سرینگر:جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک کشمیری پنڈت پر گولیاں برسا کر اسے شدید زخمی کر دیا۔ ذرائع کے مطابق یہ واقعہ شوپیاں ضلع کے چودھری گنڈ علاقے میں پیش آیا۔ کشمیری پنڈت کو فوری طور زخمی حالت میں نزدیکی اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر فوت ہو گیا۔ Militants fired upon Kashmiri Pandit
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے شوپیاں میں کشمیری پنڈت کی مشتبہ جنگجوؤں کے ہاتھوں ہلاکت کی مذمت کی ہے۔عمر عبداللہ نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ایک اور قابل مذمت حملہ، میں واضح طور پر اس حملے کی مذمت کرتا ہوں جس میں پورن کرشن بٹ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے‘۔ میں پسماندگان کو تعزیت پیش کرتا ہوں اور پورن جی کے روح کے سکون کے لئے دعا گو ہوں‘۔
مزید پڑھیں: Kashmiri Pandits Protest in Jammu: ہمیں بھی زندہ رہنے کا حق ہے، احتجاجی کشمیری پنڈت
وہیں صدر انجمن شرعی شیعان آغا سید حسن الموسوی نے چوہدری گنڈ شوپیاں میں کشمیری پنڈت پورن کرشن بھٹ کے نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مسلح انسانوں کا قتل تمام مذاہب خصوصاً اسلام کے ماننے والوں کے خلاف ہے۔ مہذب معاشرے میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
آغا سید حسن نے حکومت پر زور دیا ہے کہ اس گھناؤنے جرم میں ملوث مجرموں کی نشاندہی کرکے انہیں عبرت ناک سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ نہتے انسانوں کے قاتل کبھی بھی کشمیریوں کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے جو فطرت اور یقین دونوں لحاظ سے امن پسند لوگ ہیں۔آغا سید حسن الموسوی نے کرشن کمار کے سوگوار خاندان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