امریکہ کے سابق صدور براک اوبامہ، جارج ڈبلیو بش اور بل کلنٹن نے کہا ہے کہ امریکی شہریوں میں کورونا وائرس ویکسین کے تئیں اعتماد پیدا کرنے کے لئے وہ پہلے خود ویکسینیشن کے لئے تیار ہیں۔ یہ بیانات ایسے وقت میں آئے ہیں جب امریکہ میں دسمبر کے وسط میں فائزر اور ماڈرنا کی کورونا وائرس ویکسین کی پہلی کھیپ پہنچنے کی امید ہے۔
مسٹر اوبامہ نے بدھ کو سیرئس ایکس ایم ریڈیو کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا 'انہیں امریکی متعدی امراض کے ماہر انتھنی فاؤجی پر مکمل اعتماد ہے۔ مسٹرفاؤجی انہیں کہتے ہیں کہ یہ ویکسین محفوظ ہے تو وہ اسے ضرور لینے کے لئے تیار ہیں'۔
انہوں نے کہا ’’میں اسے لوں گا اور میں اسے ٹی وی پر لے سکتا ہوں یا اسے فلمایا جاسکتا ہے تاکہ لوگوں کو پتہ چل سکے کہ مجھے اس سائنس پر اعتماد ہے۔‘
اسی دن سابق صدر جارج ڈبلیو بش کے چیف آف اسٹاف فریڈی فورڈ نے سی این این کو بتایا کہ سابق صدر نے مسٹر فاؤجی اور وہائٹ ہاؤس کی کووڈ۔19 ٹیم کے ساتھ یہ جاننے کے لئے بات کی تھی کہ وہ ویکسینیشن کو بڑھاوا دینے میں مدد کرنے کے لئے کیا کرسکتے ہیں۔
مسٹر فورڈ نے بتایا کہ ’’سب سے پہلے ویکسین کو محفوظ تصور کیا جانا چاہئے اور ان لوگوں کو ترجیح کی بنیاد پر ویکسینیشن کی جانی چاہئے جنہیں سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ اس کے بعد مسٹر بش خوشی سے کیمرے کے سامنے ایسا کریں گے۔‘‘
یہ بھی پڑھیے
جے پور کے پی ایف آئی دفتر پر ای ڈی کا چھاپہ
مسٹر کلنٹن بھی عوامی طور سے ٹیکہ لینے کے لئے تیار ہیں۔ ان کے ترجمان انجل اوکا نے بتایاکہ ’’صدر کلنٹن ویکسین مہیا ہوتے ہی پبلک ہیلتھ افسران کے ذریعہ طے شدہ ترجیحات کی بنیاد ویکسینیشن ضرور کروائیں گے۔ اگر امریکی شہریوں میں ٹیکے کے تئیں اعتماد پیدا کرنے میں مدد ملی تو وہ اسے عوامی طور پر بھی لے سکتے ہیں۔‘‘
نومبر کے گیلپ پول کے مطابق امریکی شہریوں میں کورونا وائرس ویکسینیشن کا خوف کم ہونے لگا ہے لیکن چالیس فیصد امریکی بالغوں کا اب بھی کہنا ہے کہ وہ ٹیکہ نہیں لیں گے۔