مشہور بھارتی اداکارہ آشا پاریکھ کو دادا صاحب پالکھے ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔ اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے اس بات کا اعلان کیا۔Dadasaheb Phalke Award
خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر کے حوالے سے بتایا کہ دادا صاحب پھالکے ایوارڈ اس سال معروف اداکار آشا پاریکھ کو دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اداکارہ کو سنیما کی خدمات کے لیے سال 1992 میں حکومت ہند کی جانب سے پدم شری سے بھی نوازا جاچکا ہے۔
ہندی سینما کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو اداکارہ آشا پاریکھ کا شمار بااثر اداکارؤں کے طور پر کیا جاتا ہے۔ 60 اور 70 کی دہائی میں بالی ووڈ میں عروج حاصل کرنے والی آشا پاریکھ نے اپنے کیرئیر کا آغاز بطور چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر کیا۔ فلمساز بمل رائے نے ماں (1952) میں انہیں تب کاسٹ کیا تھا جب وہ محض 10 برس کی تھیں۔ کچھ فلموں میں بطور چائلڈ آرٹسٹ تجربہ حاصل کرنے کے بعد آشا نے سال 1959 میں ناصر حسین کی فلم 'دل دے کے دیکھو' میں بطور مرکزی اداکارہ کے طور پر کام، جس میں ان کے ہمراہ شمی کپور نظر آئے۔ آشا اور ناصر نے مل کر کئی سپر ہٖٹ فلموں میں کام کیا، جن میں جب پیار کسی سے ہوتا ہے( 1961)، پھر وہی دل لایا ہوں( 1966)، تیسری منزل( 1966)، بہاروں کے سپنے (1967)، پیار کا موسم (1969) اور کارواں(1971) شامل ہے۔ اس کے بعد وہ راج کھونسلہ کے ساتھ دو بدن (1966)، چراغ (1969) اور میں تلسی تیرے آنگن کی(1978) اور شکتی سمانتا کے ساتھ کٹی پتنگ جیسی فلمیں کیں۔
آشا پاریکھ نے گجراتی، پنجابی اور کنڑ فلموں میں بھی کام کیا۔ 70 اور 80 کی دہائی کے آخر میں وہ اس وقت ' کیریکٹر رول' یعنی ایک ہی طرح کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ کی فہرست میں شامل ہوگئی تھیں۔ فلموں سے بریک لینے کے بعد آشا نے ٹیلی ویژن کی دنیا میں قدم رکھا اور اپنی ایک پروڈکشن کمپنی کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے گجراتی سیریل جیوتی( 1990) کی ہدایتکاری کی اور پلاش کے پھول، باجے پائیل، کورا کاغذ اور دل میں کالا جیسے شوز کو پروڈیوس بھی کیا۔
دادا صاحب پھالکے ایوارڈ بھارتی سنیما سے جڑے لوگوں کو ملنے والا سب سے بڑا اعزاز ہے۔ اس سے قبل راج کپور، یش چوپڑہ، لتا منگیشکر، مرنل سین، امیتابھ بچن اور ونود کھنہ جیسے مشہور ہستیوں کو اس ایوارڈ سے نوازا جاچکا ہے۔ دیویکا رانی جو اس ایوارڈ کو حاصل کرنے والی پہلی فاتح ہیں وہیں مشہور اداکارہ رجنی کانت کو سال 2019 کا دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا جاچکا ہے۔ خیال رہے کہ یہ ایوارڈ دادا صاحب پھالکے کی یاد میں دیا جاتا ہے، جنہیں 'بابائے بھارتی سینما' کے نام سے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے سال 1913 میں بھارت کی پہلی فلم 'راجہ ہریش چندر' کی بنائی تھی۔