ETV Bharat / international

افغانستان میں ابھی بھی کچھ امریکی باقی ہیں: امریکی وزیر خارجہ

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کہا ’’کچھ امریکی افغانستان میں ابھی بھی باقی رہ گئے ہیں جو اس ملک کو چھوڑنا چاہتے ہیں۔ ان کی تعداد 100 سے 200 کے درمیان ہے۔ ہم ان کی اصل تعداد معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘‘۔

Antony Blinken
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن
author img

By

Published : Aug 31, 2021, 9:10 AM IST

Updated : Aug 31, 2021, 11:11 AM IST

افغانستان میں امریکہ کے اپنے ملازمین اور شہریوں کو نکالنے کے باوجود اب بھی وہاں سو سے 200 کے درمیان امریکی رہ گئے ہی، جو جلد از جلد اس ملک سے نکلنا چاہتے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ اطلاع دی۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن

بلنکن نے کہا ’’کچھ امریکی افغانستان میں ابھی بھی باقی رہ گئے ہیں جو اس ملک کو چھوڑنا چاہتے ہیں۔ ان کی تعداد 100 سے 200 کے درمیان ہے۔ ہم ان کی اصل تعداد معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘‘۔

افغانستان سے امریکی فوجی کے انخلا کا عمل طئے شدہ وقت میں مکمل کیا گیا ہے، اس تعلق سے امریکی وزارت دفاع کی جانب سے ایک تصویر بھی جاری کی گئی ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ افغانستان چھوڑنے والا آخری امریکی فوجی ہے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ میرین جنرل فرینک میکینزی نے پیر کو پینٹاگون کی نیوز بریفنگ میں انخلاء کا اعلان کیا اور کہا کہ طالبان کے اقتدار میں واپسی کے بعد پریشان امریکیوں اور افغانیوں کو نکالنے کے لیے بھیجی گئی فوجیں بھی کابل سے نکل گئی ہیں.

Afghanistan: افغانستان میں امریکہ کی بیس سالہ جنگ کا اختتام

میک کینزی نے کہا "میں یہاں سے افغانستان سے اپنی واپسی کی تکمیل اور امریکی شہریوں کو نکالنے کے فوجی مشن کے خاتمے کا اعلان کرنے آیا ہوں۔ ہم نے ہر ایک کو باہر نہیں نکالا ہے جو باہر نکلنا چاہتے تھے۔ لیکن میرا خیال ہے کہ اگر ہم مزید 10 دن ٹھہرے ہوتے تو بھی ہم ہر ایک کو باہر نکال سکتے تھے اور لوگ مایوس ہوتے کیونکہ یہ ایک مشکل صورتحال ہے۔

انخلا کے آپریشن کی نگرانی کرنے والے جنرل میکنزی کے مطابق افغانستان سے ایک لاکھ 23 ہزار عام شہریوں کو نکالا گیا لیکن طالبان کے کابل پر کنٹرول سنبھالنے سے ایک دن قبل یعنی 14 اگست سے اب تک امریکہ نے کابل سے 79 ہزار لوگوں کو نکالا ہے جن میں 6000 امریکی شہری بھی شامل ہیں۔

افغانستان میں امریکہ کے اپنے ملازمین اور شہریوں کو نکالنے کے باوجود اب بھی وہاں سو سے 200 کے درمیان امریکی رہ گئے ہی، جو جلد از جلد اس ملک سے نکلنا چاہتے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ اطلاع دی۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن

بلنکن نے کہا ’’کچھ امریکی افغانستان میں ابھی بھی باقی رہ گئے ہیں جو اس ملک کو چھوڑنا چاہتے ہیں۔ ان کی تعداد 100 سے 200 کے درمیان ہے۔ ہم ان کی اصل تعداد معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘‘۔

افغانستان سے امریکی فوجی کے انخلا کا عمل طئے شدہ وقت میں مکمل کیا گیا ہے، اس تعلق سے امریکی وزارت دفاع کی جانب سے ایک تصویر بھی جاری کی گئی ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ افغانستان چھوڑنے والا آخری امریکی فوجی ہے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ میرین جنرل فرینک میکینزی نے پیر کو پینٹاگون کی نیوز بریفنگ میں انخلاء کا اعلان کیا اور کہا کہ طالبان کے اقتدار میں واپسی کے بعد پریشان امریکیوں اور افغانیوں کو نکالنے کے لیے بھیجی گئی فوجیں بھی کابل سے نکل گئی ہیں.

Afghanistan: افغانستان میں امریکہ کی بیس سالہ جنگ کا اختتام

میک کینزی نے کہا "میں یہاں سے افغانستان سے اپنی واپسی کی تکمیل اور امریکی شہریوں کو نکالنے کے فوجی مشن کے خاتمے کا اعلان کرنے آیا ہوں۔ ہم نے ہر ایک کو باہر نہیں نکالا ہے جو باہر نکلنا چاہتے تھے۔ لیکن میرا خیال ہے کہ اگر ہم مزید 10 دن ٹھہرے ہوتے تو بھی ہم ہر ایک کو باہر نکال سکتے تھے اور لوگ مایوس ہوتے کیونکہ یہ ایک مشکل صورتحال ہے۔

انخلا کے آپریشن کی نگرانی کرنے والے جنرل میکنزی کے مطابق افغانستان سے ایک لاکھ 23 ہزار عام شہریوں کو نکالا گیا لیکن طالبان کے کابل پر کنٹرول سنبھالنے سے ایک دن قبل یعنی 14 اگست سے اب تک امریکہ نے کابل سے 79 ہزار لوگوں کو نکالا ہے جن میں 6000 امریکی شہری بھی شامل ہیں۔

Last Updated : Aug 31, 2021, 11:11 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.