پاکستان کے شہر پشاور میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے مشال خان قتل کے مقدمے میں دو قصوروارکو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
خیبر پختونخواہ کے مردان شہر میں واقع عبدالولی خان یونیورسٹی سن 2017 میں مشال پر توہین مذہب کا غلط الزام عائد کرتے ہوئے انہیں تشدد کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا۔
سزا پانے والوں میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے ایک رہنما عارف خان اور اسد خان شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹز کے مطابق فیصلے کے وقت دونوں ملزم عدالت میں موجود تھے۔
اس واقعے کے بعد ابتدائی طور پر 61 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جن میں سے 57 افراد کو مختلف نوعیت کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔
مشال خان قتل کیس کے اہم اور مرکزی ملزم عمران کو موت کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔
غور طلب ہے کہ سزا پانے والے زیادہ تر افراد نے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