جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے آنگن واڑی محکمے میں کام کر رہی نو سو اٹھارہ ہیلپر ٹو سپروائزر کو ان کی خدمات سے معطل کئے جانے پر اپنی پارٹی کے رہنما اوتار سنگھ ترالی نے کہا کہ یہ فیصلہ غیر جمہوری ہے۔
انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ بیس پچیس برسوں سے اپنی خدمات انجام دینے والی یہ خواتین آخر کہاں جائیں گی؟
انہوں نے کہا کہ اگر انتظامیہ کو کارروائی کرنی ہے تو ان آفیسران اور سیاسی رہنماوں کے خلاف کرے جنھوں نے ان خواتین کو ملازمت پر مامور کیا تھا۔
اوتار سنگھ نے بتایا کہ مذکورہ محکمہ میں بیس سالوں تک خدمات انجام دینے والوں کو ملازمت سے سبکدوش کرنا نامناسب ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ مسائل کا فوری طور پر کوئی ٹھوس حل نکال لینا چاہیے۔ تاکہ ملازمین کے کنبے معاشی پریشانیوں کا شکار نہ ہوں۔
مزید پڑھیں:
ترال: آنگن واڑی ورکرز کا خاموش احتجاج
واضح رہے کہ گزشتہ روز یو ٹی انتظامیہ نے آنگن واڑی میں کام کر رہی نو سو، سے زائد ملازمہ کو برطرف کردیاتھا۔