ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میل ان بیلٹ 'گھوٹالہ' کے سلسلے میں صدارتی انتخابات سے قبل سپریم کورٹ میں شفاف کارروائی کی جائے۔
سپریم کورٹ کی جسٹس روتھ بدر جنزبرگ 87 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ جس کے بعد امریکہ میں سیاسی بیان بازیاں عروج پر ہے۔ جس کے بعد میل ان بیلٹ پر شنوائی کو موقر کردیا گیا۔
سیاسی تجزیہ نگارو ں کا کہنا ہے کہ جسٹس روتھ بدر جنزبرگ کی موت نے امریکی سیاست میں ایک نیا بھونچال پیدا کردیا ہے۔
جنزبرگ کی موت کے بعد سپریم کورٹ کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ کیا تین نومبر 2020 کو منعقدہ امریکی انتخابات سے قبل سپریم کورٹ کے نئے جسٹس کا انتحاب کب ہوگا؟
اس دوران ٹرمپ کا کہنا ہے کہ 'ہمیں باصلاحیت اور ہونہار جج کی ضرورت ہے۔ جو مختلف معاملات کو آسانی سے سلجھا سکیں'۔
ٹرمپ نے 'میل ان بیلٹ' کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسے گھوٹالہ قرار دیا۔ انھوں نے کہا ہے کہ سابق میں انتخابات کے موقع پر میل اور ڈاک کے ذریعے ووٹ ڈالنے کے سلسلے میں کئی گھوٹالے ہوچکے ہیں۔ ایسے میں نومبر میں منعقد ہونے والے انتخابات میں بھی گھوٹالہ ہوسکتے ہیں۔
ٹرمپ نے بار بار متنبہ کیا ہے کہ میل ان بیلٹ بڑے پیمانے پر انتخابات میں دھاندلی کا باعث بنے گا۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ڈیموکریٹس میل ان بیلٹ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں گے۔
- مزید پڑھیں: مسئلہ کشمیر پر اردگان کے بیان کی مذمت
صدارتی انتخابات تین نومبر کو ہونا ہیں لیکن کچھ ریاستوں میں بیلٹ کو چھ دن تاخیر سے آنے کی اجازت ہوگی۔