امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بار اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ذاتی طور پر شرکت نہیں کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف مارک میڈوز نے صحافیوں کو بتایا کہ 'ٹرمپ اس بار ٹیلی ویژن کے ذریعہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی 75 ویں کانفرنس سے خطاب کریں گے'۔
خیال رہے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 75 واں اجلاس منگل سے شروع ہوچکا ہے اوریہ 30 ستمبر تک چلے گا۔
مختلف اہم عالمی امور پر تبادلہ خیال کے لئے 22 سے 29 ستمبر تک جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران اعلی سطحی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اس بار 119 ممالک کے سربراہان مملکت اور54 ممالک کے سربراہان حکومت جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس سے خطاب کریں گے۔
اہم بات یہ ہے کہ اگست میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جا کرخطاب کرنے پرغور کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) عالمی سطح پر متعدد امور انجام دیتی ہے۔ یہ دنیا بھر میں قیام امن کو یقینی بنانے اور ملکوں کے درمیان تعاون و بہتر تعلقات کے سلسلے میں درمیانی کڑی کا کام انجام دیتی ہے۔
قوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اپنی قرار داد 74/270 میں کہا ہے کہ' 193 ارکان ممالک نوٹ کریں کہ بڑی تشویش کے ساتھ انسانی صحت، اس کی حفاظت اور کوویڈ 19 کے نتیجے میں ہونے والا خطرہ انسانی فلاح و بہبود کے لیے نقصان دہ ہے، جیسا کہ سنہوا نے رپورٹ کیا ہے'۔
اس کا کہنا ہے کہ یو این جی اے اس وبائی بیماری کے غیر معمولی اثرات کو تسلیم کرتا ہے، اس مرض کی وجہ سے مختلف سماج اور معیشتوں کے ساتھ ساتھ عالمی سفر اور تجارت میں بھی شدید رکاوٹ پیدا ہوئی ہے اور لوگوں کی روزی روٹی پر تباہ کن اثرات پڑ رہے ہیں۔
اس قرار داد میں کہا گیا ہے کہ 'وائرس کو شکست دینے کے لئے اتحاد ، یکجہتی اور تجدید شدہ کثیرالجہتی تعاون پر مبنی ایک عالمی ردعمل کی ضرورت ہے'۔
مزید پڑھیں: کورونا کے خلاف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد منظور
قرار داد میں معلومات، سائنسی علم اور بہترین طریقوں کا تبادلہ کرنے کی تلقین کی گئی ہے اور عالمی ادارہ صحت کے ذریعہ تجویز کردہ متعلقہ رہنما خطوط پر عمل کرنے کے بھی ترغیب دلائی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وبائی بیماری کو ممکن حد تک کم کرنے کا پیغام دیا گیا ہے۔