ETV Bharat / city

PSAJK Supports Chaka Jam: "چکہ جام " ہڑتالی کال کی پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے کی حمایت

پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن جموں و کشمیر نے ٹرانسپورٹرز کی جانب دی گئی 30 مارچ کے چکہ جام ہڑتال کی کال کی بھرپور حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے مطابق ٹرانسپورٹرز پر اضافی ٹیکس لگانا ان کے ساتھ ناانصافی ہے۔PSAJK Supports Chaka Jam

psajk-supports-chaka-jam-call-in-j-and-k-wants-wave-off-taxes-for-transporters
"چکہ جام " ہڑتالی کال کی پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے کی حمایت
author img

By

Published : Mar 29, 2022, 9:18 PM IST

سرینگر:پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے ٹرانسپورٹرز کی جانب دی گئی ’چکہ جام‘ ہڑتال کی کال کی بھر پور حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے صدر جی این وار نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کا شعبہ کشمیری معیشت اور روزمرہ زندگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہیوں نے کہا کہ دیگر شعبہ جات کے علاوہ اسکولوں ٹرانسپورٹرز پر منحصر ہیں۔ ایسے میں ٹرانسپورٹ ٹیکس میں کافی اضافہ کر دیا گیا ہے جن میں فٹنس، روٹ پرمٹ،ٹوکن ٹیکس شامل ہے میں تین سو فیصدی اضافہ کردیا گیا جبکہ گزشتہ تین برسوں میں ایندھن کی جو قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے وہ سب عیاں ہے ۔

"چکہ جام " ہڑتالی کال کی پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے کی حمایت

انہوں نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ شعبہ اقتصادی بدحالی کا شکار ہے اور اگر انہیں سرکار کی طرف سے راحت نہیں پہنچائی گئی تو اس سے منسلک ہزاروں افراد بے روزگار ہوسکتے ہیں۔اپنے ایک بیان میں پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن صدر نے ٹرانسپورٹرز کی جانب سے دی گئی ہڑتالی کال ’چکہ جام ‘ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ حکومت اس شعبے کو نظر انداز کر رہی ہے۔وہیں گزشتہ برسوں میں حکومت نے اپنی مختلف پالیسیوں اور ہدایات کے ذریعے ٹرانسپورٹ سیکٹر کے معمول کے کام کو مشکل بنا دیا ہے۔ نامساعد حالات اور کووڈ میں کئی برس ضائع ہونے کے باوجود ٹرانسپورٹرز کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا ہے۔ اس کے بجائے ان پر نئے ٹیکسوں اور دیگر چارجز کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔

ایسوسی ایشن نے بیان میں کہا کہ ہم ٹرانسپورٹرز کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں جیسے مہاراشٹر میں حکومت نے ٹرانسپورٹروں کو ٹیکس اور دیگرچارجز میں کافی راحت دی ہے۔اس کے برعکس جموں و کشمیر انتظامیہ نے ٹیکسوں میں اضافہ کیا ہے۔

جی این وار نے کہا کہ اکتوبر 2019 سے فروری 2022 تک گاڑیوں کی انشورنس 44000 سے 56000 روپے، ٹوکن ٹیکس 4000 سے 8000 روپے، سالانہ فٹنس بشمول GPS 2000 سے 13000 روپے، روٹ پرمٹ 500 روپے سے 2000 روپے بڑھ کر 5000 روپے ہو گیا ہے اور ایندھن 70 روپے سے بڑھ کر 84 روپے ہو گیا۔ اس کے علاوہ ڈرائیوروں اور کنڈیکٹرز کی اجرت، دیکھ بھال اور گاڑی کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:

”سالانہ فٹنس میں 550 فیصد اضافے، روٹ پرمٹ میں 300 فیصد اور ٹوکن ٹیکس میں 100 فیصد اضافے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ یہ سب کچھ اس وقت ہوا جب ٹرانسپورٹرز کی آمدنی رک گئی یا کم ہو گئی۔ایسوسی ایشن کے صدر جی این وار نے مزید بتایا کہ ٹرانسپورٹرز کی حمایت کرتے ہوئے ایسوسی ایشن اسکول بسیں چلائیں گے تاکہ طلبہ کی تعلیم متاثر نہ ہو۔ لیکن اگر حکومت ٹیکس واپس لے کر ٹرانسپورٹرز کو ریلیف نہیں دیتی ہے تو ایسوسی ایشن بھی مستقبل قریب میں ہڑتال میں شامل ہو جائے گی۔

