سری نگر کے پانتھ چوک علاقے میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین ہوئے تصادم کو لے کر آئی جی پی کشمیر وجے کمار IGP kashmir press conference نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے معلومات دی۔
آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ 'سرینگر پولیس کو اطلاع ملی کہ پانتہ چوک IGP kashmir on Pantha Chowk علاقے میں تین عسکریت پسند چھپے ہوئے ہیں۔ پولیس نے سی آر پی ایف کے ساتھ علاقے کو محاسرے میں لے لیا۔ جس کے بعد عسکریت پسندوں نے فائرنگ شروع کر دی جس میں پولیس کے تین اور سی آر پی ایف کے اہلکار زخمی ہو گئے۔
انہوں نے بتایا کہ 'اس تصادم میں سکیورٹی فورسز نے جیش محمد نامی تنظیم کے تین عسکریت پسند کو ہلاک Three Jaish-e-Mohammed militants killed in Pantha Chowk کر دیا۔' اُنہونے مزید کہا کہ 'ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں میں سے ایک کی شناخت مقامی سہیل احمد راتھر Militant Suhail Ahmad Rather کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ جیش محمد سے وابستہ تھا اور زیوان حملے میں بھی ملوث تھا۔ باقی دو غیر ملکی لگتے ہیں کیونکہ اُن کے حوالے سے کوئی بھی دعویٰ ابھی سامنے نہیں آیا ہے۔'
آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے پریس کانفرنس کے دوران معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ 'گزشتہ ایک سال میں جموں وکشمیر پولیس سکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر کیا کیا کامیابی حاصل کی اور آگے کیسی تیاری رہے گی۔'
سنہ 2021 میں سیکورٹی کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے، آئی جی پی کشمیر نے کہا، 'سینئر علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی کی تدفین سال کی سب سے بڑی کامیابی تھی کیونکہ یہ پرامن رہا۔'
انہوں نے کہا کہ "امن و امان کا کوئی واقعہ نہیں ہوا اور تدفین پرامن رہی۔ اس لیے یہ اس سال پولیس کے لیے ایک بڑی کامیابی تھی۔ سال 2022 کے لیے عسکریت پسندی پولیس کے لیے سب سے بڑا چیلنج رہے گی۔"
آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے حیدر پورہ تصادم IGP Kashmir Vijay Kumar On Hyderpora Encounter پر کہا کہ 'صرف عدالت کو یہ فیصلہ کرنے کا اختیار ہے کہ حیدر پورہ تصادم آرائی کی ایس آئی ٹی کی تحقیقات کتنی صحیح تھی۔ مقتولین کے اہل خانہ، میڈیا ادارے اور سیاسی لیڈران کو فیصلہ سنانے کا کوئی حق نہیں ہے۔'
انہوں نے مزید کہا 'مقتول کے اہل خانہ اگر پولیس کی تحقیقات سے مطمئن نہیں ہیں تو وہ این آئی اے، سی بی آئی اور دیگر سے تحقیقات کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔'
آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے مزید کہا کہ 'آج کی تاریخ میں پاکستان کو کسی سے ڈر لگتا ہے تو جموں کشمیر پولیس سے۔ انہوں نے کہا کہ 'اگر کہیں سے عسکریت پسندی ختم کرنا ہے تو وہاں کی پولیس کو آگے آنا ہوگا۔ جموں وکشمیر پولیس کو آگے اور ابھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔'
کشمیر کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے، انہوں نے کہا "اس وقت کشمیر میں 168 عسکریت پسند سرگرم ہیں اور مقامی اور غیر ملکی عسکریت پسندوں کی تعداد تقریباً برابر ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: Encounter in Pantha Chowk: پانتہ چھوک سری نگر انکاؤنٹر، تین عسکریت پسند ہلاک، چار سیکیورٹی اہلکار زخمی
آئی جی پی کشمیر وجے کمار کا کہنا تھا کہ "ہم نے 25 عسکریت پسندوں کی فہرست بنائی ہے۔ سال 2021 میں 171 عسکریت پسند ہلاک کیے گئے اور تقریباً اتنی ہی تعداد میں پستول برآمد ہوئے۔ جیش محمد کے مقتول عسکریت پسندوں سے پانچ امریکی ساختہ M-4 کاربائن بندوق بھی برآمد کی گئیں۔ تقریباً تمام اعلیٰ کمانڈر مارے گئے اور اب صرف چار وادی میں سرگرم ہیں۔'
آئی جی پی کشمیر وجے کمار کا مزید کہنا تھا کہ 'سال 2021 میں 34 شہری 34civilians killed in Kashmir in 2021 مارے گئے جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 37 تھی۔'