ماچھہامہ ترال میں جل شکتی محکمے کی جانب سے مقامی آبی ذخائر کا پانی دوسری علاقے منتقل کرنے کے خلاف مقامی آبادی نے گزشتہ دنوں احتجاج کیا تھا۔ وہیں بی جے پی کے سینیئر رہنما اور جموں و کشمیر بی جے پی ترجمان الطاف ٹھاکر نے آج علاقے کا دورہ کر کے Altaf Thakur in Tral کہا کہ عوامی خواہشات کے برعکس کوئی بھی فیصلہ تانا شاہی ہوتا ہے۔
الطاف ٹھاکر نے آج سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں اس بات کا اعلان کیا کہ جس چشمے پر جل شکتی محکمہ قابض ہونا چاہتا ہے جس کی وجہ سے اس علاقے کی سینکڑوں کنال اراضی بنجر میں تبدیل ہوگئی اس کی ہم مخالفت کرتے ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت عوام کے لیے سہولیات فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے لیکن کچھ عناصر ان اقدامات کو عوام تک پہچانے نہیں دیتے ہیں۔
اس موقع پر سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں الطاف ٹھاکر نے ان سرکاری آفسروں کو انتباہ دیا کہ وہ اپنی من مرضی کے مطابق کام کرنا چھوڈ دیے ۔
انہوں نے کہا کہ "سرکار ہماری ہے اور ہم یہاں کے اس چشمے کو محکمے کو نہیں دے سکتے ہیں اور ہم بھی دیکھیں گے کہ کون اسے ہم سے چھین لے گا۔"
اس موقع پر بی جے پی کے ضلع صدر پلوامہ سجاد احمد رینہ، بی ڈی سی اونتی پورہ عبدالاحد اور ایس ٹی مورچہ کے جنرل سیکرٹری برائے پلوامہ عبدالرشید گوجر بھی موجود تھے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے الطاف ٹھاکر نے بتایا کہ جل شکتی محکمے نے علاقے میں اپنے کرتوتوں کو چھپانے کے لیے ناگہ پتھری کی اسکیم کو ناگہ بل نام دینے کی کوشش کی ہے جس کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے ایل جی منوج سنھا سے اس بارے میں جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ الطاف ٹھاکر نے مزید بتایا کہ کشمیر اب پرانا کشمیر نہیں ہے بلکہ یہ مودی کا کشمیر ہے جہاں بیوروکریسی کے بجائے عوام کا سنا جاتا ہے۔