ETV Bharat / international

توہین مذہب قتل کیس: دو قصوروار کو عمر قید

پاکستانی ریاست خیبرپختونخوا کے شہر مردان میں 2017 میں عبدالولی خان یونیورسٹی کے ایک طالب علم مشال خان پر توہین مذہب کا غلط الزام عائد کرکے تشدد کے ذریعے ہلاک کر دیا گیا تھا۔

Mashal Khan lynching case
author img

By

Published : Mar 22, 2019, 1:41 AM IST

Updated : Mar 22, 2019, 3:09 PM IST


پاکستان کے شہر پشاور میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے مشال خان قتل کے مقدمے میں دو قصوروارکو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

خیبر پختونخواہ کے مردان شہر میں واقع عبدالولی خان یونیورسٹی سن 2017 میں مشال پر توہین مذہب کا غلط الزام عائد کرتے ہوئے انہیں تشدد کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا۔

سزا پانے والوں میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے ایک رہنما عارف خان اور اسد خان شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹز کے مطابق فیصلے کے وقت دونوں ملزم عدالت میں موجود تھے۔

اس واقعے کے بعد ابتدائی طور پر 61 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جن میں سے 57 افراد کو مختلف نوعیت کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔

مشال خان قتل کیس کے اہم اور مرکزی ملزم عمران کو موت کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔

غور طلب ہے کہ سزا پانے والے زیادہ تر افراد نے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔


پاکستان کے شہر پشاور میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے مشال خان قتل کے مقدمے میں دو قصوروارکو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

خیبر پختونخواہ کے مردان شہر میں واقع عبدالولی خان یونیورسٹی سن 2017 میں مشال پر توہین مذہب کا غلط الزام عائد کرتے ہوئے انہیں تشدد کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا۔

سزا پانے والوں میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے ایک رہنما عارف خان اور اسد خان شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹز کے مطابق فیصلے کے وقت دونوں ملزم عدالت میں موجود تھے۔

اس واقعے کے بعد ابتدائی طور پر 61 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جن میں سے 57 افراد کو مختلف نوعیت کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔

مشال خان قتل کیس کے اہم اور مرکزی ملزم عمران کو موت کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔

غور طلب ہے کہ سزا پانے والے زیادہ تر افراد نے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Mar 22, 2019, 3:09 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.