ETV Bharat / city

ذہنی بیماریوں سے متعلق سرینگر میں ورکشاپ

پوری دنیا کے ساتھ ساتھ وادی میں بھی گذشتہ دو برسوں سے ذہنی بیماریوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس حوالے سے آج جموں کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں ترکی سے آئے ماہر نفسیات یقین سکندر نے شرکت کرنے والے افراد میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی۔

ذہنی بیماریوں سے متعلق سرینگر میں ورکشاپ
ذہنی بیماریوں سے متعلق سرینگر میں ورکشاپ
author img

By

Published : Aug 20, 2021, 8:31 PM IST

ذہنی بیماریاں صحت کی ایسی بیماری ہے جس میں جذبات، سوچ یا رویے میں تبدیلی دیکھی جاتی ہے۔ ذہنی بیماریوں مصیبتوں یا سماجی، کام یا دیگر سرگرمیوں میں حصہ لینے کے دوران پیش آرہے مسائل سے وابستہ ہے۔

ورکشاپ کے بعد ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے یقین سکندر کا کہنا تھا کہ " آج کے اس ورکشاپ میں ہم نے ذہنی بیماری کے حوالے سے سپورٹ گروپ تشکیل دینے کی کوشش کی ۔ یہاں موجود پارٹیسیپینٹس کو ذہنی دباؤ کے حوالے سے جانکاری دی گئی اور ذہنی تندرستی کی اہمیت کے بارے میں بھی بتایا گیا۔

ذہنی بیماریوں سے متعلق سرینگر میں ورکشاپ

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ یہ سپورٹ گروپ وادی کے باشندگان سے رابطے میں آئے اور ان بیماریوں سے جوج رہے افراد کے دباؤ کو کم کر سکے۔"

ان کا مزید کہنا ہے کہ "وادی کے باشندگان میں اس وقت ذہنی دباؤ کی سب سے بڑی وجہ بےروزگاری، نا امیدی اور منشیات ہے۔ ان سب سے بچنے کے لیے ہمیں ہمارا مقصد واضح ہونا چاہیے تا کی پوری قوت اسی مقصد کی طرح لگے۔

ان کا اور کہنا ہے کہ موبائل فون کے استعمال کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ رات کو سونے سے پہلے اور صبح اٹھنے کے بعد پہلی چیز ہاتھ میں فون نہیں ہونی چاہیے۔"

وہی لیلا قریشی کا مانا ہے کہ " وادی میں ذہنی دباؤ کے شکار صرف خواتین ہی نہیں ہو رہی ہیں بلکہ مرد اس سے زیادہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کے ورکشاپ کا مقصد بھی یہی ہے کہ سپورٹ گروپ میں قائم کیے جائیں اور پھر ان کی مدد سے وادی میں ذہنی بیماریوں میں مبتلا افراد کو مدد فراہم کی جائے۔"

ورکشاپ میں حصہ لینے کے بعد ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایک خاتون کا کہنا تھا کہ " گزشتہ دو برسوں سے وہ خود ذہنی دباؤ کا شکار تھی۔ جس وجہ سے ان کی روزمرہ کی زندگی کافی متاثر ہو رہی تھی۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ ماہرین نفسیات سے مشورے کے بعد کافی فرق پڑا ہے۔ ورکشاپ میں کافی کچھ سیکھنے کو ملا۔ انہون نے کہا کہ اب وہ اب آئندہ دنوں میں وادی کے دیگر افراد جو ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہیں ان کی مدت کرنے کی کوشش کرئی گی۔"

ذہنی بیماریاں صحت کی ایسی بیماری ہے جس میں جذبات، سوچ یا رویے میں تبدیلی دیکھی جاتی ہے۔ ذہنی بیماریوں مصیبتوں یا سماجی، کام یا دیگر سرگرمیوں میں حصہ لینے کے دوران پیش آرہے مسائل سے وابستہ ہے۔

ورکشاپ کے بعد ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے یقین سکندر کا کہنا تھا کہ " آج کے اس ورکشاپ میں ہم نے ذہنی بیماری کے حوالے سے سپورٹ گروپ تشکیل دینے کی کوشش کی ۔ یہاں موجود پارٹیسیپینٹس کو ذہنی دباؤ کے حوالے سے جانکاری دی گئی اور ذہنی تندرستی کی اہمیت کے بارے میں بھی بتایا گیا۔

ذہنی بیماریوں سے متعلق سرینگر میں ورکشاپ

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ یہ سپورٹ گروپ وادی کے باشندگان سے رابطے میں آئے اور ان بیماریوں سے جوج رہے افراد کے دباؤ کو کم کر سکے۔"

ان کا مزید کہنا ہے کہ "وادی کے باشندگان میں اس وقت ذہنی دباؤ کی سب سے بڑی وجہ بےروزگاری، نا امیدی اور منشیات ہے۔ ان سب سے بچنے کے لیے ہمیں ہمارا مقصد واضح ہونا چاہیے تا کی پوری قوت اسی مقصد کی طرح لگے۔

ان کا اور کہنا ہے کہ موبائل فون کے استعمال کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ رات کو سونے سے پہلے اور صبح اٹھنے کے بعد پہلی چیز ہاتھ میں فون نہیں ہونی چاہیے۔"

وہی لیلا قریشی کا مانا ہے کہ " وادی میں ذہنی دباؤ کے شکار صرف خواتین ہی نہیں ہو رہی ہیں بلکہ مرد اس سے زیادہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کے ورکشاپ کا مقصد بھی یہی ہے کہ سپورٹ گروپ میں قائم کیے جائیں اور پھر ان کی مدد سے وادی میں ذہنی بیماریوں میں مبتلا افراد کو مدد فراہم کی جائے۔"

ورکشاپ میں حصہ لینے کے بعد ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایک خاتون کا کہنا تھا کہ " گزشتہ دو برسوں سے وہ خود ذہنی دباؤ کا شکار تھی۔ جس وجہ سے ان کی روزمرہ کی زندگی کافی متاثر ہو رہی تھی۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ ماہرین نفسیات سے مشورے کے بعد کافی فرق پڑا ہے۔ ورکشاپ میں کافی کچھ سیکھنے کو ملا۔ انہون نے کہا کہ اب وہ اب آئندہ دنوں میں وادی کے دیگر افراد جو ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہیں ان کی مدت کرنے کی کوشش کرئی گی۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.