وادی کشمیر میں کورونا کو کنٹرول کرنے کے لیے انتظامیہ متعدد اقدام کر رہے ہیں لیکن عوام کو نا تو کورونا سے نجات مل رہی ہے اور نا ہی کووڈ ٹیسٹ کرنے والے نجی لیبارٹریز سے۔
دراصل کووڈ ٹیسٹ کے لیے انتظامیہ نے گزشتہ برس ایک قیمت مقرر کی تھی لیکن نجی لیبارٹریز پر یہ الزام عائد کیا جارہا ہے کہ وہ کووڈ ٹیسٹ کرانے والوں سے زیادہ قیمت وصول رہے ہیں۔ Private Labs Overcharging for Covid Tests
حکومت نے گزشتہ برس آر ٹی پی سی آر کی قیمت Cost of RTPCR چار سو روپیہ مختص کی تھی لیکن نجی لیبارٹریز انتظامیہ کے ریٹ پر عمل درآمد نہیں کر رہے ہیں۔
طبی محکمہ اور انتظامیہ کو اس معاملے کو سنجیدگی سے کارروائی کرنی چاہیے اور انتظامیہ کو ہر معتبر لیبارٹریز کو کووڈ ٹیسٹ کی اجازت دینی چاہیے تاکہ لیبارٹریز کی اجارہ داری ختم ہو۔
یہ بھی پڑھیں: Weekend Lockdown 2nd Day in J&K: جموں و کشمیر میں ویک اینڈ لاک ڈاؤن دوسرے روز بھی جاری
اس ضمن میں صوبائی کمشنر پی کے پولے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جو بھی لیبارٹیز زیادہ رقم وصول رہے ہیں ان کے خلاف کووڈ کنٹروم روم پر فون کرکے شکایت درج کرائیں تاکہ ان پر کارروائی کی جاسکے۔
آج وادی میں 4693 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ جموں میں 1875 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔کورونا کیسز کو کنٹرول کرنے کے لیے انتظامیہ نے ویکینڈ لاک ڈاؤن بھی ناٖفذ کر رکھا ہے۔