شمال مغربی شام میں داخلی سطح پر بے گھر ہونے والے ہزاروں افراد کی رہائش کے لئے نئے کیمپ کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس سے قبل یہ بے گھر لوگ ایک اسکول کی عمارت میں پناہ گزیں تھے۔
یہاں رہنے والے پناہ گزینوں سے اسکولوں کو خالی کرایا گیا ہے، کیونکہ یہ اسکولز نئے تعلیمی سال کی تیاری کر رہے ہیں۔
اگر چہ حسکہ قصبے کے نزدیک تقریبا 10 ہزار افراد کو کرد انتظامیہ کے ذریعہ تعمیر کردہ سری کنیا مہاجر کیمپ میں منتقل کیا جا رہا ہے، لیکن وہ اپنے مستقبل کے تئیں کافی فکر مند ہیں۔
بے گھر شامی خاتون زہرا حسن نے بتایا کہ 'ہمیں جانے دو۔ ہمارے لیے کیمپ میں رہنے سے بہتر اپنی زمین پر رہنا ہے۔ کیمپ کو کیا کریں۔ ویسے ہی ہم بہت جھیل چکے ہیں۔ کل کو سردی کا موسم ہو گا، طوفان آئیگا، بیماریاں ہوں گی۔ حالانکہ ہمارے پاس چھوٹے بچے ہیں'۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس اکتوبر میں جب امریکی صدر نے شمال مشرقی شام سے اپنے فوجی انخلا کا اعلان کیا تھا، اس کے بعد ترک فوج اور کرد عسکریت پسندوں کے مابین ہونے والی جنگ کے سبب یہ لوگ بے گھر ہو گئے تھے۔