ETV Bharat / city

پلوامہ میں آرگینک ٹماٹر کی پیداوار سے کسان خوش

author img

By

Published : Aug 9, 2021, 1:59 PM IST

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ضلع پلوامہ میں آرگینک طریقے سے 30 ہیکٹیئر کنال اراضی پر ٹماٹر کی کاشت کی جاتی ہے، جس کی وجہ سے ضلع کے کسانوں کو سالانہ 3.3 کروڑ روپے کا کاروبار ہوتا ہے۔ وہیں، کم لاگت سے کسانوں کو زیادہ سے زیادہ منافع بھی ہو رہا ہے۔

organic tomato production
ٓپلوامہ میں آرگینک ٹماٹر کی پیداوار سے کسان خوش

ضلع پلوامہ میں 30 ہیکٹیئر کنال اراضی پر 16 میٹرک ٹن آرگینک طریقے سے ٹماٹر کی کاشت کی جاتی ہے جس سے ضلع پلوامہ کے کسانوں کو سالانہ 3.3 کروڑوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے۔

ٓپلوامہ میں آرگینک ٹماٹر کی پیداوار سے کسان خوش

ضلع پلوامہ میں اگرچہ مختلف اقسام کے میوے اگائے جاتے اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد ان میوہ جات کو اگانے کے ساتھ منسلک ہے اور اس سے دوسرے لوگوں کو بھی روزگار فراہم کرتے ہیں۔

ضلع میں میوہ جات کے ساتھ ساتھ اب لوگ سبزیوں کی کھیتی بھی کرنے لگے ہے جس کی وجہ سے ان کسانوں کی آمدنی میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ وہی سبزیاں اگانے سے روزگار میں بھی اضافہ ہو اور کسان بھی سبزیوں کی آمدنی سے کافی خوش ہیں۔

ضلع میں آرگینک طریقے سے اگائے گئے ٹماٹر کی فصل تیار ہو چکے ہیں اور آج کسان اس ٹماٹر کی فصل کو جمع کرکے سبزی منڈی میں بھیجنے کے لئے لے جارہے ہے اور کسان اس کی قیمت سے بھی کافی خوش نظر ہیں۔

وادی میں ملک کی دوسری ریاستوں سے بھی ٹماٹر آتے جن قیمت بھی زیادہ ہوتی ہے لیکن اب وادی کشمیر کے مختلف علاقوں کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ میں بھی ٹماٹر اگائے جاتے جس سے یہاں کے کسانوں مستفید ہو رہے ہیں، ساتھ ہی عام لوگوں کو بھی بغیر ادویات اور بغیر کیمیائی کھادوں کے تیار کردہ ٹماٹر کھانے کو مل رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کوکرناگ: بارش کے سبب باغات اور فصل کو بڑے پیمانے پر نقصان

اس سلسلے میں ہم نے ضلع پلوامہ کے قاضی گنڈ کاکا پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک کسان بشیر احمد بھٹ نے کہا کہ میں اپنی زمین میں مختلف اقسام کی سبزیاں اگاتا ہوں جس کی وجہ سے مجھے سالانہ 12 لاکھ روپے کی آمدنی ہوتی ہے ساتھ ہی میں 6-7 افراد کو ہر روز کام بھی دیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں 90 کنال اراضی صرف سبزیاں اگانے کے لیے استعمال کرتا ہوں اور اس سے میری گھر کا گزار اچھی سے ہوتا ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ محمکہ زراعت نے ضلع میں کئی علاقوں کو آرگینک فارمنگ کے لیے چنا ہیں اور ان علاقوں میں جو بھی سبزی اگائے جاتے ہے وہ آرگینک طریقے سے ہی اگائے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ آرگینک فارمنگ کے ذریعے کیمائی اثرات اور آلودگی سے پاک تازہ سبزیوں اور پھلوں کی کاشت کرنا ایک آسان عمل ہے۔

زرعی ماہرین کا بھی خیال ہے کہ آرگینک فارمنگ ایک بہترین ذریعہ کاشت ہے جو صحت مند زندگی کے لیے بھی نہایت مؤثر ہے۔

