سخت گیر اور بزرگ علاحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کی وفات پر احتیاط کے طور پر انتظامیہ نے وادی بھر میں کرفیو نافذ کیا ہے۔
ادھر دارالحکومت سرینگر سمیت وادی کے بیشتر علاقوں میں تمام دوکانیں اور کاروباری ادارے بند ہیں، جب کہ مواصلاتی نظام بھی مکمل طور پر ٹھپ ہے۔ موبائل نیٹ اور کالنگ سروسز بھی بند ہیں۔
وہیں سید علی شاہ گیلانی کی وفات کے بعد وادی بھر میں سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ سید علی شاہ گیلانی کی رہائشی علاقے حیدرپورہ کو سکیورٹی چھاونی میں تبدیل کیا گیا ہے۔
آئی جی روڈ کے چپہ چپہ پر سکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔
سید علی شاہ گیلانی کو جہاں پر دفن کیا گیا ہے، اس پورے قبرستان کو سکیورٹی فورسز کی نگرانی میں رکھا گیا ہے اور کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
صحافیوں کو ویڈیوگرافی یا فوٹوگرافی کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
وہیں گیلانی کے گھر پر بھی ویڈیوگرافی کی اجازت نہیں دی جارہی ہے تاہم ای ٹی وی بھارت نے سید علی شاہ گیلانی کی رہائش گاہ کے باہر کچھ تصاویر اپنی کیمرے میں قید کرلی ہے۔
آئی جی روڈ پر صرف ان افراد کو چلنے کی اجازت دی جا رہی ہے جنہیں ایئرپورٹ جانا ہوتا ہے ، اس کے علاوہ ایمرجنسی میں ہی لوگوں کو چلنے پھرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ تازہ تفصیلات کے مطابق وادی میں حالات ابھی تک قابو میں ہیں۔
مزید پڑھیں:سید علی شاہ گیلانی حیدر پورہ میں سُپرد خاک
دوسری جانب علاحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کی وفات پر جنوبی کشمیر کے چاروں اضلاع شوپیان، کولگام، پلوامہ اور اننت ناگ میں بھی کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ جگہ جگہ پر سکیورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی اور تمام بڑے راستوں کو خار دار تار سے سیل کردیا گیا ہے۔
علاقے میں کسی بھی ناخوشگور واقعہ کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
وہیں شہر سرینگر سمیت پرانے شہر کے نوہٹہ، رعناواری، صفاکدل اور خانیار اور حول سمیت دیگر علاقوں کے گلی کوچوں اور مرکزی رابطہ سڑکوں پر بندشیں کھڑا کی ہیں۔ جب کہ عوامی مزاحمت یا کسی بھی امکانی گڑ بڑی سے نمٹنے کے لیے پولیس اور سکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے پُرانے شہر کے کئی علاقوں کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔ ڈاؤن ٹاؤن میں جگہ جگہ پر فورسز کی بھاری نفری دیکھی جارہی ہے جو کہ بغیر ایمرجنسی کے کسی کو بھی آگے جانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔
وہیں سرکاری ملازمین کو بھی عائد کی گئی بندشوں اور پابندیوں کے باعث گھروں کو واپس لوٹنا پڑا۔
سکیورٹی کی جانب سے عائد پابندی کے سبب چپے چپے پر گاڑیوں اور موٹر سائیکل پر سواروں کو روک کر آگے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں:گیلانی کی وفات پر وادی میں کرفیو نافذ
واضح رہے کہ کشمیر کے سب سے بڑے علاحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی 92 برس کی عمر میں بدھ کی رات اپنی رہائش گاہ واقع حیدر پورہ سرینگر میں انتقال کرگئے۔ اپنے سخت گیر موقف کے وجہ سے سید علی گیلانی کافی مشہور تھے جب کہ کشمیر کی سیاست میں یہ کم وبیش 50 برس سرگرم رہے۔