ادھم پور میں سابق ایم ایل اے بلونت سنگھ منکوٹیا Former MLA Balwant Singh Mankotia کی قیادت میں مقامی لوگوں نے ضلع کی سوئی پنچایت میں کچرا پھینکنے کے خلاف ادھم پور میونسپل کارپوریشن اور یوٹی انتظامیہ کے خلاف زبردست مظاہرہ Protest Against Udhampur Municipal Corporation کیا ۔ ساتھ ہی لوگوں نے انتباہ دیا کہ کچرا پھینکنے کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو احتجاج میں شدت لائی جائے گی۔
منکوٹیا نے بتایا کہ سوئی پنچایت میں جس جگہ کوڑا کرکٹ پھینکا جاتا ہے اس کے آس پاس فوج کے کیمپ اور گاؤں والے آباد ہیں۔ 2014 میں سدل گاؤں میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے جن کے مکانات تباہ ہوئے ان افراد کو تھوڑے عرصے کے لیے یہاں رکھا گیا ہے، لیکن سات برس کا طویل عرصہ مکمل ہونے کے بعد بھی انتطامیہ کی جانب سے نے ان کی مستقل رہائش کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے۔
منکوٹیا نے کہا کہ ڈی سی نے بتایا کہ ہم اس گاؤں میں کلویسٹ مشین لگانا چاہتے ہیں۔ جبکہ گاؤں کے سرپنچ اور بزرگ خواتین کئی بار ضلع انتظامیہ کے پاس گئیں ہیں، لیکن ان کی جانب سے ان پر دباؤ ڈالا گیا۔ یہاں تک کہ گاؤں والوں پر ایف آئی آر درج کرنے کی بھی دھمکی دی گئی۔
منکوٹیا نے کہا کہ یہ مشین بڑی مشکل سے کل کچرے کا ایک فیصد بھی ٹھکانے لگاتا ہے۔ اس پنچایت میں کچرا ڈالنے کی وجہ سے اتنی گندگی ہے کہ لوگوں کا گھروں میں رہنا مشکل ہو گیا ہے۔ پورے شہر کا کچرا اس پنچایت میں پھینکا جاتا ہے۔ کیا یہی اس پنچایت کی ترقی ہے؟
انہوں نے کہا کہ جب تک کچرا پھینکنے کا سلسلہ بند نہیں کیا جاتا، ہم اپنا احتجاج بند نہیں کریں گے حتی کہ اگر ضرورت پڑی تو ہم لیفٹیننٹ گورنر کے پاس بھی جائیں گے۔
- مزید پڑھیں: رام نگر میونسپل کارپوریشن میں بی جے پی کی جیت
منکوٹیا نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اس گمان میں نہیں رہے کہ ہم لوگ خاموشی سے ہر چیز برداشت کریں گے۔ اس وقت انتظامیہ کی جانب سے یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ کسی قسم کی گندگی نہیں ہوگی اور پورے کچرے کو استعمال کرتے ہوئے ٹائلیز بنائی جائیں گی۔ یہ سب جھوٹا دعوہ تھا گاؤں والوں کو محض بے وقوف بنایا گیا۔ پنچایت میں صرف گندگی نظر آرہی ہے جس کی وجہ سے لوگ بیمار پڑ رہے ہیں۔ مظاہرے میں پنچایت سرپنچ بینا دیوی اور گاؤں کی بزرگ خواتین، بچے وغیرہ بڑی تعداد میں موجود تھے۔