عام طور پر یہ نہ صرف صحت کے لیے مفید ہے، بلکہ کاشتکاری کے لیے بھی ایک سستا طریقہ ہے جس سے زمین کی زرخیری کو طویل عرصے تک قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ فصل کو ماحولیاتی تبدیلوں سے پیدا ہونے والے اثرات سے بھی پاک رکھا جاسکتا ہے۔

ضلع پلوامہ میں 30 ہیکٹیئر کنال اراضی پر 16 میٹرک ٹن آرگینک طریقے سے ٹماٹر کی کاشت کی جاتی ہے جس سے ضلع پلوامہ کے کسانوں کو سالانہ 3.3 کروڑوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے۔

ٓپلوامہ میں آرگینک ٹماٹر کی پیداوار سے کسان خوش

ضلع پلوامہ میں اگرچہ مختلف اقسام کے میوے اگائے جاتے اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد ان میوہ جات کو اگانے کے ساتھ منسلک ہے اور اس سے دوسرے لوگوں کو بھی روزگار فراہم کرتے ہیں۔

ضلع میں میوہ جات کے ساتھ ساتھ اب لوگ سبزیوں کی کھیتی بھی کرنے لگے ہے جس کی وجہ سے ان کسانوں کی آمدنی میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ وہی سبزیاں اگانے سے روزگار میں بھی اضافہ ہو اور کسان بھی سبزیوں کی آمدنی سے کافی خوش ہیں۔

ضلع میں آرگینک طریقے سے اگائے گئے ٹماٹر کی فصل تیار ہو چکے ہیں اور آج کسان اس ٹماٹر کی فصل کو جمع کرکے سبزی منڈی میں بھیجنے کے لئے لے جارہے ہے اور کسان اس کی قیمت سے بھی کافی خوش نظر ہیں۔

وادی میں ملک کی دوسری ریاستوں سے بھی ٹماٹر آتے جن قیمت بھی زیادہ ہوتی ہے لیکن اب وادی کشمیر کے مختلف علاقوں کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ میں بھی ٹماٹر اگائے جاتے جس سے یہاں کے کسانوں مستفید ہو رہے ہیں، ساتھ ہی عام لوگوں کو بھی بغیر ادویات اور بغیر کیمیائی کھادوں کے تیار کردہ ٹماٹر کھانے کو مل رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کوکرناگ: بارش کے سبب باغات اور فصل کو بڑے پیمانے پر نقصان

اس سلسلے میں ہم نے ضلع پلوامہ کے قاضی گنڈ کاکا پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک کسان بشیر احمد بھٹ نے کہا کہ میں اپنی زمین میں مختلف اقسام کی سبزیاں اگاتا ہوں جس کی وجہ سے مجھے سالانہ 12 لاکھ روپے کی آمدنی ہوتی ہے ساتھ ہی میں 6-7 افراد کو ہر روز کام بھی دیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں 90 کنال اراضی صرف سبزیاں اگانے کے لیے استعمال کرتا ہوں اور اس سے میری گھر کا گزار اچھی سے ہوتا ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ محمکہ زراعت نے ضلع میں کئی علاقوں کو آرگینک فارمنگ کے لیے چنا ہیں اور ان علاقوں میں جو بھی سبزی اگائے جاتے ہے وہ آرگینک طریقے سے ہی اگائے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ آرگینک فارمنگ کے ذریعے کیمائی اثرات اور آلودگی سے پاک تازہ سبزیوں اور پھلوں کی کاشت کرنا ایک آسان عمل ہے۔

زرعی ماہرین کا بھی خیال ہے کہ آرگینک فارمنگ ایک بہترین ذریعہ کاشت ہے جو صحت مند زندگی کے لیے بھی نہایت مؤثر ہے۔

عام طور پر یہ نہ صرف صحت کے لیے مفید ہے، بلکہ کاشتکاری کے لیے بھی ایک سستا طریقہ ہے جس سے زمین کی زرخیری کو طویل عرصے تک قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ فصل کو ماحولیاتی تبدیلوں سے پیدا ہونے والے اثرات سے بھی پاک رکھا جاسکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.