لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے اور آئی جی پی کشمیر زون وجے کمار نے آج سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران اوڑی درندازی کے بارے میں جانکاری دی ہے. لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہا کہ اوڑی دراندازی میں تین عسکریت پسند ہلاک کئے گئے ہیں جن سے اسلحہ اور دیگر سامان بھی برآمد کیا گیا ہے۔
ڈی پی پانڈے نے پریس کانفرنس میں کہا کہ فوج کو خفیہ اطلاعات ملی تھی کہ لائن آف کنٹرول سے دراندازی کی کوشش کی جارہی ہے ۔جس کے بعد فوج نے سرحد پر چوکس ہوکر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اوڑی میں چھ عسکریت پسند دراندازی کرکے آئے تھے، جن میں سے فوج نے تین درنداز کو ہلاک کردیا۔ ان کے مطابق آپریشن کو ختم کیا گیا ہے۔
فوج کے مطابق مارے گئے دارندازوں سے پانچ اے کے سریز رائفل، سات پستول، پانچ اے کے سریز میگزین، 24 یو پی سی ایل گرینیڈ، 38 چائنیز گرینیڈ، 7 پاکستانی گرینیڈ، 35 ہزار بھارتی کرنسی، 10 ہزار 300 پاکستانی کرنسی برآمد کی ہے۔ ڈی پی پانڈے کے مطابق اس دراندازی کو پاکستان فوجی کمانڈرز کی حمایت حاصل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دراندازی کا واحد مقصد ہے کہ وادی میں امن و امان کی صورتحال کو بگاڑا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے کئے پر عزم اور ہمیشہ تیار ہیں۔
ان کے مطابق اوڑی میں ہلاک کئے گئے تین دراندازوں کی شناخت کی جارہی ہے، اور ان میں سے ایک دارنداز پاکستان کا ہے۔
وہیں آئی جی پی کشمیر زون وجے کمار نے کہا کہ وادی کے کافی نوجوان جو عسکریت پسندی جوائن کرنا چاہتے تھے۔ واپس آکر عسکریت پسندی چھوڑرہے ہیں۔
مزید پڑھیں:جموں و کشمیر پولیس نے لشکرطیبہ کی تقرری کرنے والے ماڈیول کا پردہ فاش کیا
ان کے مطابق پاکستان کے ہینڈلرز گزشتہ مہینوں سے کشمیر میں امن و امان کی حالت کو دیکھ کر پریشان ہوچکے ہیں۔ اسی وجہ سے وہ کشمیر میں شہریوں اور پولیس اہلکاروں پر پستول سے حملے کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سال 85 ایسے معاملات سامنے آئے جس میں عسکریت پسندوں نے پستول کا استعمال کیا ہے۔ وجے کمار نے کہا کہ اوڑی میں انٹرنیٹ خدمات کو اس لئے معطل کیا گیا تھا تاکہ عسکریت پسند حمایت کاروں سے رابطہ نہ کر پائیں۔