سرینگر:پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے ٹرانسپورٹرز کی جانب دی گئی ’چکہ جام‘ ہڑتال کی کال کی بھر پور حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے صدر جی این وار نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کا شعبہ کشمیری معیشت اور روزمرہ زندگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہیوں نے کہا کہ دیگر شعبہ جات کے علاوہ اسکولوں ٹرانسپورٹرز پر منحصر ہیں۔ ایسے میں ٹرانسپورٹ ٹیکس میں کافی اضافہ کر دیا گیا ہے جن میں فٹنس، روٹ پرمٹ،ٹوکن ٹیکس شامل ہے میں تین سو فیصدی اضافہ کردیا گیا جبکہ گزشتہ تین برسوں میں ایندھن کی جو قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے وہ سب عیاں ہے ۔

"چکہ جام " ہڑتالی کال کی پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے کی حمایت

انہوں نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ شعبہ اقتصادی بدحالی کا شکار ہے اور اگر انہیں سرکار کی طرف سے راحت نہیں پہنچائی گئی تو اس سے منسلک ہزاروں افراد بے روزگار ہوسکتے ہیں۔اپنے ایک بیان میں پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن صدر نے ٹرانسپورٹرز کی جانب سے دی گئی ہڑتالی کال ’چکہ جام ‘ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ حکومت اس شعبے کو نظر انداز کر رہی ہے۔وہیں گزشتہ برسوں میں حکومت نے اپنی مختلف پالیسیوں اور ہدایات کے ذریعے ٹرانسپورٹ سیکٹر کے معمول کے کام کو مشکل بنا دیا ہے۔ نامساعد حالات اور کووڈ میں کئی برس ضائع ہونے کے باوجود ٹرانسپورٹرز کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا ہے۔ اس کے بجائے ان پر نئے ٹیکسوں اور دیگر چارجز کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔

ایسوسی ایشن نے بیان میں کہا کہ ہم ٹرانسپورٹرز کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں جیسے مہاراشٹر میں حکومت نے ٹرانسپورٹروں کو ٹیکس اور دیگرچارجز میں کافی راحت دی ہے۔اس کے برعکس جموں و کشمیر انتظامیہ نے ٹیکسوں میں اضافہ کیا ہے۔

جی این وار نے کہا کہ اکتوبر 2019 سے فروری 2022 تک گاڑیوں کی انشورنس 44000 سے 56000 روپے، ٹوکن ٹیکس 4000 سے 8000 روپے، سالانہ فٹنس بشمول GPS 2000 سے 13000 روپے، روٹ پرمٹ 500 روپے سے 2000 روپے بڑھ کر 5000 روپے ہو گیا ہے اور ایندھن 70 روپے سے بڑھ کر 84 روپے ہو گیا۔ اس کے علاوہ ڈرائیوروں اور کنڈیکٹرز کی اجرت، دیکھ بھال اور گاڑی کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:

”سالانہ فٹنس میں 550 فیصد اضافے، روٹ پرمٹ میں 300 فیصد اور ٹوکن ٹیکس میں 100 فیصد اضافے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ یہ سب کچھ اس وقت ہوا جب ٹرانسپورٹرز کی آمدنی رک گئی یا کم ہو گئی۔ایسوسی ایشن کے صدر جی این وار نے مزید بتایا کہ ٹرانسپورٹرز کی حمایت کرتے ہوئے ایسوسی ایشن اسکول بسیں چلائیں گے تاکہ طلبہ کی تعلیم متاثر نہ ہو۔ لیکن اگر حکومت ٹیکس واپس لے کر ٹرانسپورٹرز کو ریلیف نہیں دیتی ہے تو ایسوسی ایشن بھی مستقبل قریب میں ہڑتال میں شامل ہو جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.