گوا: بھارت کا 53 واں بین الاقوامی فلم فیسٹیول پیر کے روز تنازعہ پر ختم ہوا۔ اختتامی تقریب میں جیوری کے سربراہ اور اسرائیلی فلم ساز نادو لیپڈ نے اسٹیج پر وویک اگنی ہوتری کی ہندی فلم دی کشمیر فائلز پر تنقید کرتے ہوئے اسے 'پروپیگنڈا' اور 'فحش فلم ' قرار دیا۔IFFI Jury Slams Kashmir Files
نادو نے یہ تبصرہ پیر کے روز گوا میں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا کی اختتامی تقریب میں اپنی تقریر کے دوران کہے۔ اختتامی تقریب میں کئی نامور شخصیات نے شرکت کی۔ نادو نے اپنے خطاب میں کہا کہ ' فیسٹیول میں فلم کی نمائش دیکھ کر جیوری 'پریشان اور حیران' تھی۔
کشمیر فائلز کو انڈین پینوراما سیکشن کے لیے منتخب کیا گیا تھا اور اسے 22 نومبر کو دکھایا گیا تھا۔ خصوصی اسکریننگ میں انوپم کھیر نے شرکت کی، جو فلم میں بھی اداکاری کر رہے ہیں۔
لیپڈ نے اپنے خطاب میں کہا کہ' ہم سب 15 ویں فلم :دی کشمیر فائلز کو دیکھ کر پریشان اور حیران تھے۔ یہ ہمیں ایک پروپگینڈا اور فحش فلم کی طرح محسوس ہوا اور اس طرح کے باوقار فلمی میلے کے لیے یہ ایک نامناسب فلم ہے جہاں پر فنکارانہ صلاحیتوں کی بنیاد پر مقابلہ کیا جاتا ہے۔ میں یہاں اسٹیج پر آپ سب کے ساتھ اپنے احساسات کا کھل کر اظہار کرنے پر پوری طرح سکون محسوس کر رہا ہوں ۔ چونکہ فلم فیسٹیول منانے کا مقصد ایک تنقیدی بحث کو بھی قبول کرنا ہے جو فن اور زندگی کے لیے ضروری ہے'۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے میلے میں کشمیر فائلز کی بھی نمائش کی گئی۔ کشمیر فائلز کی ہدایت کاری وویک رنجن اگنی ہوتری نے کی ہے۔ 11 مارچ کو سینما گھروں میں ریلیز ہونے والی یہ فلم 1990 میں وادی میں کشمیری پنڈتوں کے قتل اور ان کی نقل مکانی کے گرد گھومتی ہے۔ جہاں یہ فلم ہندوستان میں ہٹ رہی تھی، وہیں بہت سے لوگوں نے اس کے مبینہ پروپیگنڈہ لہجے کی وجہ سے اس پر تنقید بھی کی ہے۔
وویک اگنی ہوتری کی ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم میں انوپم کھیر، متھن چکرورتی اور پلوی جوشی مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ بھارت میں فلم کو مرکزی حکومت کی جانب سے سراہا گیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پرفارمنس اور کہانی کی تعریف کی ہے۔ اس فلم کو بی جے پی کی حکومت والی بیشتر ریاستوں میں ٹیکس فری بھی قرار دیا گیا تھا۔