گئے تو مبارک ہو حج کرنے والے کے لیے، کیوںکہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مقبول حج کرنے والا گناہوں سے ایسے پاک ہو گیا جیسے ماں کے پیٹ سے معصوم پیدا ہوا تھا۔