خطہ میں موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی خانہ بدوش خاندان جمو ں و کشمیر کے گرم علاقوں کی جانب کوچ کرتے ہیں۔
ہر سال خانہ بدوش طبقہ اپنے مال مویشیوں کے ساتھ پیر پنچال پہاڑیوں سے جموں کی طرف کوچ کرتے ہیں اور گرمیوں کا موسم شروع ہوتے ہی یہ وادیٔ کشمیر کی طرف لوٹ آتے ہیں۔
موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی تاریخی مغل روڈ جو وادیٔ کشمیر کو صوبۂ جموں کے پونچھ اور راجوری اضلاع سے جوڑنے والی واحد سڑک ہے۔ اسی راستہ سے خانہ بدوش افراد نے وادیٔ کشمیر سے صوبہ جموں کی طرف کوچ کرنا شروع کردیا ہے۔
اس موسم میں خانہ بدوش افراد اپنے مال مویشیوں جس میں بھیڑ بکریاں، بھینس اور گھوڑوں کے ساتھ سردیوں میں گرم میدانی علاقوں جیسے پنچاب اور جموں وکشمیر کے ریاسی کٹھوعہ منتقل ہوجاتے ہیں اور موسم گرما آنے تک اپنے مال مویشیوں کے ساتھ وہیں گزر بسر کرتے ہیں۔ اس طرح خانہ بدوش طبقہ 84 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہیں۔
- مزید پڑھیں:کشمیر: کئی علاقوں میں انٹرنیٹ خدمات معطل
گزشتہ سال کورونا وائرس کی وجہ سے خانہ بدوش طبقہ کو اپنے مویشیوں کو منتقل کرنے میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا اور انہیں نقصان بھی اٹھانا پڑا تھا تاہم رواں برس انہیں اچھا خاصا منافع ہوا۔