ETV Bharat / city

Kashmiri Pandit Protest In Budgam: راہل بٹ قتل کے خلاف شیخ پورہ بڈگام میں احتجاج، ملازمین کی استعفی کی دھمکی

راہل بٹ کی ہلاکت کے بعد سے جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے، احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ایل جی مذکورہ مقام پر آئیں، اس کے بعد احتجاج ختم کیا جائے گا۔ وہیں بڈگام میں 350 کشمیری پنڈتوں نے استعفی کی دھمکی دی تھی تاہم ضلع انتظامیہ نے ان خبروں کی تردید کی۔ Kashmir Pandit Employee killed Inside Office in Budgam

احتجاج
احتجاج
author img

By

Published : May 13, 2022, 11:37 AM IST

Updated : May 13, 2022, 11:10 PM IST

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے چاڈورہ نامی علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے تحصیل آفس کے ایک ملازم پر حملہ کیا۔ حملے میں راہل بٹ نامی ملازم شدید طور پر زخمی ہوگیا، جنہیں علاج کے لیے نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں دوران علاج اس کی موت ہوگئی۔ Kashmir Pandit Employee killed Inside Office in Budgam۔ اس سے قبل ڈاکٹروں نے ملازم کو مزید علاج و معالجہ کے لیے سرینگر ایس ایچ ایم ایس ہسپتال منتقل کیا حالانکہ وہ زخموں سے جانبر نہ ہو سکا۔

راہل بٹ کی ہلاکت کے بعد سے جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے، احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ایل جی مذکورہ مقام پر آئیں، اس کے بعد ہی احتجاج ختم کیا جائے گا۔ احتجاجیوں کی جانب سے انتظامیہ کے خلاف مسلسل نعرے لگائے جارہے ہیں اور مرکز کی مودی حکومت پر بھی تنقید کی جارہی ہے، احتجاجیوں کا کہنا ہے حکومت نے ان کے ساتھ جتنے وعدے کئے تھے وہ سارے وعدے جھوٹ پر مبنی ہیں۔

protest-continues-in-sheikhpora-budgam-after-the-killing-of-kashmiri-pandith-rahul-bhatt
راہل بٹ کے قتل کے بعد شیخ پورہ بڈگام میں احتجاج، ملازمین نے استعفی کی دھمکی دی

وہیں راہل کی ہلاکت پر 350 کشمیر پنڈت ملازمین نے استعفی کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت انہیں تحفظ فراہم نہیں کرتی ہے تو وہ بڑے پیمانے پر استعفیٰ دے دیں گے۔تاہم ضلع انتظامیہ بڈگام نے ملازمین کے استعفیٰ کی خبروں کی تردید کی ہے۔

ضلع انتظامیہ بڈگام نے ٹویٹ کیا، "مہاجر ملازمین کے استعفوں کی سوشل میڈیا رپورٹس کی تردید کی جاتی ہے کیونکہ انتظامیہ کو استعفیٰ کا ایسا کوئی خط موصول نہیں ہوا ہے۔ ملازمین کے سروس سے متعلق مسائل کو ایک ہفتے کے عرصے میں مقررہ مدت میں حل کیا جا رہا ہے،"

احتجاج

خبر کے مطابق پولیس نے کشمیری پنڈت مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے استعمال کیے جو سری نگر ہوائی اڈے کی طرف مارچ کر رہے تھے تاکہ کشمیری پنڈت پی ایم پیکج ملازم راہول بھٹ کے قتل کا مقدمہ درج کرایا جا سکے جو ریونیو ڈپارٹمنٹ میں کام کر رہا تھا اور تحصیلدار دفتر چاڈورہ میں تعینات تھا۔ راہول کو کل چاڈورہ میں ان کے دفتر میں نامعلوم بندوق برداروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، ان کی لاش کو کل آخری رسومات کے لیے جموں بھیج دیا گیا تھا شیخ پورہ میں پنڈتوں نے سری نگر بڈگام روڈ پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور کل شام سے سڑک بلاک کر دی گئی اور مظاہرین کو سری نگر ایئرپورٹ کی طرف مارچ کرنے پر پولیس نے روک دیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے پھینکے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر شیخ پورہ آئیں اور ان کے مسائل کا ازالہ کریں۔

دریں اثنا سرکاری ترجمان نے سوشل میڈیا پر کشمیری پنڈتوں کی جانب سے اجتماعی استعفیٰ کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی خط انتظامیہ کو موصول نہیں ہوا، لہذا سوشل میڈیا پر پھیلائی جارہی افواہیں من گھڑت اور حقیقت سے بعید ہیں۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے کشمیری پنڈت راہل بھٹ کی ہلاکت میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کی خاطر ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔ انتظامیہ نے چاڈورہ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او کو اٹیچ کرنے کے بھی احکامات صادر کیے، اس کے علاوہ راہل کی اہلیہ کو نوکری اور ان کی بچی کو تمام تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا گیا۔

