جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) کے دروازے کسی بھی پارٹی کے لیے بند نہیں کیے جائیں گے۔ نیشنل کانفرنس نے کل پی اے جی ڈی کی بعض اکائیوں کی جانب سے دیے گئے بیانات پر منفی ردعمل ظاہر کیا تھا جس سے یہ تاثر قائم ہونے لگا کہ نیشنل کانفرنس اس اتحاد سے علاحدہ ہونے کی تیاری کررہی ہے۔ The Doors of PAGD are Not Closed Farooq Abdullah
یہ بھی پڑھیں:
نیشنل کانفرنس کے صدر اور پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن نے کہا کہ پی اے جی ڈی کے دروازے بند نہیں ہوں گے اور اسمبلی انتخابات لڑنے کا فیصلہ اسی وقت کیا جائے گا جب انتخابات منعقد کرنے کا اعلان کیا جائے گا اور اس وقت اس کا فیصلہ کرنا نے معنی ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ پی اے جی ڈی کا دروازہ بند نہیں ہوگا اور ان کی پارٹی کی طرف سے دیا گیا بیان جمہوری نظام کا حصہ ہے اور جمہوری پارٹی میں ہر کوئی اپنی رائے دے سکتا ہے۔
فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ آخری فیصلہ انتخابات کے انعقاد کے وقت پر لیا جائے گا۔ انہوں نے اپنے پارٹی لیڈران و کارکنان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تنقید اور مخالف بیان کو برداشت کرنے کی ہمت وطاقت پیدا کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سب کے لیے تین چیزیں ضروری ہے- برداشت؟ صبر اور اپنے آپ کو قربان کرنی کی لیے تیار رکھنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ عمر عبداللہ خود سمجھدار ہے اور ان کو معلوم کہ کیا کرنا چاہیے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز نیشنل کانفرنس نے ایک بیان میں کہا کہ پارٹی کے کشمیر صوبے کے لیڈران نے رائے ظاہر کی ہے کہ پارٹی اسمبلی انتخابات نوے سیٹوں پر علیحدہ لڑے۔
انہوں مزید کہا تھا کہ پارٹی کے ارکان میں پی اے جی ڈی کے شرکاء کی طرف سے تنقید اور خلاف بیان بازی سے ان کو ٹھیس پہنچی ہے۔ کئی حلقوں کا ماننا ہے کہ نیشنل کانفرنس نے پی اے جی ڈی سے علیحدہ ہونے کا اشارہ کیا ہے۔ تاہم پی ڈی پی نے اس کے ردعمل میں کہا تھا کہ پی اے جی ڈی انتخابات کے اتحاد کے لیے نہیں بنی ہے بلکہ اس کو بڑے مقصد کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