وہیں نیشنل نیوز چیلز کی جانب سے ذرائع کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ بانڈی پورہ میں آج ہوئے انکاؤنٹر میں مارے گئے عسکریت پسند راہل بٹ کی ہلاکت میں ملوث تھے۔ تاہم ای ٹی وی بھارت نے جب اس معاملے پر پولیس کے اعلیٰ افسران سے رابطہ کیا تو انہوں نے نہ اس کی تردید کی نہ ہی تائید کی۔

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے چاڈورہ نامی علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے تحصیل آفس کے ایک ملازم پر حملہ کیا۔ حملے میں راہل بٹ نامی ملازم شدید طور پر زخمی ہوگیا، جنہیں علاج کے لیے نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں دوران علاج اس کی موت ہوگئی۔ Kashmir Pandit Employee killed Inside Office in Budgam۔ اس سے قبل ڈاکٹروں نے ملازم کو مزید علاج و معالجہ کے لیے سرینگر ایس ایچ ایم ایس ہسپتال منتقل کیا حالانکہ وہ زخموں سے جانبر نہ ہو سکا۔

راہل بٹ کی ہلاکت کے بعد سے جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے، احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ایل جی مذکورہ مقام پر آئیں، اس کے بعد ہی احتجاج ختم کیا جائے گا۔ احتجاجیوں کی جانب سے انتظامیہ کے خلاف مسلسل نعرے لگائے جارہے ہیں اور مرکز کی مودی حکومت پر بھی تنقید کی جارہی ہے، احتجاجیوں کا کہنا ہے حکومت نے ان کے ساتھ جتنے وعدے کئے تھے وہ سارے وعدے جھوٹ پر مبنی ہیں۔

protest-continues-in-sheikhpora-budgam-after-the-killing-of-kashmiri-pandith-rahul-bhatt
راہل بٹ کے قتل کے بعد شیخ پورہ بڈگام میں احتجاج، ملازمین نے استعفی کی دھمکی دی

وہیں راہل کی ہلاکت پر 350 کشمیر پنڈت ملازمین نے استعفی کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت انہیں تحفظ فراہم نہیں کرتی ہے تو وہ بڑے پیمانے پر استعفیٰ دے دیں گے۔تاہم ضلع انتظامیہ بڈگام نے ملازمین کے استعفیٰ کی خبروں کی تردید کی ہے۔

ضلع انتظامیہ بڈگام نے ٹویٹ کیا، "مہاجر ملازمین کے استعفوں کی سوشل میڈیا رپورٹس کی تردید کی جاتی ہے کیونکہ انتظامیہ کو استعفیٰ کا ایسا کوئی خط موصول نہیں ہوا ہے۔ ملازمین کے سروس سے متعلق مسائل کو ایک ہفتے کے عرصے میں مقررہ مدت میں حل کیا جا رہا ہے،"

احتجاج

خبر کے مطابق پولیس نے کشمیری پنڈت مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے استعمال کیے جو سری نگر ہوائی اڈے کی طرف مارچ کر رہے تھے تاکہ کشمیری پنڈت پی ایم پیکج ملازم راہول بھٹ کے قتل کا مقدمہ درج کرایا جا سکے جو ریونیو ڈپارٹمنٹ میں کام کر رہا تھا اور تحصیلدار دفتر چاڈورہ میں تعینات تھا۔ راہول کو کل چاڈورہ میں ان کے دفتر میں نامعلوم بندوق برداروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، ان کی لاش کو کل آخری رسومات کے لیے جموں بھیج دیا گیا تھا شیخ پورہ میں پنڈتوں نے سری نگر بڈگام روڈ پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور کل شام سے سڑک بلاک کر دی گئی اور مظاہرین کو سری نگر ایئرپورٹ کی طرف مارچ کرنے پر پولیس نے روک دیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے پھینکے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر شیخ پورہ آئیں اور ان کے مسائل کا ازالہ کریں۔

دریں اثنا سرکاری ترجمان نے سوشل میڈیا پر کشمیری پنڈتوں کی جانب سے اجتماعی استعفیٰ کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی خط انتظامیہ کو موصول نہیں ہوا، لہذا سوشل میڈیا پر پھیلائی جارہی افواہیں من گھڑت اور حقیقت سے بعید ہیں۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے کشمیری پنڈت راہل بھٹ کی ہلاکت میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کی خاطر ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔ انتظامیہ نے چاڈورہ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او کو اٹیچ کرنے کے بھی احکامات صادر کیے، اس کے علاوہ راہل کی اہلیہ کو نوکری اور ان کی بچی کو تمام تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا گیا۔

وہیں نیشنل نیوز چیلز کی جانب سے ذرائع کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ بانڈی پورہ میں آج ہوئے انکاؤنٹر میں مارے گئے عسکریت پسند راہل بٹ کی ہلاکت میں ملوث تھے۔ تاہم ای ٹی وی بھارت نے جب اس معاملے پر پولیس کے اعلیٰ افسران سے رابطہ کیا تو انہوں نے نہ اس کی تردید کی نہ ہی تائید کی۔

Last Updated : May 13, 2022, 11:10 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.